2%

آیت ۷۷

( فَلَمَّا رَأَى الْقَمَرَ بَازِغاً قَالَ هَـذَا رَبِّي فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لَئِن لَّمْ يَهْدِنِي رَبِّي لأكُونَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّالِّينَ )

پر جب چاند كو چمكتا ديكھا تو كہا كہ وہ پھر يہ رب ہوگا پھر جب و بھى ڈوب گيا تو كہا كہ اگر پروردگار ہى ہدايت نہ دے گا تو ميں گمراہوں ميں ہو جاؤں گا

۱_ حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے زمانے ميں رائج مذاہب ميں سے ايك مذہب ''چاند كى پرستش كرنا تھا''

فلما رأى القمر بازغا قال هذا ربي

۲_ ابراہيمعليه‌السلام نے مجادلہ كرتے وقت قمر پرستى كا اظہار كرتے ہوئے اسے باطل قرار ديا_

فلما رأى لقمر بازغا قال هذا ربى فلما افل

۳_ چاند كے چمكتے وقت، حضرت ابراہيمعليه‌السلام نے چاند پرستى كا اظہار كرتے ہوئے قمر پرستوں سے مناظرہ كيا تھا_

فلما رأى القمر بازغا قال هذا ربّي

''بزوغ'' كا معنى طلوع اور چمكنا ہے (لسان العرب) راغب مادہ ''بزغ'' اور مذكورہ آيت كى شرح ميں كہتے ہيں ''اى طالعا منتشر الضوئ'' بنابراين ماہ پرستوں سے ابراہيم كى گفتگو ماہ كے ا ول يا آخر ميں نہيں ہو ئي تھى بلكہ

چاند كے چمكتے وقت (انھوں نے چاند پرستوں سے) بحث كى تھي_

۴_ حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے ہم عصر لوگ چاند كو ربّ جانتے تھے اور اسے اپنے امور ميں مؤثر خيال كرتے تھے_

فلما رأى القمر بازغا قال هذا ربي

جملہ ''ھذا ربي'' كہ جو حضرت ابراہيم نے اپنى قوم سے ''بحث و مناظرے'' كے وقت كہا تھا، انكى قوم كے اعتقادات ميں سے ايك باطل عقيدے كى جانب اشارہ ہے يہ وہى باطل عقيدہ چاند كى ربوبيت (اور پرستش كا عقيدہ) ہے_

۵_ باطل عقيدے كو ردّ كرنے كى خاطر اس كا اظہار كرنا جائز ہے_

فلما رأى القمر بازغا قال هذا ربّي