امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

پیوند اعضاء

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

پیوند اعضاء

۱سوال: کیا مردوں کے اعضاء زندوں کو لگانا جایز ہے؟
جواب: خود اعضاء لگانے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن مسلمان میت کے اعضاء کا قطع کرنا جایز نہیں ہے مگر یہ کہ کسی مسلمان کی زندگی اس پر منحصر ہو اس صورت میں دیت لازم ہے اور اگر میت نے وصیت کی ہو تو دیت ساقط ہو جائے گی، اور زندہ مسلمان کے اعضاء قطع کرنا اس وقت جایز ہے جب ماہرین یہ واضح کریں کہ اس سے کوئی بڑا نقصان نہیں پہونچ رہا ہے۔
۲سوال: کیا انسان کا اپنی موت کے بعد اپنے اعضاء بدن کو بیچنا یا ہدیہ کرنا جایز ہے؟
جواب: مسلمان میت کے اعضاء کو قطع کرنا جایز نہیں ہے، اس پر دیت واجب ہے، اور کاٹنے کی صورت میں دفن کرنا واجب ہے مگر یہ کہ کسی مسلمان کی زندگی اس کے دینے پر منحصر ہو تو اس صورت میں ایسا کرنا جایز ہے لیکن اس کی دیت دینا واجب ہے۔ اور اگر اس نے خود وصیت کی ہو تو دیت ساقط ہو جائے گی، لیکن اگر کسی مسلمان کی جان بچانے کا معاملہ نہ ہو اور اس نے وصیت کی ہو تو اس کی وصیت میں اشکال ہے۔
۳سوال: کیا دماغ پر اٹیک سے مرنے والے انسان کے اعضاء۔ جسے ڈاکٹروں نے مردہ کہہ دیا ہو جبکہ وہ مشین سے کچھ دیر زندہ رہ سکتا ہے۔ کسی دوسرے کو لگائے جا سکتے ہیں؟
جواب: اگر وہ زندہ ہو تو ایسا کرنا جایز نہیں ہے اور اگر مر چکا ہو اور کسی مسلمان کی جان بچانے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہو تو جایز ہے۔
۴سوال: کیا ایسے مریض کے بدن سے مشین کو ہٹا لینا جایز ہے جس کی موت مغزی حملے کے سبب ہوئی ہو مگر اس کے دل کی دھڑکن اور سانسیں اسی سے چل رہی ہوں؟
جواب: جایز نہیں ہے۔
۵سوال: کیا میت کے قریبی اس کے کسی عضو کے قطع کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں؟
جواب: نہیں۔
۶سوال: کیا انسان اپنی زندگی میں برین ہیمریج کی صورت میں اپنے اعضاء کو قطع کرنے کی اجازت دے سکتا ہے؟
جواب: اگر وہ اعضاء ایسے ہوں جن کے قطع ہونے سے زیادہ نقصان پہچ رہا ہو تو اس کی اجازت صحیح نہیں ہے، اور اگر ایسا نہ ہو تو خود اس کی اجازت سے دینا جایز ہے۔
۷سوال: کیا جانور کے اعضاء انسان کو لگائے جا سکتے ہیں؟
جواب: بذات خود اس کام میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۸سوال: کیا کافر کے اعضاء مسلمان کے بدن میں لگائے جا سکتے ہیں؟
جواب: جایز ہے۔
۹سوال: کیا ملحد کے بدن سے جدا ہونے والے اعضاء، مسلمان کے جسم میں منتقل ہونے کے بعد، پاک ہو جاتے ہے؟
جواب: زندہ بدن سے جدا کیے جانے والے اعضاء نجس ہیں چاہے مسلمان کے ہوں یا غیر مسلمان کے، ہاں مسلمان یا مسلمان کا حکم رکھنے والے انسان کے جسم میں منتقل ہونے اور اس کے جسم کا حصہ بننے اور اس میں روح حلول کرنے کے بعد وہ اعضاء پاک ہو جاتے ہیں۔
۱۰سوال: کیا سور کے پھپھڑے کو انسان کے بدن میں لگایا جا سکتا ہے؟
جواب: جایز ہے۔
۱۱سوال: ۱۔ دماغ کی نس کے پھٹ جانے کے سبب مرنے والے شخص کے اعضاء کو کسی ضرورت مند کو ہدیہ کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: جایز نہیں ہے۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک