کسی خوشی اور سرور کو نہیں چھوڑتی _(۱۶۷)
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ '' اپنے نفس کو ان چیزوں سے جو نفس کے لئے ضرر رساں ہیں روح کے نکلنے سے پہلے روکے رکھ اور اپنے نفس کے لئے آزادی اس طرح آزادی کی کوشش کر کہ جس طرح زندگی کے اسباب کے طلب کرنے میں کوشش کرتا ہے_ تیرا نفس تیرے اعمال کے عوض گروی رکھا جا چکا ہے_(۱۶۸)
خداوند عالم قرآن میں فرماتا ہے کہ '' جو شخص اللہ تعالی کے مقام و مرتبت سے خوف کھائے اور اپنے نفس کو اس کی خواہشات سے روکے رکھے اس کی جگہ اور مقام بہشت میں ہے_(۱۶۹)
بہر حال حفاظت قبلی سب سے آسان راستہ ہے اور جتنا انسان اس راستے کی تلاش اور عمل کرنے میں کوشش کرے گا یہ اس کے لئے پر ارزش اور قیمتی ہوگا_ اس جوان کو مبارک ہو جو زندگی کے آغاز سے ہی اپنے نفس امارہ پر قابو پائے رکھتا ہو اور اسے گناہ کرنے کی اجازت نہ دے اور آخری عمر تک اسے پاک و پاکیزہ اور اللہ کے تقرب کے لئے سیر و سلوک میں ڈالے رکھے تا کہ قرب الہی کے مرتبے تک پہنچ جائے_
یکدم ترک کرنا
اگر قبلی حفاظت کے مرحلے سے روح نکل جائے اور گناہ سے آلودہ ہو جائے تو اس وقت روح اور نفس کے پاک کرنے کی نوبت آجائیگی_ روح کے پاک کرنے میں کئی ایک طریق استعمال کئے جا سکتے ہیں لیکن سب سے بہتریں طریقہ اندرونی انقلاب اور ایک دفعہ اور بالکل ترک کر دینا ہوا کرتا ہے_ جو انسان گناہ اور برے اخلاق میں آلودہ ہوچکا ہوا ہے اسے کیدم خدا کی طرف رجوع اور توبہ کرنی چاہئے اور اپنی روح کو گناہ کی کثافت اور آلودگی سے دھونا چاہئے اور اسے پاک و پاکیزہ کرے ایک حتمی اور یقینی ارادے سے شیطن کو روح سے دور کرے اور روح کے دروازوں کو شیطن کے