5%

جس نے ذرا بھر برائی انجام دی ہوگی اسے دیکھے گا_(۲۷۴)

نیز فرماتا ہے کہ '' کتاب رکھی جائیگی مجرموں کو دیکھے گا کہ وہ اس سے جو ان کے نامہ اعمال میں ثبت ہے خوف زدہ ہیں اور کہتے ہونگے کہ یہ کیسی کتاب ہے کہ جس نے تمام چیزوں کو ثبت کر رکھا ہے اور کسی چھوٹے بڑے کام کو نہیں چھوڑااپنے تمام اعمال کو حاضر شدہ دیکھیں گے تیرا خدا کسی پر ظلم نہیں کرتا_(۲۷۵)

خدا فرماتا ہے ''قیامت کے دن جس نے جو عمل خیر انجام دیا ہوگا حاضر دیکھے گا اور جن برے عمل کا ارتکاب کیا ہوگا اسے بھی حاضر پائیگا اور آرزو کرے گا کہ اس کے اور اس کے عمل کے درمیان بہت زیادہ فاصلہ ہوتا_(۲۷۶)

خدا فرماتا ہے '' کوئی بات زبان پر نہیں لاتا مگر اس کے لکھنے کے لئے فرشتے کو حاضر اور نگاہ کرنے والا پائے گا_(۲۷۷)

اگر ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ انسان کے تمام اعمال اور کردار حرکات اور گفتار یہاں تک کہ افکار اور نظریات سوچ اور فکر لکھے جاتے ہیں تو پھر ہم کس طرح ان کے انجام دینے سے غافل رہ سکتے ہیں؟

قیامت میں حساب

بہت زیادہ آیات اور روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ قیامت کے دن بہت زیادہ وقت سے بندوں کا حساب لیا جائیگا_ بندوں کے تمام اعمال چھوٹے بڑے کا حساب لیا جائیگا اور معمولی سے معمولی کام سے بھی غفلت نہیں کی جائیگی جیسے خداوند عالم قرآن میں فرماتا ہے کہ '' عدالت کے ترازو کو قیامت کے دن نصب کیا جائیگا اور کسی طرح ظلم نہیں کیا جائیگا اگر خردل کے دانہ کے ایک مثقال برابر عقل کیا ہوگا تو اسے بھی حساب میں لایا جائیگا او رخود ہم حساب لینے کے لئے کافی ہیں_(۲۷۸)

نیز فرماتا ہے '' جو کچھ باطن اور اندر میں رکھتے ہو خواہ اسے ظارہ کرو یا چھپائے رکھو خدا تم سے اس کا بھی حساب لے گا_(۲۷۹)