کی آنکھ اندھی نہیں ہوتی لیکن گناہ کی وجہ سے بیمار ہوگئی ہے اور اندھے پن کی طرف آگئی ہے_ اس طرح کے دل میں فرشتے بھی راستے پالیتے ہیں اور شیطن بھی_ فرشتے ایمان کے دروازے سے اس میں وارد ہوتے ہیں اور اسے نیکی کی طرف دعوت دیتے ہیں شیطن اس سیاہ نقطہ کے ذریعے سے نفوذ پیدا کرتا ہے اور اسے برائی کی دعوت دیتا ہے_ شیطن اور فرشتے اس طرح کے دل میں ہمیشہ جنگ اور جدال میں ہوتے ہیں_ فرشتے چاہتے ہیں کہ تمام دل پر نیک اعمال کے ذریعے چھاجائیں اور شیطن کو وہاں سے خارج کردیں اور شیطن بھی کوشش کرتا ہے کہ گناہ کے بجالانے سے دل کو تاریک بلکہ تاریک تر کردے اور فرشتوں کو وہاں سے باہر نکال دے اور پورے دل کو اپنے قبضے میں لے لے اور ایمان کے دروازے کو بالکل بند کردے_ یہ دونوں ہمیشہ ایک دوسرے کو دکھیلنے پر لگے رہتے ہیں اور پھر ان میں کون کامیاب ہوتا ہے اور اس کی کامیابی کتنی مقدار ہوتی ہے_ انسان کی باطنی زندگی اور اخروی زندگی کا انجام اسی سے وابستہ ہوتا ہے یہ وہ مقام ہے کہ جہاں نفس کیساتھ جہاد کرنا ضروری ہوجاتا ہے کہ جس کی تفصیل بیان کی جائیگی_
قسی القلب
انسان کی روح اور دل ابتداء میں نورانیت اور صفاء اور مہربانی اور ترحم رکھتے ہیں_ انسان کا دل دوسروں کے دکھ اور درد یہاں تک کہ حیوانات کے دکھ اور درد سے بھی رنج کا احساس کرتا ہے اسے بہت پسند ہوتا ہے کہ دوسرے آرام اور اچھی زندگی بسر کریں اور دوسروں پر احسان کرنے سے لذت حاصل کرتا ہے اور اپنی پاک فطرت سے خدا کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور عبادت اور دعا راز و نیاز اور نیک اعمال کے بجالانے سے لذت حاصل کرتا ہے اور گناہوں کے ارتکاب سے فوراً متاثر اور پشیمان ہوجاتا ہے_ اگر اس نے فطرت کے تقاضے کو قبول کرلیا اور اس کے مطابق عمل کیا تو