۵_ لغزش کے مقامات سے دور رہنا_
نفس کو پاک کرنا اور گناہ کا چھوڑ دینا اور وہ بھی ہمیشہ کے لئے کوئی آسان کام نہیں ہے بلکہ یہ بہت مشکل کام ہے_ انسان ہر وقت لغزش اور گناہ کے میدان میں رہتا ہے_ نفس امارہ برائیوں کی دعوت دیتا رہتا ہے اور نفس جو جسم کے حکم ماننے کا مرکز ہے وہ ہمیشہ بدلتا اور دگرگون ہوتا رہتا ہے_ دنیا میں رونما ہونے والے واقعات سے متاثر ہوتا ہے اور اسی کے مطابق فرمان جاری کرتا اور پھر وہ اسے کیسے سنتا اور دیکھتا اور کن شرائط میں قرار پاتا ہے_ انسان مجالس اور محافل معنوی اور عبادات اور احسان نیک کاموں کے ماحول میں جانے سے اچھے کاموں کے بجالانے کی طرف مائل ہوتا ہے برعکس فسق و فجور اور گناہ کے مراکز اور محافل میں جانے سے انسان گناہ کی طرف لے جایا جاتا ہے_
معنوی ماحول دیکھنے سے انسان معنویات کی طرف رغبت کرتا ہے اور شہوت انگیزی ماحول دیکھنے سے انسان شہوت رانی کے لئے حاضر ہوجاتا ہے اگر کسی عیش و نوش کی مجلس میں جائے تو عیاشی کی طرف مائل ہوتا ہے اور اگر کسی دعا و نیائشے کی مجلس میں حاضر ہو تو خدا کی طرف توجہ پیدا کرتا ہے_ اگر دنیا داروں اورمتاع کے عاشقوں کے ساتھ بیٹھے تو حیوانی لذت کی طرف جایا جاتا ہے اور اگر خدا کے نیک اور صالح بندوں کے پاس بیٹھے نیکی اور خوبی کی طرف رغبت کرتا ہے_ لہذا جو لوگ اپنے نفس کو پاک کرنے اور گناہوں کے ترک کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی آنکھوں کانوں کوشہوت انگیز اور خرابی و فساد اور گناہوں کے محافل اور مراکز سے دور رکھیں اور اس طرح کی محافل اور اجتماع میں شریک نہ ہوں اور اس طرح کے لوگوں کے ساتھ میل جول اور دوستی نہ رکھیں اگر انسان نہیں کریں گے تو پھر ہمیشہ کے لئے گناہ اور خطا اور لغزش کے میدان میں واقع ہوتے رہیں گے اس لئے تو اسلام نے حرام کے اجتماع اور محافل جیسے جوئے بازی شراب و غیرہ میں شریک ہونے