تکبیرۃ الاحرام، نماز احتیاط اور مقامات مقدسہ پر نماز

 سوال: نماز احتیاط کیسے پڑھیں؟
جواب: جس شخص پر نماز احتیاط واجب ہے سلام دینے کے بعد فوراً نماز احتیاط کی نیت کرے اور تکبیر کے بعد سورہ حمد پڑھے اور رکوع میں جاۓ اور دو سجدہ بجا لاۓ، پس اگر ایک رکعت نماز احتیاط اس پر واجب ہو تو سجدے کے تشہد پڑھ کے سلام دے، اور اگر دو رکعت نماز احتیاط واجب ہو تو ایک رکعت اور بجا لا‎ۓ اور تشہد کے بعد سلام دے۔
۲
سوال: نماز احتیاط اور نماز کے درمیان ایسا کو‎ئی کام کر سکتے ہیں جو نماز کو باطل کرتا ہے؟
جواب: انجام نہیں دے سکتے وگرنہ نما‎‌ز دوبارہ پڑھنا ہوگا۔
۳
سوال: نماز احتیاط میں سورہ بھی لازم ہے؟
جواب: صرف حمد پڑھی جاۓ گی۔
 
تکبیرۃ الاحرام
۱-سوال: ایک عورت زندگی بھر کئی سال تک نماز کی نیت کا تلفظ (زبان سے ادا کرتی تھی ) اور تکبیرۃ الاحرام کی بار بار تکرار بھی کرتی تھی ، اب وہ اس بات کی طرف ملتفت ہوئی ہے تو کیا اسکو تمام عمر کی نمازیں دوبارہ پڑھنی ہونگی؟
جواب: نیت جو کہ قلبی فعل ہے اسلیئے اسکا تلفظ نہیں کیا جاتا، البتہ تکبیرۃ الاحرام سے پہلے اسکے تلفظ کرنے میں کوئی حرج نہیں، اور تکبیرۃ الاحرام کی تکرار اگر عدد زوجی میں کی ہے جیسے دو، چار بار تو باطل ہے اور نماز کو دوبارہ پڑھنا ہوگا۔ البتہ اگر تکرار فردی عدد میں ہو جیسے ایک، تین ،پانچ بار ہو تو تو نماز صحیح ہے اور اس عدد فردی میں سھوا زیادتی سے نماز باطل نہیں ہے۔

نماز- مقامات مقدسہ
 
۱- سوال: کیا عورت کیلئے جائز ہے کہ اجنبی مرد کے آگے کھڑے ہوکر نماز پڑھے خاص طور پر جب کہ مقامات مقدسہ میں بہت زیادہ رش ہو ؟
جواب: بنا بر احتیاط ایسا جائز نہیں ہے مگریہ کہ ساڑھے چار میٹر ( ۴.۵ ) یا اس سے زیادہ فاصلہ ہو، اور اس مورد میں فرق نہیں پڑتا کہ مرد اجنبی ہو یا محرم ، مقدس مقامات ہوں یا عام جگہ ہو، ہاں اگر مکہ مکرمہ میں رش ہو تو جائز ہے۔