نفس کے ساتھ جہاد
انسان کا سب سے بڑا دشمن اس کا نفس ہے اور وہ برابر عقل کے ساتھ جنگ اور تجاوز کی حالت میں رہتا ہے_ شیطان کے وسوسوں سے الہام لیتا ہے اور لاو لشکر کے ساتھ عقل پر حملہ آور ہوتا ہے تا کہ اسے جدا اور خاموش کردے اور وہ تن تنہا میدان پر قابو پائے رکھے اس کی غرض یہ ہے کہ فرشتوں کو نفس کی دنیا سے باہر نکال دے اور اسے پوری طرح شیطن کے قبضے میں دے ے ایسے غدار دشمن کو سرنگوں کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے_ اراہ حتمی اور مقابلہ بلکہ جہاد کرنا اس کے لئے ضروری ہو جاتا ہے اور وہ بھی ایک دفعہ اور دو دفعہ یا ایک دن یا دو دن ایک سال یا دو سال نہیں بلکہ تمام عمر پے در پے جہاد کرنا ضروری ہے _ اس سے سخت مقابلہ اور متصل جہاد چاہئے اور نفس اور روح کو رام کرنے اور اس کی خواہشات پر قابو پانے کے لئے بہت سخت جنگ کرنی پڑتی ہے_
پیغمبر علیہ السلام اور ائمہ طاہرین سے الہام لے کر عقل کی مدد سے اس کے لائو لشکر سے جنگ کریں اور نفس کے تجاوزات اور زیادتیوں کو روکے رکھیں اور اس کی فوج کو گھیرا ڈال کر ختم کردیں تا کہ عقل جسم کی مملکت پر حکومت کر سکے اور شرعیت سے الہام لے کر کمال انسانی اور سیر و سلوک تک پہنچ سکے _ نفس کے ساتھ صلح اور آشتی نہیں کی جا سکتی بلکہ اس سے جنگ کرنی چاہئے تا کہ اسے زیر کیا جائے اور وہ اپنی