فائدہ حاصل کرتے ہیں_ متقی انہیں نعمتوں سے کہ جن سے مالدار اور سرکش اورمتکبر استفادہ کرتے ہیں وہ بھی استفادہ کرتے ہیں لیکن وہ بہت زیادہ زاد راہ اور منافع لیکر آخرت کے جہان کی طرف منتقل ہوتے ہیں_ دنیا میں زہد کی لذت کو حاصل کرتے ہیں اور علم رکھتے ہیں کہ قیامت کے دن اللہ تعالی کی رحمت کے جوار میں زندگی کریں گے اور جو کچھ خدا سے چاہئیں گے دیئے جائیں گے اور ان کا لذات سے بہرور ہونا ناقص نہیں ہوگا_(۲۴۱)
بعض احادیث میں تقوی کو نفس کے پاک کرنے اور نفس کی بیماریوں کو شفا دینے والا قرار دیا گیا ہے امیرالمومنین علیہ السلام فرماتے ہیں_ ''یقینا تقوی تمہارے دل کی بیماریوں کا شفا دینے والا دارو ہے اور تمہارے نابینا دل کو روشنی دینے والا ہے اور تمہارے بدن کی بیماریوں کے لئے شفا بخش ہے اور تمہارے سینے کے فساد کا اصلاح کرنے والا ہے اور تمہارے نفس کی کثافتوں کو پاک کرنے والا ہے اور تمہاری دید کے پردوں کو جلا بخشنے والا ہے اور تمہارے اندرونی اضطرابات کو آرام دینے والا اور تمہاری تاریکیوں کو روشن کردینے والا ہے_(۲۴۲)
احکام کی غرض تقوی ہے
تقوی اسلام میں پردازش اخلاقی اصل اور احکام اسلامی کی تشریع کی غرض بتلائی گئی ہے_ جیسے
خداوند عالم ارشاد فرماتا ہے_ '' لوگو اپنے پروردگار کی جس نے تمہیں اور تم سے پہلے والے لوگوں کو خلق فرمایا ہے عبادت کرو شاید باتقوی ہوجاؤ_(۲۴۳)
نیز فرماتا ہے '' روزہ تم پر ویسے واجب ہوا ہے جیسے تم سے پہلے والوں پر واجب ہوا تھا شاید تم با تقوی ہوجاؤ_(۲۴۴)
اور فرماتا ہے کہ ''خون اور قربانیاں خدا کو نہیں پہنچتیں لیکن تمہارا تقوی خدا کو