5%

خدا کی بندے کی طر توجہ _

جب بندہ خدا کو یاد کرتا ہے تو خدا بھی اس کے عوض بندے کو مورد عنایت اور توجہ قرار دیتا ہے_ یہ مطلب آیات اور روایات سے مستفاد ہوتا ہے_

خدا فرماتا ہے ''مجھے یاد کرو تا کہ میں تمہیں یاد کروں_(۳۷۸)

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ '' خدا نے فرمایا ہے_ اے ادم کے فرزند مجھے اپنے دل میں یاد کر تا کہ میں تجھے اپنے دل میں یاد کروں_ اے آدم کے فرزند مجھے خلوت اور تنہایی میں یاد کر تا کہ میں تجھے خلوت میں یاد کروں_ اے آدم زاد مجھے مجمع میں یاد کر تا کہ میں تیرے مجمع سے مجمع میں یاد کروں آپ نے فرمایا کہ جو انسان خدا کو لوگوں کے درمیان یاد کرے خدا اسے ملائکہ کے درمیان یاد کرتا ہے_(۳۷۹)

اللہ تعالی کا بندے کی طرف متوجہ ہونا اور لطف و کرم کرنا ایک اعتباری اور تشریفاتی چیز نہیں ہے بلکہ یہ ایک حقیقت اور واقعیت ہے اس کی دو میں سے ایک سے توجیہ کی جا سکتی ہے_

۱_ جب بندہ خدا کو یاد کرنا ہے تو اس کے ذریعے فیض الہی کو قبول کرنے کے لئے آمادہ ہو جاتا ہے خداوند عالم بھی اس پر کمال کو نازل کرتا ہے اور اس کے درجات کو بلند کر دیتا ہے_

۲_ جب اللہ تعالی کا ذکر کرنے والا انسان خدا کو یاد کرتا ہے تو وہ اللہ تعالی کی طرف حرکت کرتا ہے اور وہ اللہ تعالی کے لطف اور کرم کا مورد قرار پاتا ہے_ اسے خدا عالی مرتبہ کے لئے جلب اور جذب کر دیتا ہے اور اس کے دل کے کنٹرول کرنے کو اپنے ذمہ لے لیتا ہے_

پیغمبر گرامی نے فرمایا ہے کہ '' خداوند عالم فرماتا ہے کہ جب میں بندے کو اپنے میں مشغول اور متوجہ پاتا ہوں تو اسے سوال اور مناجات کرنے کا علاقمند بنا دیتا ہوں اور اگر بھی اس پر غفلت طاری ہو جائے تو اس کے عارض ہونے سے رکاوٹ کھڑی کر دیتا