انسانی زندگی میں سکون اور آسائش

Roznama Dunya: اسپیشل فیچرز :- سکون آور دوائیں

انسانی زندگی میں سکون اور آسائش کے موضوع پر 43- احادیث
ترجمہ: یوسف حسین عاقلی پاروی
حدیث (21)
امام صادق علیه السلام:
اَلسُّرُورُ فى ثَلاثِ خِلالٍ:
فِى الْوَفاءِ وَ رِعايَةِ الحُقوقِ وَ النُّهوضِ فِى النَّوائِبِ؛

خوشی و سرور تین چیزوں میں رکھا ہے:
وفادارى، حقوق کی رعایت اور سختیوں کے برابر ڈٹا ریے اور استقامت کا مظاہرہ کرے

:books: تحف العقول ص 323

حدیث (22)
امام على علیه السلام:
مَنْ غَضَّ طَرْفَهُ اَراحَ قَلْبَهُ؛
ہر کوئی اپنی نگاہ اور آنکھ کو (نیچے رکھےنامحرم) سے بچائے، اس کے قلب و دل راحت میں رہےگا.

:books:تصنیف غررالحکم و دررالکلم ص260 ، ح 5555

حدیث (23)
امام على علیه السلام:
اَصْلُ الْعَقْلِ القُدَرةُ وَ ثَمَرَتُها السُّرورُ؛
عقل کی بنیاد و ریشہ، قدرت ہے اور اس کا ثمر و ميوه خوشی و سرور ہے.

:books:بحارالأنوار(ط-بیروت) ج 75، ص 7، ح 59

حدیث (24)
امام على علیه السلام:
تَغَرَّبْ عَنِ الْأَوْطَانِ فِي طَلَبِ الْعُلَى- وَ سَافِرْ فَفِي الْأَسْفَارِ خَمْسُ فَوَائِدَ تَفَرُّجُ هَمٍّ وَ اكْتِسَابُ مَعِيشَةٍ وَ عِلْمٌ وَ آدَابٌ وَ صُحْبَةُ مَاجِد

بلند مرتبہ کی حصول کے لئے اپنے وطن سے سفر کرنا ہوگا
چونکہ مسافرت میں پانچ فوائد ہیں
1-غم و اندو کی دوری
2-رزق و روزی میں فراوانی
3-علم میں اضافہ
4-زندگی کے آدب کا حصول
5-عظیم لوگوں کی ہمنشینی.

:books:مستدرك الوسائل و مستنبط المسایل ج 8، ص 115، ح 9199

حدیث (25)
امام صادق علیه السلام:
النَّشْوَةُ فى عَشَرَةِ اَشْياءَ: فِى الْمَشْىِ وَ الرُّكُوبِ وَ الاِرتِماسِ فِى الْماءِ وَ النَّظَرِ اِلَى الْخُضْرَةِ وَ الاَكْلِ وَ الشُّرْبِ وَ الْجِماعِ وَ السِّواكِ وَ غَسْلِ الرَّأْسِ بِالْخَطْمىِّ وَ النَّظَرِ اِلَى الْمَرْأَةِ الْحَسْناءِ وَ مُحادَثَةِ الرِّجالِ؛

نشاط دس چیزوں میں ہیں
1_پیدل چلنے
2_سواری
3_تیراکی
4_سرسبز و شادابی پر نگاہ
5_کھانے اور پینے
6_جماع اور ہمبستری
7_مسواک
8_سر کو خطمی کے ساتھ دھونے
9_خوبصورت بیوی کی طرف نگاہ
10_اور حکیمانہ گفتگو.

:books:خصال ص 443، ح 38

حدیث (26)
امام صادق علیه السلام:
اَلنَّومُ راحَةٌ لِلْجَسَدِ وَ النُّطْقُ راحَةٌ لِلرُّوحِ وَ السُّكوتُ راحَةٌ لِلْعَقْلِ؛

نید جسم کی آسائش کا باعث ہے
سخن و گفتگو آرام و سکونِ جان کا باعث ہے، اور سکوت و خاموشی عقل کے لئے آرام و سکون اور آسائشِ کا باعث ہے.

:books:من لايحضره الفقيه ج 4، ص 402، ح5865

حدیث (26)
امام صادق علیه السلام:
اَلنَّومُ راحَةٌ لِلْجَسَدِ وَ النُّطْقُ راحَةٌ لِلرُّوحِ وَ السُّكوتُ راحَةٌ لِلْعَقْلِ؛

نید جسم کی آسائش کا باعث ہے
سخن و گفتگو آرام و سکونِ جان کا باعث ہے، اور سکوت و خاموشی عقل کے لئے آرام و سکون اور آسائشِ کا باعث ہے.

:books:من لايحضره الفقيه ج 4، ص 402، ح5865

حدیث (27)
امام على علیه السلام:
اِذا اَحَبَّ اللّه‎ عَبْدا زَيَّنَهُ بِالسَّكينَةِ وَ الْحِلْمِ؛

جب بھی خداوندعالم کسی بنده ‎سے دوست رکھتا ہے، تو اس کو آسائشِ سکون اور حلم و بردبارى کی زينت بخش دیتا ہے.

:books: تصنیف غررالحکم و دررالکلم ص 285 ، ح 6390

حدیث (28)
امام صادق علیه السلام:
ما يَمْنَعُ اَحَدَكُمْ اِذا دَخَل عَلَيْهِ غَمٌّ مِنْ غُمُومِ الدُّنْيا اَنْ يَتَوَضَّاَ ثُمَّ يَدْخُلَ مَسْجِدَهُ وَ يَرْكَعَ رَكْعَتَينِ فَيَدْعُوَ اللّه‎ فيهِما؟ اَما سَمِعْتَ اللّه‎ يَقُولُ: «وَاسْتَعينوا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلاةِ»؟
کونسی چيز مانع ہونی ہے کہ دنیا کے غم و اندوه میں پڑھے ہو، پس وضو کرو اور مسجد میں جاکر دو ركعت نماز پڑھو اور دونوں رکعت میں دعاء کرنا ہے؟
مگر تم نے خداوندعالم کے اس ارشاد کو نہیں سنا ہے:
« نماز اور صبر سے مدد طلب کرو »؟

:books: تفسير عياشى ج 1، ص 43، ح 39

حدیث (29)
امام على علیه السلام:
اَهْنَى الْعَيْشِ اطِّراحُ الْكُلَفِ؛

بہترین اور پیاری زندگى وہ ہے،جب  تكلّفات اور(تجمّلات) کو چھوڑ دیں.

:books:تصنیف غررالحکم و دررالکلم ص 478 ، ح 10973

حدیث (30)
امام على علیه السلام:
حُسْنُ الظَّنِّ راحَةُ الْقَلْبِ وَ سَلامَةُ الدّينِ؛

حسن ظن اور خوش‎گمانى، قلب و دل کےلئے مایہ آسائش و سکون کا باعث ہے اور دین کے لئے باعث سلامتی ہے.

:books:تصنیف غررالحکم و دررالکلم ص 253 ، ح 5322

ا