حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کے نورانی احادیث
حضرت فاطمہ زہراء(سلام اللہ علیہا) کے چالیس گوہربار نورانی احادیث (قسط-2)
ماخوذ از کتاب: چھل حدیث فاطمی
ترجمہ: یوسف حسین عاقلی پاروی
۱۲- فیصلے میں عدالت اور انصاف
عن فاطمة الزهراء: فَرَضَ اللّهُ... العَدلَ فِی الأَحکامِ إیناساً للرَّعِیةِ .
حضرت فاطمہ زہراء(سلام اللہ علیہا) نے فرمایا: خداوند تعالیٰ نے لوگوں کے امن وامان کے لئےاپنے فیصلوں میں عدالت اور انصاف کو واجب قرار دیا۔
(کتاب من لا يحضره الفقيه : ج ۳ ص ۵۶۸ ص ۴۹۴۰)
۱۳.امر به معروف
عن فاطمة الزهراء: فَرَضَ اللّهُ... الأَمرَ بِالمَعرُوفِ مَصلَحَةً لِلعَامَّةِ.
خداوند عالم نےامر به معروف کو لوگوں اور معاشرے کی اصلاح کےلئے، واجب قرار دیا ہے.
(کتاب من لا يحضره الفقيه : ج ۳ ص ۵۶۸ ص ۴۹۴۰)
۱۴.قصاص
عن فاطمة الزهراء: فَرَضَ اللّهُ... القِصاصَ حَقناً لِلدِّماءِ .
خداوند نے قصاص کو خلقِ خدا کے خون کی حفاظت کے لئے واجب قرار دیا
(کتاب من لا يحضره الفقيه : ج ۳ ص ۵۶۸ ص ۴۹۴۰)
۱۵.وعدہ وفائی
عن فاطمة الزهراء: فَرَضَ اللّهُ... الوَفاءَ بِالنَّذرِ تَعریضاً لِلمَغفِرَةِ .
خداوند نےنذر اور وفاء(وعدہ وفائی) کو مغفرت اور بخشش سے روشناس کرانے کےلئےواجب قرار دیا۔
(کتاب من لا يحضره الفقيه : ج ۳ ص ۵۶۸ ص ۴۹۴۰)
۱۶.حج
عن فاطمة الزهراء: فَرَضَ اللّهُ... الحَجَّ تَسنِیةً لِلدّینِ .
پروردگار عالم نے حج کو دین ِاسلام کی شان و شوکت کے لئے فرض کیا۔(کتاب من لا يحضره الفقيه : ج ۳ ص ۵۶۸ ح ۴۹۴۰)
۱۷.عدالت
عن فاطمة الزهراء: فَرَضَ اللّهُ... العَدلَ تَسکیناً لِلقُلوبِ .
خداوندعالم نےعدالت اور انصاف کودلوں کی تسکین اور آرامش کے لئےواجب قراردیا.
(کتاب من لا يحضره الفقيه : ج ۳ ص ۵۶۸ ح ۴۹۴۰)
۱۸.والدین کے ساتھ نیکی
عن فاطمة الزهراء: فَرَضَ اللّهُ... بِرَّ الوالِدَینِ وِقایةً عَنِ السَّخَط .
پروردگار عالم نے والدین کے ساتھ نیکی اور اچھائی کو [پروردگارکی] ناراضگی سے بچنے کے لئے فرض کیاہے۔
(کتاب من لا يحضره الفقيه : ج ۳ ص ۵۶۸ ح ۴۹۴۰)
۱۹.جهاد
عن فاطمة الزهراء: فَرَضَ اللّهُ... الجِهادَ عِزّاً لِلإِسلامِ .
خداوندعالم نے جهاد کودینِ اسلام کی عزّت کےلئے، واجب قرار دیا ہے۔
(کتاب من لا يحضره الفقيه : ج ۳ ص ۵۶۸ ح ۴۹۴۰)
۲۰. نماز اور تکبروحسد
عن فاطمة الزهراء: فَرَضَ اللّهُ ... الصَّلاةَ تَنزیهاً عَنِ الکبرِ .
خداوندعالم نے نمازکوحسد اورکبروتکبرسے بچنے کےلئےواجب قرار دیا ہے
کتاب من لا يحضره الفقيه : ج ۳ ص ۵۶۸ ص ۴۹۴۰
۲۱. نماز ظهرکے بعد، دعاء
عن فاطمة الزهراء:فی دُعائِها عَقیبَ فَریضةِ الظُّهرِ:
اللّهُمَّ إنّی أسألُک قَولَ التَّوّابینَ وعَمَلَهُم، ونَجاةَ المُجاهِدینَ وثَوابَهُم .
حضرت فاطمہ زہراء(س)ظهرکی نماز کے بعد اس دعاء کی تلاوت کیاکرتی تھی ـ:
پروردگارا!
میں تجھ سے توبہ کرنے والوں کے گفتار و کردار، قول و فعل اور سعی وتلاش، جدوجہد اور جہادکرنے والوں کی نجات اور اجر وثواب کا سوال کرتی ہوں۔
(فلاح السائل : ص ۳۱۲ ح ۲۱۲)
۲۲.عبادت خالصانه
عن فاطمة الزهراء: مَن أصعَدَ إلَی اللّهِ خالِصَ عِبادَتِهِ، أهبَطَ اللّهُ عزوجل إلَیهِ أفضَلَ مَصلَحَتِهِ .
جو شخص اپنی خالص اورخلوصِ عبادت کے ذریعے خدا کے حضور پیش ہوتاہےپروردگار بھی اسےکےلئے اپنےبہترین مصلحتوں کو قرار دیتا ہے ۔ (عدّة الداعي : ص ۲۱۸)
۲۳.فلسفه وجوب زکات
عن فاطمة الزهراء: جَعَلَ اللّهُ... الزَّکاةَ تَزکیةً لِلنَّفسِ، ونَماءً فِی الرِّزقِ .
خداوند عالم نے زکات کو اس لئے فرض کیا تاکہ انسان کی نفس، پاک ہو اور رزق و روزی میں اضافہ اور برکت ہو.
(الاحتجاج : ج ۱ ص ۲۵۸ ح ۴۹)
۲۴.سخاوت
عن فاطمة الزهراء: قالَ لی أبی رَسولُ اللّهِ(ص): السَّخاءُشَجَرَةٌ فِی الجَنَّةِ وأغصانُها فِی الدُّنیا، فَمَن تَعَلَّقَ بِغُصنٍ مِن أغصانِهاأدخَلَهُ الجَنَّةَ
میرے والد، رسول اکرم ( صلی اللہ علیہ وآلہ سلم )نے مجھ سے فرمایا: سخاوت جنت کے ایک درخت ہے اور اس کی شاخیں دنیا میں ہیں۔ جو اس کے دروازے کی شاخوں میں سے کسی پرسوار ہو(آویزاں اور لٹکائے )گا وہ بہشت میں جائے گا۔
(دلائل الإمامة : ص ۷۱ ح ۹)