علوم قرآن
قرآن مجید کاتعارف
- شائع
-
- مؤلف:
- نذرحافی
- ذرائع:
- امام حسین فاونڈیشن
ہجرت سےپہلےاورہجرت کےبعدپیغمبرِاسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پرنازل ہونےوالی سورتوں اورآیات کےمجموعےکا نام قرآن مجیدہے۔سورت (سورہ)عربی زبان میں شہرکےگرد بلند وبالا دیواریعنی فصیلِ شہرکوکہاجاتاہے۔چونکہ قرآن مجید کا ہر سورہ آیاتِ مقدسہ کو اپنے گھیرے میں لئے ہوئے ہے ، اس لئے اسے سورہ کہا جاتا ہے جبکہ آیت کا مطلب علامت اور نشانی ہے۔
تفسیر بیان کرنے کی روش اور کچھ اصول
- شائع
-
- مؤلف:
- محسن قرائتی
- ذرائع:
- امام حسین فاونڈیشن
خدائے متعال کا شکر گزار ہوں جس نے مجھ بندہ کو کئی سالوں سے قرآن کی خدمت کرنے اور مختلف طبقات کے لوگوں کے لئے معارف قرآن اور اہل بیت علیہم السلام بیان کرنے کی توفیق دی۔ ان کچھ سالوں میں جو تجربے حاصل ہوئے اور جن طریقوں کو اپنایا ان کو دوسروں کے لئے بیان کرنا مفید سمجھتا ہوں شاید کوئی اس سے استفادہ کرے۔
قر آن کی شناخت قرآن کی روشنی میں
- شائع
-
- مؤلف:
- فدا حسین حلیمی(بلتستانی)
- ذرائع:
- پیشکش : امام حسین علیہ السلام فاؤنڈیشن
قرآن کریم کے متعلق سب سے پہلا سوال جو انسان کے ذہن میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ کیا قران کی شناخت اور پہچان ممکن ہے یا نہیں ؟ بے شک قرآن کریم کی آیوہن میں غور فکر اس وقت کر سکتا ہے کہ جب ہمیں اس مقد س کتاب کی معرفت اور شناخت حاصل ہو ؛چونکہ جب کسی چیز کے فائدے کے متعلق یقین حاصل نہ ہو اس وقت تک اسکے پیچھے نہیں جاتا لہذا ہمیں جب تک قرآن کریم کي صحیح پہچان نہ ہو اسکے آیتوں میں غور فکر نہیں کرسکتا ؛ اب قرآن کی معرفت کے لیے سب سے پہلے ہمیں یہ جاننا ہو گا کہ قرآن ہے کیا؟اب اس سوال ك جواب هم نكات مين يون بيان كر سكت.هين:
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 51 تا 55)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- اقتباس از تفسیر فصل الخطاب
" وَاِذْ وَ عَدْنَا مُوْسٰی اَرْبَعِیْنَ لَیْلَةً ثُمَ اتَخَذْتُمْ الْعِجْلَ مِن بَعْدِہ وَ اَنْتُمْ ظٰلِمُوْنَ (51) اورجب ھم نے موسی کیلیے چالیس راتوں کی میعاد مقرر کی اورپھر تم نےان کے بعد گوسالہ تیارکرلیااوریہ تمہارا بےمحل قدم تھا
تفسیر و تاویل
- شائع
-
- مؤلف:
- quran.al-shia.org
عربی زبان میں سفورکے معنی بے پردگی کے ہیں یعنی کسی پوشیدہ چیزکو منظرعام پرلے آنا جس کی بناپر بے پردہ خواتین کوسافرات کہاجاتاہے جن کے بارے میں روایات میں وراد ہوا ہے کہ آخر زمانے میں جو بدترین زمانہ ہوگا ایسی عورتیں برآمدہوں گی جوسافرات اور زینت کرنے والی ہوں گی، لباس پہن کر بھی برہنہ ہوں گی ،دیں سے خارج اورفتنوں میں داخل ہونے والی ہوںگی اورآخرمیں جہنم میں ہمیشہ رہنے والی ہوںگی ۔
محکم ومتشابہ
- شائع
-
- مؤلف:
- quran.al-shia.org
تفسیروتاویل کی بحث کی تکمیل کے لئے یہ ضروری ہے کہ محکم اورمتشابہ کے معانی کی وضاحت بھی کردی جائے اس لئے کہ قرآن مجیدنے سارے فتنہ کی جڑتاویل ہی کوقراردیاہے اوراسی خطرہ کی طرف ہرمردمسلمان کومتوجہ کیاہے ۔ واضح رہے کہ قرآن مجید میں ان دونوںالفاظ کودوطرح سے استعمال کیاگیاہے ۔
* زوال کے اسباب اور راہ نجات *
- شائع
-
- مؤلف:
- سیدمون کاظمی
- ذرائع:
- تفسیر فصل الخطاب
گرامی القدر پیغمبرِخدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے وصیت کرتے ھوئے فرمایا : "قریب ھے میں بلایا جاؤں اور مجھے جانا پڑے میں تم میں دو گرانقدرچیزیں چھوڑے جا رھاھوں اک خدائےبزرگ و برترکی کتاب اور دوسری میری عترت" کتابِ خدا تو ایک رسی ھےجو آسمان سےزمین تک دراز ھے اور میری عترت میرے اہلبیت ھیں. خدائے لطیف و خبیر نے مجھے خبر دی ھے کہ یہ دونوں جدا نہ ھوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر پر پہنچیں گے. پس دیکھو! میرے بعد تمہارا سلوک ان کے ساتھ کیسا رھتا ھے؟ اگر ان سے متمسک رھوگے تو کبھی گمراہ نہ ہوگے"
اطاعتِ قرآن
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- تفسیر فصل الخطاب
حضرت جبیر بن مطعم (رض) بدر کے اسیرانِ جنگ کے بارے میں گفتگو کےلیے مدینہ طیبہ حاضر ھوئے مغرب کی نماز پڑھی جارھی تھی.رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ والہ وسلم امامت فرمارھے تھے اور سورہ طور کی تلاوت فرمارھے تھے.حضرت جبیر(رض) بتاتے ھیں کہ جب میں نے یہ آیتیں سنیں : "وَالطُوْرٍوَکِتٰبٍ مَسْطُوْرٍ فِی رَق مَنْشُورٍ" قسم ھے کوہِ طور کی اور کتاب کی جو لکھی گئی ھے کھلے ورق پر" (الطور#1/2)
اصول ابلاغ قرآن
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- تفسیر فصل الخطاب
مومن بالقرآن اور عامل بالقرآن ھونے کے بعد جو اھم ترین ذمہ داری عائد ھوتی ھے وہ یہ ھے کہ نورِقرآن کو عام کیا جائے تاکہ اطراف و اکنافِ عالم سے شرک و الحاد، کفر و طغیان ، فسق و عصیاں کا اندھیرا چھٹ جائے اور زمین کے سینہ پر چلنے والا ھر فرد اللہ کی طرف رجوع کرنے والا، تقوٰی اختیار کرنے والا اور نماز قائم کرنے والا بن جائے اور مطلقًا شرک و رجس سے دوری اختیار کرنے والا ھو جائے .
مسئلہ تحریف قرآن
- شائع
-
- مؤلف:
- ڈاکٹر محمد تیجانی سماوی
- ذرائع:
- اقتباس ازکتاب "حکم اذاں"
ہہ کہنا کہ "قرآن میں تحریف ہوئی ہے " بذات خود ایسی شرمناک بات ہے، جسے کوئی مسلمان جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت پر ایمان رکھتا ہو خواہ شیعہ ہو یا سنی برداشت نہیں کرسکتا ۔
تحریف عملی و معنوی قرآن کریم ، ایک جائزہ
- شائع
-
- مؤلف:
- محمد عباس حیدر آبادی
يہ ايک تاريخي حقيقت ہے کہ آج سے چودہ سو سال پہلے دنيائے عرب ميں ايک عالم گير شخصيت رونما ہوئي، جس کا نام محمد بن عبد اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھا اور جس نے اس بات کا دعوي کيا کہ ميں اللہ کا بھيجا ہوا نبي ہوں
کیا شیعہ قرآن مجید میں تحریف کے قائل ہیں؟
- شائع
-
- مؤلف:
- سید رضا حسینی نسب
شیعوں کے مشہور علماء کا یہ عقیدہ ہے کہ قرآن مجید میں کسی بھی قسم کی تحریف نہیں ہوئی ہے اور وہ قرآن جو آج ہمارے ہاتھوں میں ہے بعینہ وہی آسمانی کتاب ہے
فھم قرآن کی روش سے آشنائی
- شائع
-
- مؤلف:
- ڈاکٹر محمد باقر حجتی
- ذرائع:
- (گروہ ترجمہ: سائٹ صادقین)
قرآن مجید نے بعض آیتوں میں اپنے کو مبین کے عنوان سے معرفی کی ھے ۔ " تِلْكَ آياتُ الْكِتَابِ الْمُبِينِ " ۔ (قصص/ ۲) یہ بیان کر نے والی کتاب کی آیتیں ھیں ،
عدم تحریف پر عقلی اور نقلی دلیلیں
- شائع
-
- مؤلف:
- آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی
- ذرائع:
- اقتباس از کتاب: شیعہ جواب دیتے ہیں
ہمارے عقیدہ کے مطابق بہت سے عقلی اور نقلی دلائل موجود ہیں جو قرآن مجید کی عدم تحریف پر دلالت کرتے ہیں کیونکہ ایک تو خود قرآن مجید فرماتا ہے : ہم نے قرآن مجید کو نازل کیا اور اس کی حفاظت بھی ہمارے ذمہ ہے ایک اور مقام پریوں ارشاد ہوتا ہے:''یہ کتاب شکست ناپذیر ہے ۔اس میں باطل اصلا سرایت نہیں کر سکتا ہے نہ سامنے سے ا ور نہ پیچھے کی طرف سے کیونکہ یہ حکیم و حمید خدا کی طرف سے نازل ہوئی ہے ''
قرآنی لفظِ "سمآء"کے مفاہیم
- شائع
-
- مؤلف:
- محمد طاہرالقادري
قرآنِ مجید میں لفظ ’سمآء‘ مروّجہ سات آسمانوں کے علاوہ اِن معانی کے لئے بھی اِستعمال ہوا ہے: 1۔ بادل 2 ۔بادلوں کی فضا 3 ۔بارش 4۔ کرۂ ہوائی- 5 ۔گھر کی چھت6۔ سماوِی کائنات
زبان قرآن کی شناخت
- شائع
-
- مؤلف:
- آیة اللہ محمد ہادی معرفت
قرآن میں قول لغت میں ”قول“ وہ بات اور گفتار ہے جو ظاھراً تلفظ ہو یعنی زبان پر جاری ہونے والے کچھ الفاظ جیسے قَالَ، تکلّم، نَطَقَ۔ ”لسان العرب“ میں ہے : القول:الکلام علیٰ الترتیب، وهوعند المحققین کلُّ لفظٍ قال به اللسان تاما کان او ناقصا قول ترتیب (تالیف)شدہ کلام ہے اور محققین کے نزدیک زبان سے جاری ہونے والا ہر وہ لفظ ہے جو چاہے مکمل(مفید)ہو یا نامکمل (غیر مفید)
قرآنی معلومات
- شائع
پورا قرآن تیس پاروں پر مشتمل ہے۔ • قرآن میں کل” ۱۱۴“ سورے ہیں۔ • قرآن میں ”۶۲۳۶“آیتیں ہیں۔
تلاوت قرآن کے آداب اور اس کا ثواب
- شائع
-
- مؤلف:
- آیة اللّٰہ العظمی الخوئی
جب فضیلتِ قرآن کی بات آئے تو بہتر ہے کہ انسان توقف اختیار کرے، اپنے آپ کو قرآن کے مقابلے میں حقیر تصور کرے اور اپنی عاجز ی اورناتوانی کا اعتراف کرے، اس لیے کہ بعض اوقات کسی کی مدح میں کچھ کہنے یا لکھنے کی بجائے اپنی عاجزی اور ناتوانی کا اعتراف کر لینا بہتر ہوتا ہے جو انسان عظمت قرآن کے بارے میں لب کشائی کرنا چاہے بھلا وہ کیا کہہ سکتا ہے ؟ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ انسان (جو ایک ممکن اور محدود چیز ہے) لامتناہی ذات کے کلام کی حقیقت کا ادراک کر سکے اور اپنے مختصر اورمحدود ذہن میں اسے جگہ دے سکے۔
وحی کا ظھور
- شائع
وحی کے بارے میں گفتگو اس لحاظ سے اھمیت رکھتی ھے کہ یہ کلام الٰھی کی شناخت کا ذریعہ ھے بلکہ شاید ابحاثِ قرآنی میں سب سے مھم ترین بحث وحی کے بارے میں ھی ھو یعنی وحی کی پہچان اور آسمان سے زمین کے درمیان ارتباط کی پہچان ان سوالات کے جوابات مط الب قرآنی کو سمجھنے میں خاصی مدد دیتے ھیں۔
نزول وحی
- شائع
قرآن مجموعہ ھے ان آیات اور سوروں کا جو ہجرت سے پھلے اور ہجرت کے بعد مختلف مناسبتوں کے تحت پیغمبر اسلام (ص) پر نازل ھوئے،قرآن کا تدریجی نزول آیہ آیہ اور سورہ سورہ کی صورت میں تھا جس کا سلسلہ پیغمبر اکرم (ص) کی آخری عمر تک جاری رھا،حیات پیغمبر(ص)میں بعض اوقات پیشین گوئیاں کرنے یامشکلات کو دور کرنے یاسوالات کے جوابات دینے کے لئے یابعض آیات نازل ھوتیں