امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

جنگ صفین

2 ووٹ دیں 03.5 / 5

جنگ صفین
امام جنگ جمل کے بعد کچھ آرام نہیں کر پائے تھے کہ آپ کو ایسے دشمن نے آزمایا جس نے پوری انسانیت کو مفلوج کر کے رکھ دیا تھا ۔جو نفاق اور مکر و فریب کے ہتھیار سے لیس تھا اور ان صفات میں ماہر تھا ،وہ معاویہ بن ابو سفیان جس کو ''کسریٰ عرب ''کے لقب سے یاد کیاجاتاہے ،جس کو لوگوں نے اس کے صحیفہ ٔ اعمال پر نگاہ ڈالے بغیر شام کی حکومت دے رکھی تھی ،جس کا قرآن کریم نے شجرئہ ملعونہ کے نام سے تعارف کرایا ہے، کیا لوگوں کو وہ جنگیں یاد نہیں تھیںجوابو سفیان اور بنی امیہ نے نبی اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے لڑی تھیں اور اُن کو ابھی چند سال ہی گذرے تھے ؟
مسلمانوں نے کس مصلحت کی بنا پر اس جاہل بھیڑئے کو شام کی حکومت کا مالک بنا دیا تھاجو اسلام کا اہم علاقہ ہے ؟

اور اس اہم منصب کے لئے خاندان نبوت کی اولاد کو منتخب کیوں نہیں کیا ،یا یہ منصب اوس اور خزرج کی اس خاص انتظامیہ کو کیوں نہیں دیا جس نے صاف طور پراسلام کا ساتھ دیا؟
بہر حال معاویہ نے رسول اللہ صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے بھا ئی اور باب مدینة العلم سے جنگ کر نے کے لئے صفین میں اپنا لشکر اتارا،اس کے لشکر نے امام کے لشکر کو فرات سے پانی پینے سے روک دیا ،اس کو انھوں نے اپنی فتح میں مدد سے تعبیر کیا ،امام نے بھی فیصلہ کے لئے اس نا فرمان اور جلدی فتنہ برپا کرنے والے مکار دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنا لشکر اُتارا،امام کے لشکر کو اتنا اطمینان اور بصیرت تھی کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کے دشمن سے جنگ کر رہے ہیں لہٰذا جب وہ صفین پہنچے تو انھوں نے دیکھا کہ اُ ن کے دشمن معاویہ کی فوج نے فرات کے تمام گھاٹ اپنے قبضہ میں لے لئے ہیںاور امام کے لشکر کو پا نی پینے کے لئے کو ئی گھاٹ نہ مل سکا اور معاویہ کا لشکر امام کے لشکر کو پانی سے محروم رکھنے پرمصر رہا تو امام کے لشکر کی ٹکڑیوں کے سرداروں نے معاویہ کے لشکر پر حملہ کر کے ان کا حصار توڑنے کا پلان بنایا اور امام کے لشکر نے بڑی ہمت کے ساتھ معاویہ کے لشکر پر حملہ کرکے ان کو فرات کے کنارے سے دور بھگادیاجس سے ان کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ، امام کے لشکر میں موجود کچھ فرقوں کے سرداروں نے معاویہ کی طرح اس کے لشکر کو پانی دینے سے منع کرنا چا ہا تو امام نے ان کو ایسا کرنے سے منع فرمادیا ،چونکہ اللہ کی شریعت میں ایسا کرنا جا ئز نہیں ہے ، اور پانی سب کیلئے یہاں تک کہ کتّے اور سوَروں کے لئے بھی مباح ہے ۔
امام نے خونریزی نہ ہونے کی وجہ سے معاویہ کے پاس اُس کو صلح پرآمادہ کرنے کے لئے صلح کا پیغام دے کر ایک وفدروانہ کیا،لیکن معاویہ نے صلح قبول نہیں کی ،اور وہ نافرمانی کرنے پر مصر رہا ،لہٰذا دونوں فریقوں کے مابین جنگ کی آگ کے شعلے بھڑک اٹھے اور دو سال تک اسی طرح بھڑکتے رہے، ان میں سب سے سخت اور ہو لناک وقت لیلة الہریر تھا جس میں طرفین کے تقریباً ستر ہزار سپاہی اور قائد قتل ہو ئے ،جس سے معاویہ کے لشکر کی شکست کے آثار نمایاں ہو گئے ،اس کے تمام دستور و قوانین مفلوج ہو کر رہ گئے وہ فرار کر نے ہی والا تھا کہ اس کو ابن طنابہ نے کچھ سمجھایاجس سے وہ پھر سے جم گیا ۔
قرآن کو بلند کرنے کی بیہودگی
امام کے لشکر نے مالک اشتر کی قیادت میں معاویہ کے لشکر پر حملہ کیا ،لشکرفتح پانے ہی والا تھا اور مالک اشتر کے معاویہ پر مسلط ہونے میں ایک ہاتھ کا فاصلہ ہی رہ گیا تھا کہ دھوکہ باز عمرو عاص نے امام کے لشکر میں کھل بلی مچانے اور ان کی حکومت کے نظام میں تغیر و تبدل کا مشورہ دیاوہ پوشیدہ طور پر اشعث بن قیس اور امام کے لشکر کے بعض سرداروں سے ملا اُن کو دھوکہ ،لالچ اور رشوت دی ،قرآن کریم کو نیزوں پر بلند کرنے اور اپنے درمیان اختلاف کو حل کرنے کے لئے اُس کو حَکَم قرار دینے کے سلسلہ میں اُ ن کے ساتھ متفق ہو گئے ،انھوں نے قرآن کو نیزوں پر بلند کردیا اور معاویہ کے لشکر سے یہ آواز آنے لگی کہ ہمارا حکم قرآن ہے، ہ دھوکہ امام کے لشکر میں بجلی کی طرح کوند گیا ،بیس ہزار فوجیوں نے آپ کو گھیر لیا اور کہنے لگے قرآن کے فیصلہ کو قبول کیجئے ،امام نے ان کو تحذیر کی اور ان کو نصیحت فرما ئی کہ یہ دھوکہ ہے ،لیکن قوم نے آپ کی ایک نہ سنی اور وہ اس بات پر اڑ گئے ، امام سے کہنے لگے کہ اگر آپ نے یہ تسلیم نہ کیا تو ہم آپ سے مقابلہ کریں گے ، تو امام کو مجبوراً یہ تسلیم کر نا پڑا ،ان ہی خو فناک حالات میں امام کی حکومت کا خاتمہ ہو ا۔
اشعری کا انتخاب
امام کے ساتھ اِن واقعات کے پیش آنے کے بعد اشعری کو عراقیوں کی طرف سے منتخب کرلیا گیا، امام نے اُن کو ایسا کرنے سے منع کیا مگر انھوں نے زبردستی اشعری کو منتخب کر لیا ،اور اہل شام نے عمرو عاص کو منتخب کر لیا اس نے اشعری کو دھوکہ دیا اور اس کو امام اور معاویہ کو معزول کرکے ان کے مقام پر مسلمانوں کا حاکم بنا نے کیلئے عبداللہ بن عمر کا انتخاب کیا ،اشعری اس سے بہت خوش ہوا ، اور جب دونوں حَکَم ایک مقام پر جمع ہوئے تو اشعری نے امام کو معزول کر دیا اور عمرو عاص نے معاویہ کو اسی عہدہ پر برقرار رکھا ۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک