لے جاتا ہے _(۵۲) ''
نفس کا فعلی ہونا کوشش اور کام کرنے کے نتیجہ میں ہوا کرتا ہے_ عقائد اور اخلاق اور ملکات اور خصائل اور ہمارے اعمال سے وہ بنتا ہے جو آخرت کے جہان میں اچھا یا برا نتیجہ جا کر ظاہر ہوتا ہے_
اپنے آپ کو کیسے بنائیں؟
علوم میں ثابت ہوچکا ہے کہ انسان کی روح جسمانی الحدوث اور روحانی البقا ہے یعنی اس کی ملکوتی روح کی وہی اس کی جسمانی صورت ہے کہ بالتدریج تکامل کرتے مرتبہ نازل روح انسانی تک آئی ہے اور اس کی حرکت اور تکامل ختم نہیں ہوگا بلکہ تمام عمر تک اسی طرح جاری اور ہمیشہ رہے گا_
ابتداء میں روح انسانی ایک مجرد اور ملکوتی موجود ہے جو عالم مادہ سے برتر ہے لیکن وہ مجرد تمام اور کامل نہیں ہے بلکہ ایسا مجرد کہ جس کا مرتبہ نازل جسم اور بدن سے تعلق رکھتا ہے یہ ایک دو مرتبے رکھنے والا موجود ہے اس کا ایک مرتبہ مادی ہے اور اس کا بدن سے تعلق ہے اور مادی کاموں کو انجام دیتا ہے اسی وجہ سے اس کے لئے استکمال اور حرکت کرنا تصور کیا جاتا ہے_
اس کا دوسرا مرتبہ مجرد ہے اور مادہ سے بالاتر ہے اسی وجہ سے وہ غیر مادی کام دیتا ہے ایک طرف وہ حیوان ہے اور جسم دار اور دوسری طرف انسان ہے اور ملکوتی_
جب کہ وہ صرف ایک حقیقت ہے اور اس سے زیادہ نہیں لیکن وہ حیوانی غرائز اور صفات رکھتا ہے اور حیوانات والے کام انجام دیتا ہے اس کے باوجود وہ انسانی غرائز اور صفات انسانی بھی رکھتا ہے اور انسانی کام انجام دیتا ہے_ اس عجیب الخلقت موجود کے بارے میں خداوند فرماتا ہے_فتبارک الله احسن الخالقین _ ابتداء میں ایک موجود خلق ہوا کہ جو کامل نہیں تھا بلکہ اپنے آپ کو بالتدریج بناتا ہے اور تربیت