امام علیؑ کے لئے نبی مکرم (ص)کا گریہ

امام علیؑ کے لئے نبی مکرم ﷺ کا گریہ:
 نبی مکرم ﷺ خطبہ شعبانیہ بیان فرما رہے تھے کہ ایک مرتبہ آپ گریہ کرنے لگے۔
 تو امام علیؑ نے سوال کیا کہ اے رسول خدا آپ کیوں رو رہے ہیں تو آپﷺ نے فرمایا:
"اے علی اس ماہ میں تمہارے بہائے جانے والے خون ناحق کی وجہ سے گریہ کر رہاہوں" متن حدیث؛ ''
 ثمّ بَکَی، فَقلتُ: یا رسولَ اللهِ ما یَبکِیکَ؟

فقالَ یا علیّ، أبکی لِما یَستحلّ مِنک فی هذا الشّهر.کأنّی بِکَ وَ أنتَ تُصلّی لِرَبّکَ وَ قد انبَعَثَ أشقَی الأولینَ شَقیقَ عاقِرِ ناقَهِ ثمود، فَضَرَبَکَ ضربَةً علَی قَرَنِکَ فَخَضّبَ منها لِحیتَکَ،

قالَ امیرُالمؤمنینَ علیه السّلام: فَقلتُ: یا رسولَ اللهِ، و ذلکَ فی سَلامَةٍ مِن دِینی؟

فقال صلی الله علیه و آله: فی سلامة من دینک

ترجمہ؛ ''
اس کے بعد پیامبرﷺ گریہ کرنے لگے ۔
 میں نے عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ کس چیز نے آپ کو رلایا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اے علی میں اس لئے رو رہا ہوں کیوں کہ اس مہینے میں تمہارا خون بہایا جائے گا ( اس مہینے آپ کو شہید کردیا جائے گا) گویا میں تمہاری شہادت کے منظر کو دیکھ رہا ہوں ، درحالیکہ تم اپنے پروردگار کے لئے نماز پڑھنے میں مشغول ہوں گے ، اس وقت شقی اولین وآخرین قاتل ناقہ صالح ، تمہارے فرق پر ایک وار کرےگا جس سے تمہاری ریش اور چہرہ خون سے ترہو جائے گا ۔
امیر المؤمنینؑ فرماتے ہیں : میں نے عرض کیا :یارسول اللہ ﷺ کیا اس وقت میرا دین ثابت وسالم ہوگا؟ فرمایا : ہاں اس وقت تمہار دین سالم ہوگا
'' حوالہ جات؛
 • شیخ صدوق، عیون اخبار الرضا، ج۱، حدیث ۵۳ • باقر مجلسی، بحار الانوار، ج۹۳، کتاب الصوم، حدیث ۲۵ • حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج۷، ص۲۲۶