باجماعت نماز کے بعد اذان دینا
﷽
#باجماعت_ نماز _کے_بعد_ اذان دینا
بعض لوگ جب مسجد میں پہنچتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ نماز باجماعت ختم ہوچکی ہے تو اپنی نماز کے لئے اذان اور اقامت کہنی چاہیے!
جبکہ یہ درست نہیں ہے؟!
جواب:
اگر مسجد میں باجماعت نماز کے لئے اذان اور اقامت دی گئی ہو اور اس نماز میں شریک لوگ ابھی تک منتشر نہ ہوئے ہوں تو دوبارہ آذان اور اقامہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
البتہ:آیات عظام :خامنہ ای، مکارم، وحید، شبیری اور نوری کے مطابق: صبح کی نماز کے لئے اذان اور اقامت نہیں کہنی چاہیے!.
وہی اذان اور اقامت جو مسجد میں باجماعت نماز کے لئے کہی جاتی ہیں کافی ہیں (آیت اللہ مکارم: احتیاط واجب کے مطابق)۔
آیت اللہ سیستانی کے مطابق: ہم اپنی واجب نماز کے لئے اذان اور اقامت نہیں کہہ سکتے، لیکن اگر کوئی کہیں تو کوئی حرج نہیں۔.
لیکن اگر ایسا نہ ہو تو ہم اپنی نماز کے لئے اذان اور اقامت کہہ کر ثواب حاصل کر سکتے ہیں۔
آیت اللہ وحید: دو نمازوں ميں اذان جائز نہيں ہے
حوالہ:
توضیحالمسائل مراجع، ج1، م۹۲۵؛ سیستانی، جامع، ج۱، م۱۲۰۷ و ۱۲۰۸؛ مکارم، توضیحالمسائل، م۸۴۶؛ وحید، توضیحالمسائل، م۹۳۳؛ شبیری، توضیحالمسائل، م۹۳۴
ماخوذ از: احکام به زبان خیلی ساده