5%

جنگ کرتے ہیں لیکن صرف حق کے دفاع اور عدالت کو برپا کرنے کے لئے نہ یہ کہ حکومت اور ریاست کریں_

اہل دنیا

اگر کسی انسان نے دنیا کو جیسے ہے اس طرح نہ پہچانا ہو دنیا میں ایسے زندگی کرنے میں مشغول ہوگیا ہو کہ گویا اس کے خلق ہونے کی غرض اور غایت یہی دنیا تھی اور آخرت میں کوئی حساب اور کتاب نہیں اور نہ ہی اس دنیا کے علاوہ کوئی اور دنیا ہے کہ جس کی طرف اس نے جانا ہے اور وہ مال اور دولت زن اور فرزند جاہ و جلال اور مقام و منصب کا قیدی اور فریفتہ ہوچکا ہو اور اسی دنیا کی زندگی کو خوب مضبوط پکڑ رکھا ہو اور اسی کے ساتھ ولی لگائو رکھا ہو اور آخرت کی زندگی اور خدا کو فراموش کردیا ہو اور معنوی بلندیوں سے چشم پوشی کر لی ہو اور صرف حیوانی خواہشات کے پورے کرنے اور لذائز دنیوی سے زیادہ سے زیادہ لطف اندوز ہونے میں کمر ہمت باندھ رکھی ہو_ اس طرح کا انسان اور افراد دنیا اور اہل دنیا شمار قسم ہوتے ہیں گرچہ وہ فقیر اور نادار اور گوشہ نشین ہی کیوں نہ ہوں اور ہر قسم کی اجتماعی زمہ داری کے قبول کرنے سے پرہیز ہی کیوں نہ کرتے ہوں_

خداوند عالم ارشاد فرماتا ہے '' وہ صرف دنیا کے ظاہر کو دیکھتے ہیں لیکن آخرت سے غافل ہیں_(۲۲۳)

نیز اللہ تعالی فرماتا ہے'' دنیا کی زندگی کو آخرت کی زندگی کے مقابلے میں خریداہے_(۲۲۴)

نیز ارشاد ہوا ہے کہ ''کیا تم نے دنیا کی زندگی پر رضایت دے دی ہے؟ جب کہ یہ معمولی ثروت سے زیادہ نہیں ہے_(۲۲۵)

اللہ تعالی فرماتا ہے''جو لوگ ہماری ملاقات اور بقا کی امید نہیں رکھتے اور دنیا کی زندگی سے دل لگا رکھا ہے اور خوش ہیں اور وہ جو ہماری آیات سے غافل ہیں یہی وہ