ادب - ادب اور عقل
ادب - ادب اور عقل
(115)امام علی:ادب انسان کا کمال هے۔
(116)امام علی:اےمومن!یه علم و ادب تیری جان کی قیمت هیں، لهذا ان کے حصول کے لئے کوشش کر، کیونکه تیرے علم و ادب میں جس قدر اضافه هوتاجائے گا اتناهی تیری قدر و قیمت میں اضافه هوگا۔
(117)امام علی:ادب بهترین عادت هے۔
(118)امام علی:جوبهترین چیزوالدین اولاد کو وراثت میں دیتے هین وه ادب هے۔
(119)امام علی:لوگوں کو سونے چاندی کی نسبت اچھے ادب کی زیاده ضرورت هوتی هے۔
(120)اچھاادب ،افضل اور بهترین نسبی اور سببی رشته هے۔
(121)امام علی:تم پر لازم هے که ادب کو اپناؤ کیونکه یه خاندانی شرافت کی زینت هے۔
(122)امام علی:اچھاادب،خاندای شرافت کا قائم مقام هوتاهے۔
(123)امام علی:کوئی خاندانی شرافت،ادب سے بڑھ کر سودمندنهیں۔
(124)امام علی:جس کے پاس ادب نهیں اس کی خاندانی شرافت فاسدهے۔
(125)امام علی:ادب سے تمهاری زینت هے۔
(126)امام علی: آداب جیسی کوئی زینت نهیں هے۔
ادب اور عقل
(127)رسول اکرمﷺ:حسن ادب،عقل کی زینت هے۔
(128)امام علی:هرچیز کو عقل کی ضرورت هوتی هے اور عقل کو ادب کی۔
(129)امام علی:ادب،انسان کے لئے اس درخت کی طرح هے جس کی جڑعقل هو۔
(130)امام علی:جس کا ادب اس کی عقل سے زیاده هوگا وه بھیڑبکریوں کے بڑے گلے میں چرواهے کی مانند هوگا۔
(131)امام حسن:جس کے پاس عقل نهیں هے اس کے پاس ادب بھی نهیں هے۔
(45)خودکو مؤدب بناؤ
(132)امام علی:اپنے نفوس کو مؤدب بنانے کا عهد کرلواور ان کی عادات کی ضروریات کے درمیان اعتدال رکھو۔
(133)امام علی:اپنے نفس کو تعلیم دینے اور ادب سکھانے والا،اس شخص کی نسبت احترام کا زیاده حقدار هے۔جودوسرےلوگوں کو تعلیم دیتاهے اور ادب سکھاتاهے۔