امیرالمومنین(علیہ السلام) کی اطاعت واجب
-
- شائع
-
- مؤلف:
- آیت اللہ العظمی السيد محمد سعيد الحكيم
- ذرائع:
- ماخوذ از کتاب:اصول العقيدة
امیرالمومنین(علیہ السلام) کی اطاعت کے وجوب کے نصوص
امیر المؤمنین علیہ السلام کی اطاعت کے وجوب پر دلالت کرنے والی نصوص:
چوتھے قسم کی نصوص:
وہ ہیں جن میں امیر المؤمنین علیہ السلام کی اطاعت کے واجب ہونے کا ذکر ہے، جیسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان:
كَقَوْلِهِ (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ): "مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ، وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ عَصَى اللَّهَ، وَمَنْ أَطَاعَ عَلِيًّا فَقَدْ أَطَاعَنِي، وَمَنْ عَصَى عَلِيًّا فَقَدْ عَصَانِي"
"جس نے میری اطاعت کی، اس نے اللہ کی اطاعت کی، اور جس نے میری نافرمانی کی، اس نے اللہ کی نافرمانی کی۔ اور جس نے علی کی اطاعت کی، اس نے میری اطاعت کی، اور جس نے علی کی نافرمانی کی، اس نے میری نافرمانی کی۔"
(اس کے مصادر حاشیہ نمبر 2 صفحہ 266 میں گزر چکے ہیں)
اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان:
وَقَوْلِهِ (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ): "يَا عَلِيُّ مَنْ فَارَقَنِي فَقَدْ فَارَقَ اللَّهَ، وَمَنْ فَارَقَكَ يَا عَلِيُّ فَقَدْ فَارَقَنِي"
"اے علی! جس نے مجھے چھوڑا، اس نے اللہ کو چھوڑا، اور جس نے تمہیں چھوڑا اے علی، اس نے مجھے چھوڑا۔" (اس کے مصادر حاشیہ نمبر 1 صفحہ 266 میں گزر چکے ہیں)
وَقَوْلِهِ (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ): "عَلِيٌّ بَابُ حِطَّةٍ مَنْ دَخَلَ مِنْهُ كَانَ مُؤْمِنًا، وَمَنْ خَرَجَ مِنْهُ كَانَ كَافِرًا"
(الفردوس بمأثور الخطاب 3: 64، واللفظ له / العلل المتناهية 1: 241 / كشف الخفاء للعجلوني 1: 236 / الجامع الصغير 2: 177 / فيض القدير 4: 356 / ينابيع المودة 2: 96 / النصائح الكافية: 95 / ميزان الاعتدال 2: 285 في ترجمة الحسين بن الحسن الأشقر / كنز العمال 11: 603 رقم الحديث: 32910. وغيرها من المصادر)
اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان: "علی 'باب حطہ' ہیں، جو اس میں سے داخل ہوا وہ مومن ہوا، اور جو اس میں سے نکل گیا وہ کافر ہوا۔"
کیونکہ واضح ہے کہ اطاعت کے وجوب کا مطلق ہونا اور کسی خاص امر یا خاص جانب کے ساتھ مقید نہ ہونا امامت کو لازم کرتا ہے۔ کیونکہ ان کے علاوہ کسی اور کی امامت کا کوئی موقع ہی نہیں رہتا جب ان کی اطاعت واجب ہو، ورنہ حاکم محکوم اور حکمران محکوم بن جائے گا۔ اسی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امامت آپ کی اطاعت کے وجوب سے ثابت ہوئی ہے، اور وہ کسی دوسری چیز پر موقوف نہیں ہے۔