امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

کتاب: چهل حديث « کربلا »دوسرا حصہ

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

بالصور.. حرم مقام الإمام الحسين (ع) في كربلاء المقدسة يكتظ بالزائرين ليلة  الاربعين – موقع قناة المنار – لبنان

کتاب: چهل حديث « کربلا »دوسرا حصہ
مؤلف: ترجمہ(فارسی)محمد صحتى سردرودى -

ترجمہ(اردو):یوسف حسین عاقلی


زيارت كربلاء
شوق زيارت
۱۴- قـالَ الإمامُ الباقِرُ عليه السلام لَوْ يَعْـلَمُ النّـاسُ ما فِى زِيارَةِ قَبْرِالْحُسَيْنِ عليه السلاممِنَ الْفَضْلِ، لَمـاتُوا شَـوْقا [ثواب الاعمال، ص319، به نقل از كامل الزيارات]
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا: اگر لوگوں کو روضہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی فضیلت کےبارے میں معلوم ہو جاتا تو وہ زیارت کے شوق میں مر جاتے۔

حج مقبول و ممتاز
 ۱۵ قـالَ أبُوجَعـفَر عليه السلام: زِيارِةُ قَبْرِ رَسُولِ اللّهِ صلي الله عليه و آله وَ زِيارَةُ قُبُورِالشُّهَداءِ، وَ زِيارَةُ قَبْرَالْحُسَيْن بْنِ عَلِىِّ عليهماالسلام، تَعْدِلُ حَجَّةً مَبْرُورَةً مَعَ رَسُولِ اللّهِ صلي الله عليه و آله [مستدرك الوسائل، ج1، ص266؛ و نيز كامل الزيارات، ص156]
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبراطہر کی زیارت کرنا ،شہداء کے قبروں کی زیارت کرنا اور امام حسین ابن علی علیہما السلام کے روضہ اطہر کی زیارت کرنا ، ایک حجّ ِمقبول کے برابر ثواب ملے گا جیسےخودرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ حجّ کیا ہو۔

امام معصوم کا استقبال کرنا
 ۱۶ عَنْ حَمْران قالَ: زُرْتُ قَبْرَالْحُسَيْنِ عليه السلام فَلَمّا قَدِمْتُ جاءَنى اَبُوجَعْفَرٍ مُحَمّد بْنِ عَلِىٍّ عليهماالسلام فقال عليه السلام: اُبَشِّـرُ يا حَـمْرانُ فَمَنْ زارَ قُبُورَ شُهَداءِ آل مُحَمَّدٍ صلي الله عليه وآله يُريدُ اللّهَ بِـذلِكَ وَصْلَةَ نَبِـيِّهِ خَرَجَ مِنْ ذُنُوبِهِ كَيَوْمٍ وَلَدَتْهُ اُمُّهُ
[امالى شيخ طوسى، ج2، ص28، چاپ نجف بحار، ج98، ص20]
حمران سے روایت نقل ہوئی ہے وہ کہتا ہےکہ: جب میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی سفر سے واپس آیا تو امام باقر علیہ السلام مجھ سے ملنےتشریف لائے اور
 فرمایا: اے حَمْران! میں تم کو خوشخبری سناتاہوں کہ جو شخص قبور شهيدان آل محمد صلي الله عليه و آله کی زیارت کرے اور ان کی نیت فقط اللہ کی خوشنودی و رضایت ہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تقرّب حاصل کرنا ہو۔ تووہ اپنے گناہوں اور برائیوں سے ایسے نکلے گا جیسے اس دن اس کی ماں نےجنم دیا تھا۔

زيارت مظلوم
 ۱۷ عَن أَبى جَعفَر وَ أَبى عَبدِاللّه عليهماالسلام يَقُـولانِ: مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ مَسْكَنُهُ وَ مَأْواهُ الْجَنَّةَ، فـَلا يـَدَعْ زِيـارَةَ الْمَظْلُومِ [مستدرك الوسائل، ج10، ص253]
امام باقر اور امام جعفرصادق علیہما السلام سے روایت ہے فرماتے ہیں: جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کا مسكن ومأوا(دائمی ٹھکانہ )جنت ہو، وہ مظلوم کی زیارت کو ہرگز ترک نہ کرے ۔

شهادت و زيارت
 ۱۸ قـالَ الإمامُ الصّـادِقُ عليه السلام: زوُروُا قَـبْرَالْحُسَيْنِ عليه السلام وَلاتَجْـفُوهُ، فَإِنَّهُ سَيِّدُ شَبابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ مِنَ الْخَلْقِ، وَ سَيـِّدُ شَبابِ الشـُّهَداءِ [مستدرك الوسائل، ج10، ص256: و كامل، ص109]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: امام حسین علیہ السلام کے روضہ اطہر کی زیارت کیاکرو اور زیارت کو چھوڑ کر ان پر ظلم وجفاء نہ کرو، کیونکہ آپ علیہ السلام خلق خدا ،اہل جنت کے جوانوں کے سردار اورسید الشہداء ہیں۔

زيارت، بهترين عمل
 ۱۹ قـالَ أَبُوعَـبدِاللّه عليه السلام: زِيارَةُ قَبْرِالْحُسَـيْنِ بْنِ عَلِىّ عليهماالسلام مِنْ أَفْضَلِ ما يَكُونُ مِنَ اْلأعْمالِ [مستدرك الوسائل، ج10، ص311]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: زيارت قبر امام حسين عليه السلام، بہترین اعمال اور کاموں میں سے ایک ہے۔

روشنی کی میزیں
 ۲۰ قال الامام الصادق عليه السلام: مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَكُونَ عَلى مَوائِدِ النُّورِ يَوْمَ الْقِيامَةِ فَلْيَكُنْ مِنْ زُوّارِ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِىٍّ عليهماالسلام [وسائل الشيعه،ج10، ص330 بحارالانوار، ج98، ص72]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص قیامت کے دن نوراورروشنی کی میزوں پر بیٹھنا چاہتا ہے تو اسےچاہیے کہ وہ امام حسین علیہ السلام کے زائرین میں سے ہو۔

شرط شرافت
 ۲۱ قـالَ الصّـادِقُ عليه السلام: مَنْ أَرادَ أَنْ يَكُونَ فِى جِوارِ نَبِيِّهِ وَجِوارِعَلِىٍّ وَفاطِمَةَ فَلايَدعْ زِيارَةَ الْحُسَيْنِ عليهم السلام [وسائل الشيعه، حج10، ص331، ح39]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص رسول اللہ ،علی مرتضی اور فاطمہ زہراء(صلی اللہ علیہم اجمعین )کےجوار اور پڑوس میں رہنا چاہے اسے چاہیے کہ وہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو ترک نہ کرے۔

كربلا، كعبه كمال
 ۲۲ قـالَ أَبُوعَـبدِاللّه عليه السلام: مَنْ لَمْ يَأتِ قَبْرَالْحُسَيْنِ عليه السلام حَتّى يَمُوتُ كانَ مُنْتَقَصَ اْلإِيمـانِ، مُنْتَقَصَ الدّيـنِ، إِنْ اُدْخِلَ الْجَنَّةَ كانَ دُونَ الْمُؤمِنينَ فيها[وسائل الشيعه،ج10، ص335]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص امام حسین علیہ السلام کی قبر کی زیارت کو نہ آئے یہاں تک کہ اس کی موت واقع ہو جائیں تو اس کے ایمان اور دین نامکمل رہے گا اگربالفرض اسے جنت میں جگہ مل بھی جائے لیکن اس کا مقام مومنوں سے کم تر ہوگا۔

زيارت، فريضه الهى
 ۲۳ قـالَ أَبوعَـبدِاللّه عليه السلام: لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ حَجَّ دَهْرَهُ ثُمَّ لَمْ يَـزُرِ الْحُسَـيْن بْنَ عَلِىٍّ عليه السلام لَكانَ تارِكاحَقّا مِنْ حُقُوقِ رَسُولِ اللّه صلي الله عليه و آله لِأَنَّ حَقَّ الْحُسَيْنِ عليه السلام فَريضَةٌ مِنَ اللّه تَعـالى، واجِبَـةٌ عَـلى كُلِّ مُسْـلِمٍ [وسائل الشيعه، ج10، ص333]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: اگر تم میں سے کوئی عمر بھر حج بیت اللہ کا احرام باندھے لیکن امام حسین علیہ السلام کی زیارت نہ کرے تو اس نے اللّه صلي الله عليه و آله وسلم کے حقوق میں سے ایک حق چھوڑ دیا ہے، کیونکہ حسین علیہ السلام کا حق ایک الہی فریضہ ہے، جوہر مسلمان پر فرض ہے۔

زيارت سے شهادت
 ۲۴ قـالَ أَبُوعَـبدِاللّه عليه السلام: لاتَـدَعْ زِيـارَةَ الْحُسَـيْنِ بْنِ عَلِىٍّ عليهماالسلام وَ مُرْ أَصْحابَكَ بِذلِكَ يَمُدُّاللّه فِى عُمْرِكَ وَ يَزيدُ فِى رَزْقِكَ وَ يُحْييكَ اللّهُ سَعيدا وَ لاتَمُـوتُ اِلاّ شَـهيدا
[وسائل الشيعه، ج10، ص335]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو ہرگز ترک مت کرو نیز اپنے دوست و یار اور صلہ ارحام کو بھی زیارت کی سفارش اور حکم دو! خداتمہاری عمر کو دراز اوررزق و روزی میں اضافہ فرمائےگا اور خدا تم کو سعادت مندی کی زندگی اور شہادت کی موت نصیب فرمائےگا

حديث محبّت
 ۲۵ عَن أَبى عَـبدِاللّه عليه السلام قـالَ: مَـنْ أَرادَ اللّهُ بِـهِ الْخَـيْرَ قَذَفَ فِى قَلْبِهِ حُبَّ الْحُسَيْنِ عليه السلام وَ زِيارَتَهُ، وَ مَـنْ أَرادَ اللّهُ بِـهِ السُّـوءَ قَذَفَ فِى قَلْبِهِ بُغْضَ الْحُسَيْنِ عليه السلام وَبُغْضَ زِيارَتِهِ [رسائل الشيعه، ج10، ص388؛ بحارالانوار، ج98، ص76]
امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: جس شخص کو پروردگار عالم خیر اور احسان کرتا ہے، اس کے دل میں حسین علیہ السلام کی محبت اور زیارت ِامام حسین علیہ السلام کی شوق ڈال دیتا ہے، اور جو شخص پروردگار عالم کو ناراض کرناچاہتا ہے، اس کے دل میں امام حسین علیہ السلام کے ساتھ بغض و حسداورنفرت ڈال دیتا ہے۔

نشان شيعه
 ۲۶ قـالَ الصّـادِقُ عليه السلام: مَنْ لَمْ يَـأتِ قَبْـرَالْحُسَـيْنِ عليه السلام وَ هُوَ يَزْعَمُ أَنُّهُ لَنا شيعَةٌ حَتّى يَمُوتُ فَلَيْسَ هُـوَ لَنـا شـيعَةٌ، وَ إنْ كانَ مِنْ أَهْـلِ الْجَنَّةِ فَهُوَ مِنْ ضَيفانِ أَهْلِ الْجَنَّةِ [كامل الزيارات، ص193، بحارالانوار، ج98، ص4]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص امام حسین علیہ السلام کی قبر کی زیارت نہیں کرتا اور یہ گمان کرتا ہے کہ وہ ہمارا شیعہ اور محب ہے اور اسی حالت میں مر جاِےتو وہ ہماراشیعہ نہیں ہے، اگرچہ وہ اہل جنت میں شمارہو لیکن وہاں وہ جنت کے مہمانوں میں سے ہو گا۔

معراج میں مقام
 ۲۷ قـالَ الصّـادِقُ عليه السلام: مَنْ أَتى قَبْرَالحُسَيْنِ عليه السلام عارِفا بِحَقِّهِ كَتَـبَهُ اللّهُ عَزَّوَجَلَّ فِى أَعْلى عِلّييّنَ [من لايحضره الفقيه،ج2، ص581]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص حسین علیہ السلام کی قبر کی زیارت کرے معرفت کے ساتھ"عارِفا بِحَقِّهِ "تو خداوند متعال اسے اعلی علیین میں جگہ عطاءفرمائے گا۔

مانندزيارت خدا
 ۲۸ قـالَ الإمامُ الرِّضـا عليه السلام: مَنْ زارَ قَبْرَالْحُسَيْنِ عليه السلام بِشَطِّ الْفُراتِ كانَ كَمَـن زارَاللّهَ [مستدرك الوسائل، ج10، ص250؛ به نقل از كامل]
امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص فرات کے کنارے امام حسین علیہ السلام کی قبر کی زیارت کرے تو ایسا ہے جیسے اس نے خدا کی زیارت کی ہو۔

مكتب معرفت
 ۲۹ قـالَ أبُوالحَسَن مُوسَى بنُ جَعفَر عليهماالسلام : أَدْنى مايُتابُ بِهِ زائِرُأَبى عَبْدِاللّه عليه السلام بِشَطِّ فُراتٍ إذا عَـرَفَ حَقَّـهُ وَ حُرْمَتَـهُ وَ وِلايَتَـهُ، أَنْ يُغْفَرَلَهُ ما تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَ ما تَأَخَّرَ
[مستدرك الوسائل، ج10، ص236؛ به نقل از كامل الزيارات، ص138]
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے فرمایا: فرات کے کنارے امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرنے والے کو سب سے کم اجر و ثواب یہ ہے کہ اس کے سابقہ اور لاحقہ تمام گناہ معاف ہونگے۔ بشرطیکہ وہ اس امام کے حرمت و حق، وقار اور ولایت کی شناخت اور معرفت رکھتا ہو۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک