حدیث غدیر سے کم توجہی
حدیث غدیر سے کم توجہی
«ابوبکر خلال » کہ جو احمد بن حنبل کے افکار کو زندہ کرنے والا اور اہل سنت کے ایک معتبر عالم ہے وہ اپنی کتاب «السنه» میں لکھتا ہے :
وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَطَرٍ، أَنَّ أَبَا طَالِبٍ حَدَّثَهُمْ قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ عَنْ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ: «مَنْ كُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلَيُّ مَوْلَاهُ» ، مَا وَجْهُهُ؟ قَالَ: «لَا تَكَلَّمْ فِي هَذَا، دَعِ الْحَدِيثَ كَمَا جَاءَ»
احمد بن حنبل سے سوال ہوا : کیوں پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے علی بن ابی طالب علیہ السلام کی شأن میں فرمایا : «جس کا میں مولا ہوں علی اس کا مولی ہیں »؟
امام احمد نے جواب میں کہا :
اصل روایت کو نقل کرو لیکن اس کے معنی سے کوئی سروکار نہ رکھو !
پ ن: کتاب کے محقق نے اس روایت کو صحیح السند کہا ہے .
السنة لأبي بكر بن الخلال (2/ 348):أبو بكر أحمد بن محمد بن هارون بن يزيد الخَلَّال البغدادي الحنبلي (المتوفى: 311هـ)
الْحَدِيثَ المحقق: د. عطية الزهراني الناشر: دار الراية – الرياض الطبعة: الأولى، 1410هـ - 1989م
--------
حدیث غدیر کا صدور متواتر اور یقینی ہے
«ابن کثیر» کہ جو ایک مشہور اور وهابیوں کے قابل اعتماد عالم ہیں، انہوں نے «البدایه و النهایه» ج۷ ص۶۸۱ میں لکھا ہے:
میرے استاد ابوعبدالله ذهبی ( کہ جو اھل سنت کے بڑے عالم اور بہت سی کتابوں کے مصنف بھی ہیں ) نے حدیث غدیر کے بارے ایک جداگانہ رسالہ لکھا ہے اور اس میں انہوں نے کہا :
وصدر الحديث متواتر أتيقن أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قاله
«حدیـث مَن کُنتُ مَولاه…
کا صدور متواتر ہے اور مجھے یقین ہے کہ رسول خدا صلی الله علیه و آله و سلم نے یہ جملہ فرمایا ہے .»
۔۔۔۔ مرحوم علامه سیدعبدالعزیز طباطبایی نے حدیث غدیر کے بارے ذهبی کے رساله کو چھاپ اور نشر کیا ہے .
الغدیر، جلد ۱، ص ۵۷