مشركين :حق قبول نہ كرناوالے مشركين ۶; صدر اسلام كے مشركين كا مجادلہ ۸،۹; صدر اسلام كے مشركين كى دشمنى ۹;صدر اسلام كے مشركين كى ہٹ دھرمى ۸،۹; مشركين اور آنحضرت ۱،۸،۹;مشركين اور اسلام ۱۰;مشركين اور قرآن ۸; مشركين كا حق قبول نہ كرنا ۶; مشركين كى جنگ كا طريقہ۰ ۱،
مشركين كى فہم سے ناتوانى ۱، مشركين كے دل پر مہر۶
معجزہ :معجزے كے انكاركے مقدمات ۷
ہٹ دھرمي:ہٹ دھرمى كے آثار ۱۱
آیت ۲۶
( وَهُمْ يَنْهَوْنَ عَنْهُ وَيَنْأَوْنَ عَنْهُ وَإِن يُهْلِكُونَ إِلاَّ أَنفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُونَ )
يہ لوگ دوسروں كو قرآن سے روكتے ہيں اور خود بھى دور بھا گتے ہيں حالانكہ يہ اپنے ہى كو ہلاك كررہے ہيں اور انھيں شعورتك نہيں ہے
۱_ صدر اسلام كے كفار لوگوں كو قرآن سننے سے روكتے تھے_و هم ينهون عنه
۲_ صدر اسلام ميں كفار مكہ كا قرآن اور پيغمبر(ص) كى آسمانى باتيں سننے سے اجتناب كرنا_و ينأون عنه
''ناي'' دور ہونے كے معنى ميں ہے قرآن اور وحى سے مشركين كى دورى كو ''ينئون عنہ'' كہتے ہيں _
۳_ لوگوں كو قرآن سننے سے روكنے كے ليے كفار كے حيلوں و بہانوں ميں سے ايك ان كا قرآن كو افسانہ كہنا اور اس كے مطالب كو پرانا و فرسودہ جانناہے_ان هذا الا اساطير الاولين_ وهم ينهون عنه
''اول'' آغاز كے معنى ميں ہے_ ہوسكتاہے اس تہمت سے كفار كى مراد، قرآن كے مطالب كا پرانا و فرسودہ ہونا ہو_
۴_ كفار كا قرآن كو سننے سے اجتناب كركے اور لوگوں كو اس سے روك كر، نادانستہ طور پر اپنے آپ كو ہلاكت ميں ڈالنا_