2%

آیت ۳

( وَكَم مِّن قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا فَجَاءهَا بَأْسُنَا بَيَاتاً أَوْ هُمْ قَاء لُونَ )

او ركتنے قريئے ہيں جنھيں ہم نے برباد كرديا او ران كے پاس ہمارا عذاب اس وقت آيا جب وہ رات ميں سورہے تھے يا دن ميں قيلوار كر رہے تھ

۱_ خدانے نے بہت سى گذشتہ نافرمان قوموں كو شديد اور ناگہانى عذاب سے ہلاك كيا ہے_

و كم من قرية اهلكنها فجاء ها

ہو سكتا ہے جملہ '' فجاء ہا ...'' ميں ''فائ'' تفسير يہ ہو _ اس بنا پر جملہ '' جاء ہا ...'' جملہ ''اہلكناہا'' كى تفسير و وضاحت ہے_ ہلاكت كو ''قريہ'' كى جانب نسبت دينا ، عذاب كى شدت كو بيان كرنے كے ليے ہے_

۲_ دينى قوانين كا خلاف وزرى كرنے اور غير خدا كى ولايت و سرپرستى قبول كرنے والے معاشروں كے ليے خداوند متعال كا خوفناك عذاب آمادہ ہے_و لا تنبعوا من دونه و كم من قرية اهلكناها

دينى قوانين كى جانب توجہ كرنے اور غير خدا كى ولايت كو رد كرنے كے فرمان كے بعد گذشتہ معاشروں ہلاكت كو بيان كرنا، ظاہر كرتاہے كہ گذشتہ قوموں پر عذاب، اس فرمان الہى كيخلاف ورزى كرنے كى وجہ سے تھا_

۳_ گذشتہ زمانے كى نافرمان قوموں ميں سے بعض پر رات كے وقت اور بعض پر (دوپہر كے) قيلولے كے وقت عذاب الہى نازل ہوا_فجاء ها باسنا بى تا او هم قاء لون

جملہ ''اوھم قائلون'' ميں ''او'' تنويع كے ليے ہے_ ''قائلة'' كا معنى نصف روز (دوپہر) ہے ''قائل'' اس شخص كو كہتے ہيں جو دوپہر كے وقت استراحت كے ليے سوئے اور قيلولہ كرے_

۴_ دين سے بے اعتنائي كرنے والى قوموں كو ہلاك كرنا، سنن الہى ميں سے ہے_و كم من قرية اهلكنها

۵_ تاريخى تحولات ميں ، الہى ارادے كا اہم كردار_و كم من قرية اهلكنها