جشن میلاد النبی سنت یا بدعت؟ -قسط-7
- شائع
-
- مؤلف:
- حجۃ الاسلام سید عبدالرحیم موسوی- تحقیقی کمیٹی_ مترجم :حجۃ الاسلام شیخ محمد علی توحیدی
بسم اللهِ الرحمن الرحیم
جشن میلاد النبی سنت یا بدعت -قسط-7؟
-----
یاد رہے
کہ امت مسلمہ کی طویل اور عظیم المرتبت تاریخ میں بڑے بڑے حوادث اور واقعات پیش آئے ہیں ۔
ان میں عبرت کا سامان بھی ہے اور وعظ و نصیحت حاصل کرنے کا سبق بھی ۔
ان میں سے بعض نعمت کے ایام ہیں جبکہ بعض مصیبت اور سخت آزمائش کے ایام ہیں ۔
مسلمانوں کی تاریخ زندگی میں رسول اللہﷺ کی ولادت کا دن ایک عظیم واقعے کی یاد دلاتا ہے ۔
اس دن اللہ نے نہ صرف مسلمانوں پر بلکہ پوری انسانیت پر احسان عظیم فرمایا۔
یہی حال ان ایام ُاللہ کا ہے جن کی یاد دہانی ضروری ہے ۔
پس میلاد رسول کا جشن منانا اور اس دن محافل برپا کرنا ایک عملی عبادت ہے ۔
یہ اللہ کی نعمتوں کو یاد کرنے سے عبارت ہے جن سے اس نے ہمیں نوازا ہے ۔علاوہ ازیں یہ آیت کریمہ :
’’ وذکّرهم بایّام الله ‘‘(ابرا هیم /۵)
پر عملدرآمد کی بھی ایک صورت ہے ۔
انبیاء کی ولادت کے ایام بہت اہم اور مبارک ایام ہیں ۔
چنانچہ اللہ اپنے نبی حضرت یحیی علیہ السلام پر ان کی ولادت کے دن درود و سلام بھیجتے ہوئے فرماتا ہے :
وَسَلَامٌ عَلَيْهِ يَوْمَ وُلِدَ وَيَوْمَ يَمُوتُ وَيَوْمَ يُبْعَثُ حَيًّا ۔ (مریم /۱۵)
سلام ہے یحیی پر اس کی ولادت کے دن ،اس کی وفات کے دن اور اس دن جب وہ دوبارہ زندہ کیا جائے گا ۔
حضرت عیسی علیہ السلام نے اپنی ولادت کے دن اپنے اوپر سلام بھیجتے ہوئے فرمایا :
وَالسَّلَامُ عَلَيَّ يَوْمَ وُلِدتُّ ۔( مریم /۳۳)
میری ولادت کے دن مجھ پر (خدا کا ) سلام ہو ۔
ظاہر ہے کہ ہمارے نبیﷺتمام انبیاء سے افضل ہیں ۔
بنابریں یقینا آپ کی ولادت کا دن بھی دیگر تمام انبیاء علیہم السلام کی ولادت کے ایام سے افضل ہوگا ۔
اسی طرح اس دن کی یاد کو تازہ کرنا دوسروں کے ایامِ ولادت کی یاد تازہ کرنے سے زیادہ اہم اور باعث ثواب ہوگا کیونکہ
یہ وہ دن ہے جس دن اللہ نے اپنے سب سے آخری نبی کی ولادت کے ذریعے بشریت کو اپنی عظیم ترین نعمت سے نوازا ۔