آیت ۴۶
( قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَخَذَ اللّهُ سَمْعَكُمْ وَأَبْصَارَكُمْ وَخَتَمَ عَلَى قُلُوبِكُم مَّنْ إِلَـهٌ غَيْرُ اللّهِ يَأْتِيكُم بِهِ انظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الآيَاتِ ثُمَّ هُمْ يَصْدِفُونَ )
آپ ان سے پوچھئے كہ اگر خدا نے ان كى سماعت وبصارت كو لے ليا او ران كے دل پر مہر لگادى تو خدا كے علاوہ دوسرا كون ہے جو دوبارہ انھيں يہ نعمتيں دے سكے گا _ ديكھو ہم اپنے نشانيوں كو كس طرح الٹ پلٹ كرد كھلا تے ہيں اور پھر بھى يہ منھ موڑ ليتے ہيں
۱_ پيغمبر(ص) مشركين كے خلاف دليل و حجت لانے اوران كى توحيدى فطرت كو بيدار كرنے پر مامور ہيں _
قل ارء يتم مَن اله غير الله ياتيكم به
۲_ توحيدى فطرت كو بيدار كرنا انبيائعليهالسلام كى تبليغى روش ہے_قل ارء يتم من اله غير الله ياتيكم به
۳_ خداوند عالم كا انسان سے سننے اور ديكھنے كى قوت لينے اور اس كے فہم و ادراك كو ختم كرنے پر قادر ہونا_
ان اخذ الله سمعكم و ابصاركم و ختم على قلوبكم
۴_ سننے اور ديكھنے كى نعمت اور انسانى عقل و ادراك
انسان كے اندر اہم ترين نعمات الہى ہيں _ان اخذ الله سمعكم من اله غير الله ياتيكم به
۵_ اگر خدا انسان سے سماعت، بصارت اور ادراك جيسى نعمتيں واپس لے لے تو جھوٹے اور باطل معبود انہيں واپس پلٹانے پر قادر نہيں ہيں _