زمين :تدبير زمين ۱; حاكم زمين ۱
عبادت :عبادت خدا ۳
نظريہ كائنات (جہان بيني) :نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۱۱
آیت ۴
( وَمَا تَأْتِيهِم مِّنْ آية مِّنْ آيَاتِ رَبِّهِمْ إِلاَّ كَانُواْ عَنْهَا مُعْرِضِينَ )
ان لوگوں كے پاس ان كے پروردگار كى كوئي نشانى نہيں آتى مگر يہ كہ يہ اس سے كنارہ كشى اختيار كر ليتے ہيں
۱_ زمانہ بعثت كے كفار كا شيوہ خداوند عالم كى ہر آيت (نشاني) سے روگردانى كرنا تھا_و ما تاتيهم من آية من آيات ربهم الاَّ كانوا عنها معرضين
۲_ آيات الہى سے روگردانى اور بے توجہى كفر ہے_ثم الذين كفروا و ما تاتيهم من آية من آيات ربهم الا كانوا عنها معرضين يہ آيت كفار كى ان فكرى اور نفسياتى خصوصيات كو بيان كررہى ہے كہ جو پہلى آيت ميں پيش كى گئي ہيں _ اس ليے اسے ان خصوصيات كا بيان كہہ سكتے ہيں كہ جن سے كلى طور پر ''كافر'' كا اطلاق ہواہے نہ كہ كفر كے بعد ان كے حالات بيان كيے گئے ہيں _
۳_ كفار كا ہر قسم كے الہى معجزے سے منہ موڑنا اور متاثر نہ ہونا_و ماتاتيهم من آية من آيات ربهم الا كانوا عنها معرضين
۴_ بعض كفار، خداوند متعال كى جانب سے اتمام حجت ہوجانے كے با وجود آيات اور معجزات (الھي) كے مقابلے ميں سخت رويہ اختيار كرتے ہوئے ضد اور ہٹ دھرمى كا مظاہرہ كرتے ہيں _و ما تاتيهم من آية الا كانوا عنها معرضين
متعدد آيات اور معجزات كا آنا، گويا عذرخواہى كا رد اور اتمام حجت ہے_