5%

اللہ تعالی نے جواب میں فرمایا کہ میرا ایک خزانہ ہے جو عرش سے بڑا اور کرسی سے وسیع تر اور بہشت سے زیادہ خوشبودار اور تمام ملکوت سے زیادہ خوبصورت ہے اس خزانہ کی زمین معرفت اور اس کا آسمان ایمان_

اس کا سورج شوق اور اس کا چاند محبت اور اس کے ستارے خدا کی طرف توجہات اس کا بادل عقل اس کی بارش رحمت اس کا میوہ اطاعت اور ثمرہ حکمت ہے_ میرے خزانے کے چار دروازے ہیں پہلا علم، دوسرا عقل، تیسرا صبر، چوتھا رضایت، جان لے کہ میرا خزانہ میرے مومن بندوں کا قلب اور دل ہے_( ۹۷)

اللہ تعالی کے ان بندوں کے جو قلب اور دل اور روح کو پہنچانتے ہیں ان احادیث میں بہت مفید مطالب بیان فرمائے ہیں کہ کچھ کی طرف ہم یہاں اشارہ کرتے ہیں_

قلب کافر

کافر کے دل کے متعلق کہا گیا ہے کہ وہ الٹا اور ٹیڑہا ہے اس میں کوئی بھلائی نہیں ہے_ اس طرح کا دل اپنی اصلی فطرت سے ہٹ چکا ہے اور عالم بالا کی طرف نگاہ نہیں کرتا وہ صرف دنیاوی امور کو دیکھتا ہے اسی لئے وہ خدا اور آخرت کے جہاں کا مشاہدہ نہیں کرتا اس کے بارے نیکی اور خوبی کا تصور نہیں کیا جاسکتا کیونکہ نیک کام اس صورت میں درجہ کمال اور قرب الہی تک پہنچتے ہیں جب وہ رضا الہی کے لئے انجام دیئےائیں لیکن کافر نے اپنے دل کو الٹا کردیا ہے تا کہ وہ خدا کو نہ دیکھ سکے وہ اپنے تمام کاموں سے سوائے دنیا کے اور کوئی غرض نہیں رکھتا وہ صرف دنیا تک رسائی چاہتا ہے نہ خدا کا قرب_ اس طرح کا دل گرچہ اصلی فطرت والی آنکھ رکھتا تھا لیکن اس نے اپنی آنکھ کو اندھا کر رکھا ہے_ کیونکہ وہ واضح ترین حقیقت وجود خدا جو تمام جہاں کا خالق ہے کا مشاہدہ نہیں کرتا وہ اس دنیا میں اندھا ہے اور آخرت میں بھی اندھا ہوگا_ اس نے اس دنیا میں امور دنیا سے دل لگا رکھا ہے اور آخرت میں بھی اس کے لئے