میراث
میراث
۱-سوال: کیا قیمتی قرآن بھی حبوہ کا جزء ہے یا تمام ورثاء اس میں شامل ہیں؟
جواب: وہ بھی حبوہ کا جزء ہے۔
۲
سوال: کیا انگوٹھی، تلوار اور قیمتی و نایاب عصا بھی حبوہ کا جزء ہے؟
جواب: انگوٹھی و تلوار حبوہ کا جزء ہیں مگر عصا اس میں شامل نہیں ہے۔
۳
سوال: کیا نیزہ و بندوق، تلوار کی طرح حبوہ (وہ اشیاء جو بڑے بیٹے کو ملتی ہیں) میں شامل ہے؟
جواب: احتیاط واجب کی بناء پر نیزہ و بندوق کے لیے تمام ورثاء سے مصالحت کی جائے گی۔
۴
سوال: ایک شخص جو اپنے خمس کا حساب کرکے اسے جمع کرتا رہتا تھا، خمس کے دن سے پہلے اس کا انتقال ہو جانے کی صورت میں ورثاء کا کیا وظیفہ ہے؟
جواب: انتقال کے فورا بعد اس کے سال کی در آمد کا خمس نکالیں گے۔
۵
سوال: ایک شخص جو خمس نہیں دیا کرتا تھا اور اس کا معتقد بھی نہیں تھا، مرنے کے بعد اس کا گھر ایک کروڑ پچھتر لاکھ کا بکا ہے، کیا اس پر خمس واجب ہے؟
جواب: واجب نہیں ہے۔
۶
سوال: کیا میراث پر خمس واجب ہے؟
جواب: نہیں۔
۷
سوال: میت کے تمام یا بعض ورثاء اس کے مقروض ہونے کیا اقرار کر دیں کیا یہ اقرار صحیح ہے؟ صحیح اور نافذ ہونے کی صورت میں، کیا یہ اقرار سب کے لیے ہوگا یا صرف اقرار کرنے والوں تک محدود ہوگا؟ اور کیا اس حکم میں، اقرار کرنے والوں کے عادل یا غیر عادل ہونے سے فرق پڑتا ہے؟
جواب: اگر ان میں سے دو لوگ عادل ہوں تو سب پر ثابت ہو جائے گا اور اگر عادل نہ ہوں تو اقرار کرنے والوں کے لیے ثابت ہو جائے گا.
۸
سوال: اگر کسی عورت کا انتقال ہو جائے اور اس نے اپنی زندگی میں اپنا مہر نہ لیا ہو تو کیا اس کے ورثاء مہر کا مطالبہ کر سکتے ہیں؟
جواب: اگر اس نے شوہر کو بخش نہ دیا ہو تو لے سکتے ہیں۔
۹
سوال: کیا کوئی اپنی زندگی میں اپنی ساری جائداد کسی ایک بیٹے کے نام کرکے دوسروں کو اس سے محروم کر سکتا ہے ؟
جواب: ہاں وہ ایسا کر سکتا ہے لیکن اگر وہ مریض ہو اسی بیماری میں مر جائے تو یہ وصیت صرف ایک سوم تک محدود رہ جائے گی۔
۱۰
سوال: اگر کسی نے وصیت کی ہو اس کی ساری میراث ایک یا دو بیٹے کو ملے اور باقی کو محروم کر دے، کیا وہ ایسا کر سکتا ہے؟
جواب: صرف ایک سوم مال میں اس کی وصیت صحیح ہے۔
۱۱
سوال: کیا باپ سے ملنے والی میراث پر خمس واجب ہے؟
جواب: اگر بیٹے کو معلوم ہو کہ باپ نے اس کا خمس نہیں نکالا ہے تو اسے خمس دینا چاہیے اور اسی طرح اگر خود اس مال پر خمس واجب نہ ہو مگر اسے معلوم ہو کہ باپ کے ذمہ خمس باقی ہے تو اس کے مال سے خمس دے گا۔ ان صورتوں کے علاوہ اگر باپ خمس کا معتقد نہیں تھا یا خمس نہیں دیا کرتا تھا تو وارث پر خمس دینا لازم نہیں ہے۔
۱۲
سوال: کیا والد کے انتقال کی صورت میں، دادا کی میراث سے محروم رہوں گا؟
جواب: اگر آپ کے والد کا انتقال، دادا سے پہلے ہو گیا ہو اور آپ کے چچا یا پھپھی ہوں تو دادا کی میراث انہیں ملے گی۔
۱۳
سوال: ایک شخص کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں، اس نے وصیت میں انصاف سے کام نہیں لیا ہے، اس کی میراث کس طرح تقسیم ہوگی؟
جواب: وصیت صرف ایک سوم جایداد میں کر سکتا ہے اور اس میں جو بھی وصیت کی گئی ہو اس پر عمل ہونا ضروری ہے، اس میں تغییر کرنا حرام ہے، اس کے علاوہ ساری میراث میں مردوں کا حصہ عورتوں سے ڈبل ہے۔
۱۴
سوال: فقہی و غیر فقہی کتابیں، مولانا بیٹے کو ملیں گی یا تمام ورثاء میں تقسیم ہونگی؟
جواب: کتابیں تمام ورثاء میں تقسیم ہوں گی۔
۱۵
سوال: اگر باپ نے اپنی حیات میں ہی میراث اپنے بیٹوں میں تقسیم کر دی ہو اور بیٹیوں کو اس سے محروم رکھا ہو تو کیا وہ اس کے انتقال کے بعد بھائیوں سے اس کا مطالبہ کر سکتی ہیں؟
جواب: اگر اس نے اپنی ملکیت انہیں بخش دی ہو اور انہوں نے بانٹ لی ہوں اور یہ تقسیم اس بیماری کے دوران نہ ہوئی ہو جس میں اس کا انتقال ہوا ہے تو لڑکیوں کو مطالبہ کرنے کا حق نہیں ہے اور اگر تقسیم کر دیا ہو اور کہا ہو کہ لڑکیوں کو میراث نہیں ملنا چاہیے تو اس کی یہ بات اور کوئی دوسری وصیت نہ کی ہو تو بھی صرف ایک سوم ملکیت تک محدود ہوگی۔ اور دوسرے دو سوم میں سے لڑکیوں کو میراث ملے گی اور اسی طرح اگر اس نے مرض کی حالت میں تقسیم کیا ہو جس میں اس کی موت ہوئی تھی تو ایک سوم میں وصیت صحیح ہے بقیہ تمام وارثوں میں تقسیم ہوگا۔
۱۶
سوال: کیا بہو کو سسر کی میراث ملے گی؟ اس کے بیٹے کے لیٔے میراث کا کیا حکم ہے؟ پوتے کی سر پرستی کس کے ذمہ ہے؟
جواب: بہو کو سسر کی میراث نہیں ملے گی اور اگر مرنے والے کے باپ کی کوییٔ اور اولاد نہ ہو تو پوتے اور پوتی کو میراث ملے گی،اس صورت میں اولاد کی سر پرستی دادا کے ذمے ہے، اس کے بعد حاکم شرع کے ذمے۔
۱۷
سوال: کیا مردہ انسان کا نطفہ اس کی بیوی کے رحم میں، منتقل کر دینا میراث کا سبب بن سکتا ہے؟
جواب: اس فرض میں میراث کا سبب نہیں بن سکتا۔
۱۸
سوال: ایک شخص نے ایک شادی شدہ عورت سے زنا کیا اور اس عورت کے پہلے شوہر سے طلاق لینے کے بعد، مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے اس سے شادی کر لی ہے۔ کیا ان کے بچے میراث پائیں گے؟
جواب: احتیاط واجب کی بناء پر ان کا عقد باطل ہے اور احتیاطا اسے طلاق دے دینا چاہیے۔ جبکہ بچے اس صورت حال میں شبھہ کی اولاد حساب ہوں گے اور حلال زادے ہیں، میراث بھی پائیں گے۔
۱۹
سوال: کیا بیٹی بھی میراث کی حقدار ہے؟
جواب: ہاں، میراث میں اس کا بھی بیٹوں کے ںصف حق ہے۔
۲۰
سوال: کیا مرنے والے کی خاص گاڑی، حبوہ (بڑے بیٹے کو ملنے والی چیزیں) میں حساب ہوگی؟
جواب: نہیں۔
۲۱
سوال: اگر باپ کا انتقال یو جائے تو کیا ماں چھوٹے بچے کی قیم (سرپرست) ہو سکتی ہے۔ پیٹ میں ہونے والے بچے کی میراث کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر بچے کا دادا موجود ہو وہ بچے کا قیم (سرپرست) ہوگا، اگر چہ وہ کسی دوسری جگہ رہتا ہو یا وہ کسی کو اس کا سرپرست بنا سکتا ہے، اور اگر باپ نہیں ہے تو حاکم شرع سے سر پرست معین کرنے کی درخواست کی جائے گی اور اگر بچہ پیٹ میں ہے تو سونوگرافی کے ذریعہ واضح کیا جائے گا کہ ایک بچہ ہے یا ایک سے زیادہ، بیٹا ہے یا بیٹی۔ اگر معلوم ہوجائے گا تو اس کا حصہ معین ہو جائے گا اور اگر وہ زندہ پیدا ہوتا ہے تو میراث کا مستحق ہے اور اگر معلوم نہ ہو سکے تو احتیاط واجب کی بناء پر ایک یا ایک زیادہ بیٹے کے حصے محفوظ رکھیں گے اور اگر لڑکی ہوئی تو بقیہ حصے کو ورثاء میں تقسیم کیا جائے گا۔
۲۲
سوال: بعض ممالک میں، لوگ اپنی زندگی میں ہی اپنی میراث کو تقسیم کر دیتے ہیں اور ایک حصہ کو ایک سوم کے عنوان سے اپنے لیے معین کر لیتے ہیں اور یہ شرط کرتے ہیں کہ جب تک حیات ہیں، انہیں تصرف کا حق حاصل ہوگا، آیا یہ کام صحیح ہے؟ اس کا حکم بیان کریں؟
جواب: اگر ملکیت ان کے حوالے کرنا چاہتا ہے تو ایسا کرنا جایز ہے مگر اس کے بعد اسے اس ملک میں تصرف کا حق حاصل نہیں ہوگا اور اگر اس صورت میں اس نے کوئی حصہ اپنے ایک سوم کے لیے معین کیا ہے تو اس کی موت کے بعد اس میں سے دو سوم ورثاء میں تقسیم ہو جائے گا اور اگر اس کا قصد اپنی موت کے بعد انہیں مالک بنانا ہو تو یہ صرف ایک وصیت ہوگی اور وصیت صرف ایک سوم میں قابل عمل ہے۔
۲۳
سوال: بیٹی کے لیے جہیز جمع کرنے کے بعد، باپ کا انتقال ہو جائے تو کیا وہ جہیز بھی ترکہ میں حساب کیا جائے گا؟
جواب: اگر وہ بیٹی کو ھدیہ نہیں کر گیا ہے تو اس کا شمار بھی میراث میں حساب ہوگا۔
۲۴
سوال: والدہ کے انتقال کے بعد، ان کی میراث میں بچوں میں کس طرح تقسیم ہوگی؟
جواب: بیٹوں کا حصہ بیٹیوں سے ڈبل ہوگا۔
۲۵
سوال: میری بیٹی کا انتقال ہو گیا ہے اور چونکہ اس کی کوئی اولاد نہیں تھی، لہذا اس کی میراث مجھے ملی ہے، کیا اس پر خمس ہے؟
جواب: نہیں، اس پر خمس واجب نہیں ہے۔
۲۶
سوال: ایک شخص نے اپنی میراث میں صرف ایک گھر چھوڑا ہے، اس کے سات بچے ہیں اور سب اسی گھر میں رہتے ہیں اس کے علاوہ ان کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ مرحوم نے وصیت کی ہے کہ ایک سوم مال خود اس پر خرچ کیا جائے۔ سوال یہ ہے کہ اس کے لیے گھر کو بیچنا پڑے گا اور گھر بیچنے کی صورت میں وہ بے گھر ہوجائیں گے جبکہ ان کی مستقل آمدنی کا کوئی ذریعہ بھی نہیں ہے۔
دوسرا سوال یہ ہے کہ مرحوم مقروض بھی تھے، قرضے کی ادائگی میں بھی پیسے خرچ ہو چکے ہیں۔ کیا ان پیسوں کو ایک سوم میں حساب کیا جا سکتا ہے؟
جواب: الف۔ وصیت پر عمل کرنا ضروری ہے۔
ب۔ اس قرض کو ایک سوم میں حساب نہیں کیا جا سکتا۔ اور میراث میں سے پہلےقرض ادا کیا جائے گا اور ایک سوم الگ کیا جائے گا پھر میراث تقسیم کی جائے گی۔
۲۷
سوال: اگر کسی مرنے والے کے والد، والدہ، بیوی اور دس بچے ہوں تو اس کی میراث کس طرح سے تقسیم ہوگی؟
جواب: مال کا ایک چھٹا حصہ والد، دوسرا چھٹا حصہ والدہ کو اور میراث میں زمین کے علاہوہ آٹھواں حصہ بیوی کو ملے گا۔ اور بقیہ میراث اولاد میں تقسیم ہوگی اس طرح سے کہ لڑکوں کو لڑکیوں سے ڈبل ملے گا۔
۲۸
سوال: مہربانی کرکے یہ بتائیں کہ اگر مرنے والے کی اولاد نابالغ ہو تو ایک سوم سے زیادہ کی وصیت نافذ ہوگی یا نہیں؟
جواب: اگر دوسرے بزرگ ورثاء اجازت دیں تو ان کے اپنے حصے میں وصیت نافذ ہو گی۔
۲۹
سوال: ایک شخص کی دوسری بیوی کے نکاح نامے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ وہ شوہر کی میراث سے دست بردار ہو گئی ہے۔ اور اسے صرف پینشن ملا کرے گی اور اس نے اسے قبول کرتے ہوئے اس سائن بھی کر دیا ہے، ڈیڑھ سال کے بعد شوہر کا انتقال ہو جاتا ہے اور وہ میراث کا دعوی کر دیتی ہے کیا اس کا دعوی صحیح ہے؟
جواب: اس طرح سے شرط کا رکھا جانا صحیح نہیں ہے۔ دوسری بیوی کو بھی تمام ورثاء کی طرح میراث ملے گی۔ اور مرحوم کی پینشن جس کو حکومت اپنے قانون کے مطابق دے اسی کو ملے گی۔
۳۰
سوال: کیا بھائی کے انتقال کے بعد، بھتیجے کو پھوپھی کی میراث ملے گی؟
جواب: اگر مرحومہ کے بچے، ماں، پاب، بھائی اور بہن نہ ہوں تو بھتیجوں اور بھتیجیوں کو میراث ملے گی۔
۳۱
سوال: میت کے ایک سوم مال کو اس وقت کے حساب سے ادا کیا جائے گا یا آج کے مطابق، اور کیا وصی اسے وصیت کے مطابق خرچ کرے گا یا ورثاء میں سے ہر ایک اپنی مرضی سے خرچ کریں گے؟
جواب: جدید قیمت کے مطابق ادا کیا جائے گا اور وہ مال وصی کی موافقت سے خرچ ہوگا۔
۳۲
سوال: اگر ورثاء کو مرحوم کے وصیت کردہ ایک سوم حصے کی شدید ضرورت پیش آ جائے تو کیا وہ اسے استعمال کرکے وصیت کے مطابق ماہانہ یا سالانہ ادا کر سکتے ہیں؟
جواب: جایز نہیں ہے، نیز وصیت شدہ امور میں تاخیر کرنا بھی جایز نہیں ہے۔
۳۳
سوال: لا ولد انسان کی میراث کے طبقہ اول میں مرنے والے کی بیوی ہے یا اس کے بھائی بہن، میراث بیوی اور بھائی اور بھنوں میں سے کس کو ملے گی؟
جواب: میراث میں سے غیر زمین سے ایک چوتھائی حصہ بیوی کو ملے گا، جبکہ عمارت کی مالیت کا ایک چوتھائی حصہ بھی بیوی کو ملے گا، باقی اموال بھائیوں بہنوں میں تقسیم ہوگا، بھائی کا حق بہن سے ڈبل ہے۔
۳۴
سوال: کیا مرحوم باپ کی گاڑی پر صرف بڑے بیٹے کا حق ہے؟
جواب: نہیں، وہ بھی دوسری تمام میراث کی اشیاء کی طرح ہے اور بڑے بیٹے سے مخصوص نہیں ہے۔
۳۵
سوال: شوہر کی میراث میں زوجہ کا کیا حصہ ہے؟ اعیان کسے کہتے ہیں؟ میراث کی تقسیم کس کے ذمے ہے؟
جواب: زوجہ کو میراث کا آٹھواں حصہ ملے گا اگر میت کی اولاد رکھتی ہو، جبکہ زمین میں اس کا کوئی حق نہیں ہے۔ اور اعیان، وہ عمارت ہے جو میراث میں شامل ہے، جس کی زمین میں زوجہ کا حصہ نہیں ہے مگر بلڈنگ، درخت وغیرہ میں اس کا آٹھواں حصہ اسے ملے گا۔ میراث کی تقسیم میں سارے ورثاء کی ذمہ داری ہے کہ پہلے ماں کا حق دیں اس کے بعد اپنا حصہ آپس مین تقسیم کریں۔
۳۶
سوال: شوہر کی میراث میں دو بیٹے اور دو بیٹیوں کی موجودگی میں زوجہ کا کن چیزوں میں حصہ ہوگا؟ زمین، درخت اور پانی وغیرہ میں انہیں کتنا حصہ ملے گا؟
جواب: زمین کے علاوہ ساری چیزوں میں زوجہ کا حق ہے، اور ورثاء کو اختیار ہے چاہے وہ گھر، درخت وغیرہ دیں یا ان کی قیمت دیں، میراث میں زوجہ کا حق آٹھواں حصہ ہے۔
۳۷
سوال: اگر کسی نے عمرہ یا مستحب حج کے رجسٹریشن کے لیے پیسے جمع کیٔے ہوں اور ایک سال یا اس کے بعد اس کا انتقال ہو جائے تو کیا ورثاء پر اس کا خمس نکالنا واجب ہے؟
جواب: اگر مرحوم خمس نکالا کرتے تھے تو اس مال کا خمس نکالنا واجب ہے۔
۳۸
سوال: کیا عورت دکان کی پگڑی (سیکیوریٹی) میں بھی اپنے شوہر کی طرف سے میراث پائے گی؟
جواب: ہاں، اس میں بھی اس کا حصہ ہے اور اسے میراث ملے گی۔
۳۹
سوال: ہمارے پاس ایک پھلوں کا باغ ہے، اس کے پانی کے مصرف کے لیے باغ میں ایک چشمہ موجود ہے۔ ہماری ماں کا اس باغ میں کتنا حصہ بنتا ہے؟
جواب: باغ کی زمین کے علاوہ ساری چیزوں میں ان کا چھٹا حصہ حق بنتا ہے حتی کہ اس چشمہ میں بھی۔
۴۰
سوال: زید نے ایک خصوصی پٹرول پمپ کو اپنے ثلث (تہائی) میں سے قرار دے کر، یہ وصیت کی ہے کہ اسے میرے مرنے کے بعد فلاں کام میں خرچ کیا جائے اور یہ بھی کہا ہے کہ اس کام پر خرچ سے جو مال بچ جائے اسے ورثاء میں تقسیم کر دیا جائے۔ اب جبکہ آمدنی کے کم ہو جانے یا کسی اور سبب سے، ورثہ اسے بیچنا چاہتے ہیں تو سوال یہ ہے کہ اس ثلث کو بیچنے کا شرعا کیا حکم ہے؟ اور ثلث کی اس ملکیت کا کیا ہوگا؟
جواب: اگر پورا پٹرول پمپ میت کے تمام اموال کا ثلث ہے تو اسے بیچا نہیں جا سکتا ہے۔
۴۱
سوال: اگر مرنے والے کے وارث، وصی یا اس کے طریقہ کار کو قبول نہ کریں تو کیا حکم ہے؟
جواب: وصی ولایت (اختیار) رکھتا ہے مگر یہ کہ اس کی خیانت ثابت ہو جائے۔
۴۲
سوال: اگر کسی شخص نے مرتے وقت کوئی وصیت نہیں کی ہو تو اس کی میراث کس طرح تقسیم ہوگی؟
جواب: اگر مرنے والا مقروض یا اس کے ذمہ حج واجب تھا تو اسے ادا کیا جائے گا اور باقی کو ورثاء میں ہر ایک کے سہم کے مطابق تقسیم کیا جائے گا۔