علما :علما اور آيات آفاقى ۵ علما كے فضائل ۷
قرآن :قرآن اور دانشمند افراد ۴;قرآن اور علما ۴;قرآن كى آفاقى آيات كا فلسفہ ۴
آیت ۹۸
( وَهُوَ الَّذِيَ أَنشَأَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ فَمُسْتَقَرٌّ وَمُسْتَوْدَعٌ قَدْ فَصَّلْنَا الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَفْقَهُونَ )
وہى وہ ہے جى نے تم سب كو ايك نفس سے پيدا كيا ہے پھر سب كے لئے قرار گاہ اور منزل وديعت مقرر كى ہے _ ہم نے صاحبان فہم كے لئے تمام نشانيوں كو تفصيل كے ساتھ بيان كرديا ہے
۱_ بنى آدم كو پيدا كرنے والا فقط خداوند عالم ہے_و هو الذى انشاكم من نفس واحدة
۲_ خداوندعالم نے تمام بنى آدم اور اس كى مختلف نسلوں اور قبيلوں كو ايك فرد (آدمعليهالسلام ) سے پيدا كيا_
و هو الذى انشاكم من نفس واحدة
۳_ انسان كى مختلف نسلوں اور قبيلوں ميں كسى قسم كا ذاتى اور بنيادى فرق موجود نہيں ہے_
هو الذى انشاكم من نفس واحدة
۴_ بنى آدم ميں سے بعض افراد زمين پر مستقر ہوچكے ہيں _اور بعض دوسرے (ابھي) پيدا نہيں ہوئے، اورصلبوں ميں امانت كے طور پر موجود ہيں _انشاكم من نفس و حدة فمستقر و مستودع
اپنى ابتدائي خلقت كے بعد بنى آدم كا دو گروہوں ''مستقر'' اور ''مستودع'' ميں تقسيم ہونا اس مطلب كى تائيدہے كہ ''مستقر'' يعنى زمين پر استقرار حاصل كرنے والا اور ''مستودع'' سے مراد وہ، جو امانت اور وديعت كے طور پر صلبوں ميں موجود ہيں _ البتہ اس سلسلے ميں مفسرين نے اور وجوہات و اسباب بھى ذكر كيئے ہيں _
۵_ (زمين پر) استقرار اور (صلبوں ميں ) امانت دو حالتيں كہ جن ميں سے ايك ميں بنى آدم ہيں _
انشاكم من نفس واحدة فمستقر و مستودع