آیت ۱۵
( قَالَ إِنَّكَ مِنَ المُنظَرِينَ )
ارشاد ہوا كہ تو مہلت والوں ميں سے ہے
۱_ خداوندمتعال نے (قيامت تك كى مہلت كے سلسلے ميں ) ابليس كى درخواست قبول كرلي_
انظرني قال انك من ا لمنظرين
كلمہ مندرجہ بالا مفہوم اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب''المنظرين'' كا متعلق''الى يوم يبعثون'' ہو_ كہ جو گذشتہ آيت كے قرينے كى وجہ سے حذف ہوگيا ہے_ قابل ذكر ہے كہ بعض نے ابليس كو مہلت ديئے جانے كو، ظاہر آيت كے مطابق، درخواست ابليس كا قبول ہونا، قرار دياہے اور بعض كے بقول، جملہ ''انك ...'' كو ابليس كے زندہ رہنے كے بارے ميں تقدير الہى كى خبر كہا ہے يعنى وہ درخواست كرتا يا نہ كرتا، مقدر ہوچكا تھا كہ وہ زندہ رہے_
۲_ ابليس، بنى آدم كے روز حشر تك زندہ رہنے والي، دراز عمر مخلوقات ميں سے ہے_
انظرنى الى يوم يبعثون قال انك من المنظرين
۳_ خداوندمتعال نے، ابليس كى طرف سے روز حشر تك زندہ رہنے كى درخواست كے بعد اسے طولانى عمر عطا فرمائي_
انظرنى الى يوم يبعثون قال انك من المنظرين
''المنظرين'' كے متعلق كو ذكر نہ كرنا ہوسكتاہے اس بات كى جانب اشارہ ہو كہ ابليس كى درخواست فقط ''انظار'' ميں قبول ہوئي ہے نہ كہ اس كى مدت كے بارے ميں يعنى قيامت كے دن تك_
ابليس :ابليس كى طولانى زندگى ۲; ابليس كى عمر ۲، ۳; ابليس كى مہلت قبول ہونا ۱، ۳
خدا تعالى :خدا كى عطائيں ۱، ۳