کہا جائیگا کہ اگر ہوسکتا ہے تو دنیا میں واپس چلے جاؤ اور اپنے لئے نور کو حاصل کرو _(۸۸)
قلب روح احادیث میں
دین کے رہبروں اور حقیقی انسان کو پہچاننے والوں نے انسان کی روح اور قلب کے بارے بہت عمدہ اور مفید مطالب بتلائے ہیں کہ ان میں سے بعض کی طرف یہاں اشارہ کیا جاتا ہے کہ بعض احادیث کی بناپر قلب اور روح کو تین گروہ میں تقسیم کیا گیا ہے_ امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ''ہم تین طرح کے قلب رکھتے ہیں_ پہلی نوع_ ٹیڑھا قلب جو کسی خیر اور نیکی کے کاموں کو درک نہیں کرتا اور یہ کافر کا قلب ہے_ دوسری نوع وہ قلب ہے کہ جس میں ایک سیاہ نقطہ موجود ہے یہ وہ قلب ہے کہ جس میں نیکی اور برائی کے درمیان ہمیشہ جنگ و جدال ہوتی ہے ان دو میں سے جو زیادہ قوی ہوگا وہ اس قلب پر غلبہ حاصل کریگا_ تیسری نوع قلب مفتوح ہے اس قلب میں چراغ جل رہا ہے جو کبھی نہیں بجھتا اور یہ مومن کا قلب ہے_(۸۹)
امام جعفر صادق علیہ السلام اپنے پدر بزرگوار سے نقل کیا ہے کہ ''آپ نے فرمایا کہ قلب کے لئے گناہ سے کوئی چیز بدتر نہیں ہے_ قلب گناہ کا سامنا کرتا ہے اور اس سے مقابلہ کرتا ہے یہاں تک کہ گناہ قلب پر غالب آجاتا ہے اور وہ قلب کو ان اور ٹیڑہا کردیتا ہے _(۹۰)
اور امام سجاد علیہ السلام نے ایک حدیث میں فرمایا ہے کہ '' انسان کی چار آنکھیں ہیں اپنی دو ظاہری آنکھوں سے دین اور دنیا کے امور کو دیکھتا ہے اور اپنی دو باطنی آنکھوں سے ان امور کو دیکھتا ہے جو آخرت سے مربوط ہیں جب اللہ کسی بندے کی بھلائی چاہتا ہے تو اس کے قلب کی دو باطنی آنکھوں کو کھول دیتا ہے تا کہ اس کے ذریعے غیب کے جہان اور آخرت کے امر کا مشاہدہ کرسکے اور اگر خدا اس کی خیر کا