7%

آیت ۱۶

( قَالَ فَبِمَا أَغْوَيْتَنِي لأَقْعُدَنَّ لَهُمْ صِرَاطَكَ الْمُسْتَقِيمَ )

اس نے كہاكہ پس جس طرح تو نے مجھے گمراہ كيا ہے ميں تيرے سيدھے راستہ پربيٹھ جائوں گا

۱_ مہلت مانگنے اور طولانى عمر كى درخواست كرنے سے ابليس كا مقصد، لوگوں كو گمراہ كرنا ہے_

انظرني لاقعدن لهم صراطك المستقيم

۲_ ابليس نے اپنے گمراہ ہونے كى تلافى كرنے كے ليے صراط مستقيم پر گھات لگاكر لوگوں كو گمراہ كرنے كا ارادہ كرليا_

فبما اغويتنى لاقعدن لهم صراطك المستقيم

''فبما اغويتني'' ميں كلمہ ''بائ'' سببيہ ہے_

۳_ ابليس انسانوں كا دشمن ہے اور ان كے متعلق دل كينہ سے پر ركھتا ہے_لاقعدن لهم صراطك المستقيم

۴_ ابليس، خداوندمتعال كے مقابلے ميں ايك ناسپاس اور گستاخ عنصر ہے_قال فبما اغويتني

خداوندمتعال كى جانب سے ابليس كى درخواست كے قبول ہونے كا تقاضا يہ تھاكہ وہ اس نعمت الہى پر شكر بجا لاتا_ ليكن اس نے ايك دوسرى نافرمانى كى اور خدا كے بندوں پر صراط مستقيم الہى كو بند كرنے كا ارادہ كرليا، اس سے اس كى گستاخى اور ناشكرى واضح ہوجاتى ہے_

۵_ ابليس، صراط الہى كے مستقيم ہونے كا معترف اور معتقد تھا_لاقعدن لهم صراطك المستقيم

۶_ ابليس، اپنى گمراہى اور گمراہ كرنے معترف تھا_فبما اغويتنى لاقعدن لهم صراطك المستقيم

۷_ ابليس اپنى گمراہى كو خداوندمتعال كى جانب سے سمجھتا تھا_فبما اغويتنى لاقعدن لهم صراطك المستقيم

۸_ انسان بہكاوے ميں آنے والى مخلوق ہے_لاقعدن لهم صراطك المستقيم

۹_ ابليس، انسانوں كے ان كى پيدائش سے پہلے، بہكاوے ميں آنے سے آگاہ تھا_لاقعدن لهم صراطك المستقيم