امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

امام حسين عليه‌السلام اور نصیحت

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

امام حسين عليه‌السلام اور نصیحت

کمزور ترین لوگ
حديث-۲۶- قالَ الْحُسَيْنُ عليه السلام: اَعْجَزُ النّاسِ مَنْ عَجَزَ عَنِ الدُّعاءِ، وَاَبْخَلُ النّاسِ مَنْ بَخِلَ بالسَّلامِ. [ بحارالانوار،93،294- موسوعه كلمات الامام الحسين عليه السلام،781، ح971]
امام حسین علیہ السلام نے فرمایا: کمزور ترین لوگ وہ ہیں جو دعاءسے عاجز ہو اور سب سے زیادہ کنجوس اور بخیل وہ انسان ہیں جو سلام میں بُخل کریں۔

روزه کے حکمت
حديث-۲۵- سُئِلَ الْحُسَيْنُ عليه السلام: لِمَ افْتَرَضَ اللّهُ عَزَّوَجّلَ عَلى عَبيدِهِ الصَّوْمَ؟ قالَ: لِيَجِدَ الْغَنىُّ مَسَّ الْجُوعِ فَيَعُودَ بِالْفَضْلِ عَلَى المَساكينَ.
[موسوعة كلمات الامام الحسين عليه السلام، ص 692، ح 759]
امام حسین علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ پروردگار عالم نے اپنے بندوں پر روزہ کیوں فرض کیا؟
امام علیہ السلام نے فرمایا: تاکہ امیر بھوک کی سختیوں کا مزہ چکھ سکیں اور  اپنے مال کو غریبوں کی مدد (اورراہ خدا میں انفاق )کر سکیں۔


پانچواں حصہ:
امام حسين عليه‌السلام اور نصیحت


نامه اعمال
حديث-۲۷- قالَ الْحُسَيْنُ عليه السلام لِمُعاوِيَةَ: وَاعْـلَمْ أَنَّ لِلّهِ تَعالى كِـتاباً لايُغادِرُ صَغيرَةً وَلاكَبيرَةً اِلاّ اَحْصاها وَلَيْسَ اللّهُ بِناسٍ لِأَخْذِكَ بِالْظِنَّةِ، وَقَتْلِكَ اَوْلِياءَهُ… [رجال كشى، ص 32]
امام حسین علیہ السلام نے معاویہ سے فرمایا: جان لو کہ پروردگار عالم کے پاس ایک ایسی کتاب ہے جو کسی چھوٹی یا بڑی چیز کو نہیں چھپاتی اور وہ سب لکھتا ہے اور خدا تمہارے ان اعمال کو نہیں بھولتا جن پر تم شک کرتے ہو اور اولیاء الہی(خدا کے دوست اور مقرب بندوں )کو قتل کرتے ہو۔۔۔


امام اور آزادى مطلق
حديث-۲۸- قالَ الْحُسَيْنُ عليه السلام: اِفْعَلْ خَمْسَةَ أشْياءَ وَاذْنِبْ ماشِئْتَ، فَأَوَّلُ ذلِكَ: لا تَأْكُلْ رِزْقَ اللّهِ وَاذْنِبْ ماشِئْتَ، وَالثّانى: اُخْرُجْ مِنْ وِلايَةِ اللّهِ وَاذْنِبْ ما شِئْتَ، وَالثالِثُ: اُطْلُبْ مَوْضِعاً لايَراكَ اللّهُ وَاذْنِبْ ماشِئْتَ، وَالرّابِعُ: اِذا جاءَ مَلَكُ الْمَوْتِ لِيَقْبضَ رُوحَكَ فَادْفَعْهُ عَنْ نَفْسِكَ وَاذْنِبْ ما شِئْتَ، وَالْخامِسُ: اِذا اَدْخلَكَ مالِكٌ فى النّارِ فَلا تَدْخُلْ فِى النّارِ وَاذْنِبْ ما شِئْتَ. [موسوعة كلمات الامام الحسين عليه السلام، ح 559]
ایک شخص امام حسین علیہ السلام کے پاس حاضر ہوااورعرض کیا: مولا  میں گناہ گار ہوں اور گناہ سے باز نہیں آسکتا، مجھےنصیحت فرمائیں۔
تو اس وقت امام علیہ السلام نے فرمایا: دیکھیں پانچ کام کرو، پھر جو چاہو گناہ کرو:
 1- روزق الہی مت کھاؤ، جو چاہو گناہ کرو۔ 2-اللہ کی حکومت اور ولایت سے نکل جاؤ، جو چاہو کرو۔ 3- ایسی جگہ کا انتخاب کر،جہاں اللہ تم کو نہ دیکھے، پھر تم جو گناہ چاہیں انجام دیں۔ 4-  جب عزرائيل (ملک الموت) تمہارے جسم سے روح قبض کرنے آئے تو اسے تم  اپنےسے دور رکرو، جو چاہو کرو۔ 5- جب جہنم کا مالک تمہیں آگ میں ڈالنا کرنا چاہے تو  آگ و آتش میں داخل نہ ہو، پھر جو گناہ چاہو کرو۔


روز قیامت نامہ اعمال کا پیش کرنا
حديث-۲۹- قالَ الْحُسَيْنُ عليه السلام: إِنَّ اَعْمالَ هذِهِ الاْمَّةِ ما مِنْ صَباحٍ اِلاّ وَتُعْـرَضُ عـَلَى اللّهِ تَعالى. [ بحارالانوار، ج73، ص353. عيون اخبار الرضا، ج2، ص 48]
امام حسین علیہ السلام نے فرمایا:کوئی صبح ایسا نہیں جس میں اس امّت کے اعمال ہر روز خداوند متعال کے حضور پیش نہ کئے جاتے ہو۔


اللہ کے سوا سب کچھ
حديث-۳۰- قالَ الْحُسَيْنُ عليه السلام: اِنَّ سُكّانَ السَّمواتِ يَفْنُونَ وَاَهْلَ الاْرْضِ يَمُوتُونَ وَجَمِيعُ الْبَرِيَّةِ لا يَبْقُونَ وَكُلَّ شَىْ ءٍ هالِكٌ اِلاّ وَجْهَهُ. [فتوح ابن اعثم، ج 5، ص 94 ـ مقاتل الطالبيين، ص 112]
امام حسین علیہ السلام نے فرمایا: آسمان والے فنا ہو جاتے ہیں اور زمین والے مر جاتے ہیں اور کوئی چیز باقی رہنے والی نہیں ہیں اور خدا کے سوا ہر چیز فنا ہے۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک