باجماعت نمازمیں آدھا کھڑا ہونا
﷽
#باجماعت _ نماز _ میں _ آدھا _ کھڑا ہونا
❓اگر کوئی جماعت کی نماز کے لئے دیر سے پہنچیں، جبکہ امام جماعت آخری رکعت میں ہو، اورآنے والا شخص پہلی رکعتوں میں ہوں اور ابھی تشہد کا وقت بھی نہیں آیا، تو کیا آدھے کھڑے ہو کر بیٹھیں؟ امام کے سلام کے اختتام تک امام کے ساتھ(آدھا کھڑے) رہ سکتے ہیں یا جب چاہیں کھڑے ہو سکتے ہیں؟
آیات عظام : رہبر، سیستانی، نوری اور شبیری: اس صورت میں بہتر ہے کہ سلام کے اختتام تک امام جماعت کے ساتھ شامل رہے، پھر آخری رکعت پڑھنے کے لئے کھڑے ہوں۔ لیکن اگر آپ نہ چاہیں تو امام جماعت کے دوسرے سجدے کے بعد کھڑے ہو کر آخری رکعت پڑھ سکتے ہیں۔
آیت اللہ مکارم: احتیاط واجب یہ ہے کہ آپ سلام کے اختتام تک امام جماعت کے ساتھ رہیں، پھر آخری رکعت پڑھنے کے لئے کھڑے ہوں۔
آیت اللہ وحید: احتیاط واجب یہ ہے کہ آپ نماز کے اختتام پر امام جماعت سے الگ ہونے(یعنی فرادی) کا ارادہ نہ کریں۔ اگر ایسا تھا اور آپ نے شروع ہی سے تشہد کا ارادہ نہ کیا ہو تو کوئی حرج نہیں کہ (امام جماعت کا)ساتھ نہ دیں اور آخری رکعت کے لئے کھڑے ہوں۔.
⭕️نوٹ 1: چونکہ آیات عظام وحید اور مکارم کے نزدیک احتیاط واجب ہے، اس لئے ان بزرگوں کے مقلدین اس مسئلے میں دوسرے مراجعین کی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔.
⭕️نوٹ 2: اگرنمازی نماز کے اختتام تک امام جماعت کے ساتھ رہیں تو مأموم ہیں، نماز کا سلام نہ پھریں(یعنی امام جماعت کے سلام کے بعد تک انتظار کریں)۔.
⭕️نوٹ 3: اگرنمازی امام جماعت کے ساتھ ہو، تو تشہد اور امام جماعت کے سلام کے دوران آپ کو نیم(تَجافِی: یعنی امام جماعت کو نہ چھونا یا امام سے جدا نہ ہونا:آدھا)کھڑا ہونا چاہیے.
رهبری، رساله نماز و روزه، م۷۴۶؛ سیستانی، جامع، ج1، م۱۹۵۷؛ مکارم، استفتائات؛ شبیری، رساله، م2310؛ وحید، رساله، م1460.
حوالہ: احکام به زبان خیلی ساده