ماه ربیع الثانی کے اہم واقعات
ربیع الثانی یا ربیع الآخر ہجری قمری کیلنڈر کا چوتھا مہینہ ہے۔
ربیع "رَبع" کے مادے سے بہار کے معنی میں ہے۔ اس مہینے کو ربیع کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اس کا نام بہار کے موسم میں رکھا گیا تھا۔[1]
اعمال ماہ ربیع الثانی
پہلی تاریخ کے اعمال
اس دعا کا پڑھنا:
اللهم أنت إله کل شئ، وخالق کل شئ ومالک کل شئ ورب کل شئ، أسألک بالعروة الوثقى، والغایة والمنتهى، وبما خالفت به بین الأنوار والظلمات، والجنة والنار، والدنیا والاخرة، وبأعظم أسمائک فی اللوح المحفوظ، وأتم أسمائک فی التوارة نبلا و أزهر أسمائک فی الزبور عزا، وأجل أسمائک فی الانجیل قدرا، وأرفع أسمائک فی القرآن ذکرا، وأعظم أسمائک فی الکتب المنزلة وأفضلها، وأسر أسمائک فی نفسک، الذی لیس کمثله شئ وأسألک بعزتک وقدرتک وبالعرش العظیم وما حمل، وبالکرسی الکریم.
ماه ربیع الثانی کے اہم واقعات
شہادت امام باقر علیہ السلام (ایک قول کے مطابق) (1 ربیع الثانی سنہ 114 ہجری)
ولادت عبد العظیم حسنی (ع) (4 ربیع الثانی سنہ 173 ہجری)
ولادت امام حسن عسکری علیہ السلام (8 ربیع الثانی سنہ 232 ہجری)
وفات فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا (10 ربیع الثانی سنہ 201 ہجری)
وفات موسی مبرقع فرزند امام محمد تقی (ع) (22 ربیع الثانی سنہ 296 ہجری)
وفات علامہ امینی (28 ربیع الثانی سنہ 1390 ہجری)