2%

ممنوع عبادت ۳

عقيدہ :باطل عقيدہ ۴; عقيدہ ميں موافقت۱، ۲

گمراہى :گمراہى كے عوامل ۶; گمراہى كے موارد ۷

مشركين :صدر اسلام كے مشركين كے تقاضے ۱;مشركين اور آنحضرت(ص) ۱; مشركين كى بت پرستي۱; مشركين كى ہواپرستى ۵،۶

موافقت:ممنوع موافقت۲

موحدين :موحدين كو خبردار كيا جانا ۵

ہدايت :ہدايت سے محروميت كے اسباب۶; ہدايت كى علائم ۸

ہواپرستى :ہوا پرستى كا خطرہ ۵;ہوا پرستى كے آثار ۴، ۶

آیت ۵۷

( قُلْ إِنِّي عَلَى بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَكَذَّبْتُم بِهِ مَا عِندِي مَا تَسْتَعْجِلُونَ بِهِ إِنِ الْحُكْمُ إِلاَّ لِلّهِ يَقُصُّ الْحَقَّ وَهُوَ خَيْرُ الْفَاصِلِينَ )

كہہ دليجئے كہ ميں پروردگار كى طرف سے كھلى ہوئي دليل ركھتا ہوں اور تم نے اسے جھٹلايا ہے تو ميرے پاس وہ عذاب نہيں ہے جس كى تمھيں جلدى ہے _ حكم صرف الله كے اختيار ميں ہے وہى حق كو بيان كرتا ہے اور وہى بہترين فيصلہ كرنے والا ہے

۱_ پيغمبر(ص) كى دعوت اور اس كے اصول و اركان اور پروگرام ، روشن دليل اور حجت پر مبنى ہيں _

قل انّى على بينة من ربي

گذشتہ آيات ميں توحيد اور طرز عمل كے بارے ميں بحث ہوئي ہے_ لہذا جملہ ''انى على بينة'' ان تمام موارد كے ليے ايك تائيد كے طور پر ذكر كيا گياہے_