امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

جناب عمر اور ابن عمر کا اعتراف

1 ووٹ دیں 05.0 / 5

جناب عمر کا اعتراف شرف آل محمد
عہدعمری میں اگرچہ پیغمبراسلام کی آنکھیں بندہوچکی تھی اورلوگ محمد مصطفی کی خدمت اورتعلیمات کوپس پشت ڈال چکے تھے لیکن پھربھی کبھی کبھی ”حق برزبان جاری“ کے مطابق عوام سچی باتیں سن ہی لیاکرتے تھے ایک مرتبہ کاذکرہے کہ حضرت عمرمنبررسول پرخطبہ فرمارہے تھے ناگاہ حضرت امام حسین کاادھرسے گزر ہوا آپ مسجدمیں تشریف لے گئے اورحضرت عمرکی طرف مخاطب ہوکربولے

”اِنزِل عَن مِنبَرِ أبي“

میرے باپ کے منبرسے اترآئیے اورجائیے اپنے باپ کے منبرپربیٹھے آپ نے کہاکہ میرے باپ کاتوکوئی منبرنہیں ہے اس کے بعدمنبرسے اترکرامام حسین کواپنے ہمراہ گھرلے گئے اوروہاں پہنچ کرپوچھاکہ صاحب زادے تمہیں یہ بات کس نے سکھائی ہے توانہوں نے فرمایاکہ میں نے اپنے سے کہاہے ،مجھے کسی نے سکھایانہیں اس کے بعدانہوں نے کہاکہ میرے ماں باپ تم پرفداہوں ،کبھی کبھی آیاکروآپ نے فرمایابہترہے ایک دن آپ تشریف لے گئے توحضرت عمرکومعاویہ سے تنہائی میں محوگفتگوپاکوواپس چلے گئے ۔۔۔۔ جب اس کی اطلاع حضرت عمرکوہوئی توانہوں نے محسوس کیااورراستے میں ایک دن ملاقات پرکہاکہ آپ واپس کیوں چلے آئے تھے فرمایا کہ آپ محوگفتگوتھے اس لیے میں نے عبداللہ (ابن عمر) کے ہمراہ واپس آیاحضرت عمرنے کہاکہ ”فرزندرسول میرے بیٹے سے زیادہ تمہاراحق ہے

“ فانما انت ماتری فی روسنااللہ ثم انتم“

اس سے انکارنہیں کیاجاسکتاکہ میراوجودتمہارے صدقہ میں ہے اورمیرا رواں تمہارے طفیل سے اگاہے (اصابة ج ۲ ص ۲۵ ،کنزالعمال جلد ۷ ص ۱۰۷ ،ازالة الخفاء )۔
ابن عمرکااعتراف شرف حسینی
ابن حریب راوی ہیںکہ ایک دن عبداللہ ابن عمرخانہ کعبہ کے سایہ میں بیٹھے ہوئے لوگوں سے باتیں کررہے تھے کہ اتنے میں حضرت امام حسین علیہ السلام سامنے سے آتے ہوئے دکھائی دئیے ابن عمرنے لوگوں کی طرف مخاطب ہوکرکہاکہ یہ شخص یعنی امام حسین اہل آسمان کے نزدیک تمام اہل زمین سے زیادہ محبوب ہیں۔

کتاب کا حولہ:
https://alhassanain.org/urdu/?com=book&id=224

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک