5%

اور نباتات، بڑے حیوانات، ہاتھی، اونٹ یہاں تک کہ چیونٹیوں اور مچھر بلکہ حیوانات جو دور بین سے دیکھے جاتے ہیں جیسے ویرس اور جراثیم و غیرہ انسان ان کی زیبائی اور ظرافت کو جب مشاہدے کرے اور موجودات جہاں میں جو رموز اور مصالح، ہیں اور اس جہاں کے نظم اور ضبط اور اس میں ربط اور اتصال کو جو ان پر حاکم ہے دیکھے تو ان تمام چیزوں سے ایک ایسے خالق اور پیدا کرنے والے کا جو عظیم اور صاحب قدرت اور بے انتہا علم اور حکمت رکھنے والا ہے کا علم پیدا کریگا_ اور حیرت اور تعجب میں غرق ہوجائیگا او ر تہ دل سے کہے گا اے میرے رب تو نے ان چیزوں کو بیہودہ اور لغعو پیدا نہیں کیا_ ربنا ما خلقت ہدا باطلا_ آسمان کو جو ستاروں سے اوپر ہے اسے دیکھے اور ان میں خوب غور اور فکر کرے جنگل کے پاس بیٹھ جائے اور اللہ تعالی کی عظمت اور قدت کا نظارہ کرے کہ کتنا عمدہ اور زیبا اور خوشمنا جہان ہے_

۳_ عبادت

ایمان اور معرفت کے بعد انسان کو نیک اعمال اور اپنے فرائض کے بجالانے میں سعی اور کوشش کرنی چاہئے اس واسطے کے عمل کے ذریعے ہی ایمان کامل سے کاملتر ہوتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالی کے قرب کے مقام تک پہنچتا ہے_ یہ صحیح ہے کہ ایمان اور معرفت اور توحید بلندی کی طرف لے جاتی ہے لیکن نیک عمل اس میں اس کی مدد کرتے ہیں_ خداوند عالم قرآن مجید میں فرماتا ہے کہ '' جو شخص عزت چاہتا ہے اسے معلوم ہونا چاہئے کہ تمام عزت خدا کے ہاں ہوتی ہے توحید کا نیک کلمہ خدا کیطرف جاتا ہے اور نیک عمل اسے اوپر لے جاتا ہے_(۳۸۷) نیک عمل کی نسبت ایمان اور معرفت کے لئے پٹرول کی ہے جو ہوائی جہاز میں ڈالا جاتا ہے جب تک ہوائی جہاز میں پٹرول ہو گا وہ بلندی کی طرف پرواز کرتا جائیگا اور جب بھی اس کا پٹرول ختم ہوجائیگا وہ تمام کا تمام گر جائیگا اسی طرح ایمان اور معرفت جب تک اس کے ساتھ نیک عمل انجام پاتا رہے گا وہ انسان کو اعلی مقامات کی طرف لے جاتا رہے گا لیکن جب اس کی نیک عمل مدد کرنا چھوڑ دے گا ایمان ختم ہوجائیگا_ خدا قرآن میں فرماتا ہے کہ '' اپنے پروردگار کی عبادت کرتا کہ تجھے یقیقن کا مقام حاصل ہوجائے_(۳۸۸)