متقیوں کے اوصاف
اگر تقوی کو بہتر پہچاننا چاہئیں اور متقین کی صفات اور علامتوں سے بہتر واقف ہونا چاہئیں تو ضروری ہے کہ ہمام کے خطبے کا جو نہج البلاغہ میں سے اس کا ترجمہ کر دیں_
ہمام ایک عابد انسان اور امیرالمومنین علیہ السلام کے اصحاب میں سے تھا ایک دن اس نے حضرت علی علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا یا امیر المومنین_ آپ میرے لئے متقین کی اس طرح صفات بیان فرمائیں کہ گویا میں ان کو دیکھ رہا ہوں_ امیرالمومنین علیہ السلام نے اس کے جواب میں تھوڑی دیر کی اور پھر آپ نے اجمالی طور سے فرمایا اے ہمام تقوی کو اختیار کر اور نیک کام انجام دینے والا ہو جا کیونکہ خدا قرآن میں فرماتا ہے کہ خدا متقین اور نیکوکاروں کے ساتھ ہے ھمام نے آپ کے اس مختصر جواب پر اکتفا نہیں کی اور آنحضرت کو قسم دی کہ اس سے زیادہ وضاحت کے ساتھ بیان فرمائیں_ اس وقت آنحضرت(ع) نے حمد و ثناء باری تعالی اور پیغمبر (ص) پر درود و سلام کے بعد فرمایا _ خداوند عالم نے لوگوں کو پیدا کیا جب کہ ان کی اطاعت سے بے نیاز تھا اور ان کی نافرمانیوں سے آمان اور محفوظ تھا کیونکہ گناہگاروں کی نافرمانی اسے کوئی ضرر نہیں پہنچا سکتی اور فرمانبرداری کی اطاعت اسے کوئی فائدہ نہیں دے سکتی_ ان کی روزی ان میں تقسیم کردی اور ہر آدمی کو اس کی مناسب جگہ پر برقرار کیا_ متقی دنیا میں اہل فضیلت ہیں_ گفتگو میں سچے _ لباس پہننے میں میانہ رو_
راستہ چلنے میں متواضع _ حرام کاموں سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں_ جو علم