امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

کافر عورت/نکاح

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

کافر عورت/نکاح
۱- سوال: ایک مسلمان جو کہ مسلمان زوجہ رکھتا ہو کئی سال پہلے بیرونی ممالک کی طرف ھجرت کرگیا ہے، اگر اسے کتابی کافر عورت سے زواج متعہ کی ضرورت ہو، تو کیا وہ اپنی مسلمان زوجہ کو طلاق دینے کے کچھ ہی دن بعد اور مسلمان بیوی کی عدت طلاق میں ہی کسی کتابی عورت سے متعہ کر سکتا ہے ؟
جواب: اس طرح سے کیا گیا نکاحِ متعہ باطل ہوگا جب تک اسکی زوجہ طلاق رجعی میں ہے جو کہ عدت ختم ہونے تک زوجہ کے حکم میں باقی رہتی ہے اور مسلمان زوجہ کے ہوتے ہوئے کافر کتابی عورت سے متعہ جائز نہیں۔
۲
سوال: ایک مسلم کہ جس کی مسلمان بیوی موجود ہو کچھ اسباب کی وجہ سے لمبی مدت تک اپنی زوجہ سے دور رہنے پر مجبور ہو تو کیا اس صورت میں اس شخص کے لئے اپنی بیوی کو بتائے بغیر کسی کتابی عورت سے شادی کرنا ، دائمی یا وقتی متعہ کرنا جائز ہے؟ اور اگر مسلمان بیوی کی اجازت ہو تو کیا یہ جائز ہوجائے گا ؟
جواب: کسی مسلم کا کتابی کافر سے دائمی شادی کرنا تو بہرحال احتیاط لزومی کی بناء ہ پر جائز نہیں ہے۔ جبکہ یھودیہ و نصرانیہ سے زواج متعہ بھی جائز نہیں ہے اگر مسلمان بیوی رکھتا ہو مگر یہ کے اس کی اجازت سے ہو بلکہ احتیاط لزومی کی بناء پر اگر مسلمان بیوی رکھتا ہو تو اسکی اجازت کے ساتھ بھی جائز نہیں۔
۳
سوال: اگر کوئی کافر عورت مسلمان سے شادی کی خاطر ،صرف زبان سے دونوں شھادتیں ادا کرے جبکہ سننے والے کو کوئی احتمال بھی نہ ہو کہ وہ حقیقتا ایمان لائی ہے تو کیا اس کی زبان سے سننے والے کیلئے اس پر اثر مرتب کرنا جائز ہے ؟
جواب: زبان پرشھادتیں جاری کرنا کافی ہے اگرچہ اسکا دل زبان سے موافقت نہ بھی کرتا ہو،اس پر ظاہرا اسلام کے احکام جاری ہوں گے۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک