5%

عذاب کو سوچنا رہے_ قیامت کے حساب اور کتاب کو ہمیشہ نگاہ میں رکھے اس صورت میں نفس کو پاک کرنے کے لئے آمادہ کیا جاسکتا ہے اور حتمی فیصلہ کرسکتا ہے اور اپنے نفس کو برے اخلاق اور گناہوں سے پاک کرسکتا ہے_

حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ ''جو شخص اپنے دل کو دائمی فکر سے آباد کرے گا اس کے ظاہری اور باطنی کام اچھے ہونگے_(۱۷۷)

۲_ تادیب و مجازات_

اگر ہم نفس کے پاک کرنے پر کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو ہم تنبیہہ اور ادب دیئےانے اور جزائے اخروی سے استفادہ کرسکتے ہیں_ ابتداء میں ہم نفس کو خطاب کرتے ہوئے تہدید اور ڈرائیں کہ میں نے حتمی ارادہ کرلیا ہے کہ گناہوں کو ترک کردوں اور اگر اے نفس تو میری اس میں مدد نہیں کرے گا اور گناہ کا ارتکاب کرے گا تو میں فلاں سزا تیرے بارے میں جاری کردونگا مثلاً اگر تو نے کسی کی غیبت کی تو میں ایک دن روزہ رکھ لوں گا یا ایک ہفتے تک صرف لازمی گفتگو کروں گا یا اتنا روپیہ صدقے کے طور پر دے دونگا یا ایک دن پانی نہیں پیونگا یا صرف ایک وقت غذا سے تجھے محروم کردونگا یا کئی گھنٹے گرمیوں میں دھوپ میں بیٹھا رہونگا تا کہ تو جہنم کی حرارت کو نہ بھلاسکے یا اس طرح اور سزائیں اپنے نفس کو سنائیں_

اس کے بعد اپنے نفس پر اچھی طرح نگاہ رکھیں کہ وہ بعد میں غیبت نہ کرنے لگے اور اگر اس سے غیبت صادر ہوجائے تو حتمی ارادے سے بغیر کسی نرمی اور سستی کے اس کے مقابلے میں اڑجائیں اور وہ سزا جاسکا نفس سے وعدہ کیا ہوا تھا اس پر جاری کردیں جب نفس امارہ کو احساس ہوجائیگا کہ ہم گناہ کے نہ کرنے پر مصر ہیں اور بغیر کسی نرمی کے اسے سزادیں گے تو پھر وہ ہماری شرعی چاہت کوماننے لگے جائے گا_

اگر کافی مدت تک بغیر چشم پوشی کے اس طریقے پر عمل کرتے رہیں تو پھر ہم شیطن کے راستے کو روک سکیں گے اور نفس امارہ پر پوری طرح سے مسلط ہوجائیں