امام زین العابدین اورعبدالملک بن مروان کاحج
امام زین العابدین اورعبدالملک بن مروان کاحج
بادشاہ دنیاعبد الملک بن مروان اپنے عہد حکومت میں اپنے پایہ تخت سے حج کے لیے روانہ ہوکرمکہ معظمہ پہنچا اوربادشاہ دین حضرت امام زین العابدین علیہ السلام بھی مدینہ سے روانہ ہوکرپہنچ گئے مناسک حج کے سلسلہ میں دونوں کاساتھ ہوگیا،
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام آگے آگے چل رہے تھے اوربادشاہ پیچھے چل رہا تھا عبدالملک بن مروان کویہ بات ناگوارہوئی اوراس نے آپ سے کہا کیا میں نے آپ کے باپ کوقتل کیاہے جوآپ میری طرف متوجہ نہیں ہوتے،
آپ نے فرمایا کہ:
جس نے میرے باپ کو قتل کیا ہے اس نے اپنی دینا و آخرت خراب کرلی ہے کیا تو بھی یہی حوصلہ رکھتا ہے اس نے کہا نہیں میرا مطلب یہ ہے کہ آپ میرے پاس ائیں تاکہ میں آپ سے کچھ مالی سلوک کروں،
آ پ نے ارشادفرمایا
:مجھے تیرے مال دنیاکی ضرورت نہیں ہے مجھے دینے والاخدا ہے یہ کہہ کر آپ نے اسی جگہ زمین پرردائے مبارک ڈال دی اورکعبہ کی طرف اشارہ کرکے کہا،میرے مالک اسے بھردے، امام کی زبان سے الفاظ کا نکلنا تھا کہ ردائے مبارک موتیوں سے بھرگئی، آپ نے اسے راہ خدا میں دیدیا
(دمعہ ساکبہ،جنات الخلود ص ۲۳) ۔