آیت ۵۱
( وَأَنذِرْ بِهِ الَّذِينَ يَخَافُونَ أَن يُحْشَرُواْ إِلَى رَبِّهِمْ لَيْسَ لَهُم مِّن دُونِهِ وَلِيٌّ وَلاَ شَفِيعٌ لَّعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ )
اورآپ اس كتاب كے ذريعہ انھيں ڈرائيں جنھيں يہ خوف ہے كہ خدا كے بارگاہ ميں حاضرہوں گے اور اس كے علاوہ كوئي سفارش كرنے والا يا مددگار نہ ہو گا شايد ان ميں خوف خدا پيدا ہو جائے
۱_ وحى اور قرآن كے ذريعے لوگوں كو ڈرانا پيغمبر(ص) كے فرائض ميں سے ہے_و انذر به الذين يخافون
''بہ الذين'' كى ضمير ''ما يوحي'' كى طرف لوٹتى ہے_ اور ''ما يوحي'' سے مراد مطلق وحى ہے اور قرآن اس كا سب سے بڑا اور كامل ترين مصداق ہے_
۲_ ميدان محشر اور بارگاہ خداميں حاضر ہونے سے ڈرنے والوں كے ليے انبياعليهالسلام كى دعوت و انذار كى قبوليت كا آسان ہونا_و انذر به الذين يخافون ان يحشروا الى ربهم
۳_ قيامت كے دن بارگاہ خدا ميں انسانوں كا جمع ہونا اس كى ربويت كاتقاضا ہے_ان يحشروا الى ربّهم
۴_ پيغمبر(ص) كا وظيفہ ہے كہ وہ قيامت سے ڈرنے والوں پر اپنى تبليغ كے دوران زيادہ سے زيادہ توجہ ديں _
و انذر به الذين يخافون ان يحشروا الى ربّهم
انبياعليهالسلام كو چاہيئے كہ سب لوگوں كو ڈرائيں _ ليكن ايك گروہ كا انذار (ڈرانے) كے ليے تعارف كرانا، ظاہر كرتاہے كہ تبليغ و انذار ميں ان پر زيادہ توجہ دى گئي ہے_
۵_ تبليغ كے ليے مناسب مواقع كى تلاش كرنے اور اس پر زيادہ سے زيادہ توجہ دينے كى ضرورت ہے_
و انذر به الذين يخافون ان يحشروا الى ربهم
۶_ وحى اور قرآن كا لوگوں كى تبليغ اور انذار كے ليے كافى ہونا_و انذر به
''بہ'' كى ضمير كا مرجع ''قرآن'' ہے_ يعنى قرآن كے ذريعے انذار كرو_ جب انذار كا وسيلہ مشخص