تعقیبات نماز
تعقیبات نماز
مسئلہ 1332: مستحب ہے انسان نماز کے بعد کچھ مقدار تعقیبات بجالائے یعنی ذکر دعا اور قرآن پڑھے اور اس مستحب کی واجب نماز کے بعد مخصوصاً نماز صبح کے بعد زیادہ تاکید کی گئی ہے۔
مسئلہ 1333: نماز کی تعقیب آخر نماز سے متصل ہونی چاہیے یعنی انسان ایسے کام میں جو تعقیب کو ختم کرے اور تعقیب صدق كرنے سے سازگار نہ ہو مشغول نہ ہو ا ہو، اور کیوں کہ افراد اور زمان و مکان کی حالت۔ مسافر یا غیر مسافر مضطر یا مختار ہونے ، بیمار ، یا صحت یاب ہونے کے لحاظ سے مختلف ہے، بعض کام بعض حالات میں تعقیب صدق كرنے سے سازگاری رکھتے ہیں لیکن وہی کام بعض دوسرے حالات میں سازگاری نہیں رکھتے۔
وہ حالات کہ یقیناً اس حالت میں تعقیب کی شکل ختم نہیں ہوتی (عام حالت میں جب سفر میں یا اضطراری کیفیت میں نہ ہو) بیٹھنے کی حالت ہے کہ انسان دعا وغیرہ میں مشغول ہو اور ظاہر یہ ہے کہ نماز کے بعد صرف بیٹھنا کسی دعا اور ذکر وغیرہ میں مشغول ہوئے بغیر تعقیب نہیں کہی جائے گی۔
مسئلہ 1334: بہتر ہے کہ نماز گزار اسی جگہ جہاں نماز پڑھی ہے قبلہ رُخ ہو کر وضو غسل یا تیمم کے باطل ہونے سے پہلے تعقیبات پڑھے۔
مسئلہ 1335: تعقیبات کا عربی میں پڑھنا ضروری نہیں ہے لیکن بہتر ہے جو مقامات دعا[132] کی معتبر کتابوں میں ذکر کئے گئے ہیں انہیں پڑھے من جملہ نقل شدہ تعقیبات میں سے نماز کے سلام کے بعد تین مرتبہ "اَللہُ اَکبَر" کہنا ہے اس طریقہ سے کہ نماز کی دوسری تکبیروں کی طرح ہر تکبیر کے کہتے وقت ہاتھوں کو بلند کرے اور چہرے کے مقابل تک اوپر لے جائے اور پھر نیچے لے آئے اور ان تعقیبات میں سے جس کی زیادہ تاکید کی گئی ہے تسبیح حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ہے کہ اس ترتیب سے پڑھیں: (34) مرتبہ "اَللهُ اَکبَر" اس کے بعد (33) مرتبہ "اَلحَمدُ لله" اور اس کے بعد (33) مرتبہ "سُبحَان الله" اور "سُبحَان الله" کو "اَلحَمدُ لله" سے پہلے بھی كہہ سکتے ہیں گرچہ بہتر ہے کہ "الحمد لله" کے بعد کہیں ۔
[132] اس سلسلہ میں محدّث قمی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کی کتاب مفاتیح الجنان كی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔