5%

اور اس کی لگام اپنے ہاتھ میں نہ رکھین وہ ہم پر غلبہ کر لے گا اور جس طرف چاہئے گا لے جائیگا اگر ہم اسے قید میں نہ رکھیں وہ ہمیں اسیر اور اپنا غلام قرار دے دیگا اگر ہم اسے کردار اور اچھے اخلاق اپنا نے پر مجبور نہ کریں تو وہ ہمیں برے اخلاق اور برے کردار کی طرف لے جائیگا_ لہذا کہا جا سکتا ہے کہ نفس کے ساتھ جہاد بہت اہم کام اور سخت ترین راستہ ہے جو اللہ کی طرف سیر و سلوک کرنے والے کے ذمہ قرار دیا جا سکتا ہے _ جتنی اس راستے میں طاقت خرچ کی جائے وہ قیمتی ہوگی_

جہاد اکبر

نفس کے ساتھ جہاد اس قدر مہم ہے کہ اسے پیغمبر اکبر نے جہاد اکبر سے تعبیر فرمایا ہے اتنا اہم جہاد ہے کہ جنگ والے جہاد سے بھی اسے بڑا قرار دیا ہے_

حضرت علی علیہ السلام نے نقل فرمایا ہے کہ'' رسول خدا(ص) نے ایک لشکر دشمن سے لڑنے کے لئے روانے کیا اور جب وہ جنگ سے واپس آیا آپ نے ان سے فرمایا مبارک ہو ان لوگوں کو کہ جو چھوٹے جہاد کو انجام دے آئے ہیں لیکن ابھی ایک بڑا جہاد ان پر واجب ہے آپ سے عرض کی گئی یا رسول اللہ(ص) بڑا جہاد کونسا ہے؟ آپ(ص) نے فرمایا اپنے نفس سے جہاد کرنا_(۱۵۱)

حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ '' بہترین جہاد اس شخص کا جہاد ہے کہ جو اپنے نفس سے جو اس کے دو پہلو میں موجود ہے جہاد کرے_(۱۵۲)

پیغمبر اکرم(ص) نے اس وصیت میں جو حضرت علی(ع) سے کی تھی فرمایا کہ '' جہاد میں سے بہترین جہاد اس شخص کا ہے جب وہ صبح کرے تو اس کا مقصد یہ ہو کہ میں کسی پر ظلم نہیں کرونگا_(۱۵۳)

ان احادیث میں نفس کے ساتھ جہاد کرنے کو جہاد اکبر اور افضل جہاد کے نام