امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

نمازمیں’’آمین‘‘ کہنے کے مسئلے میں علمائے اہل سنت کا موقف

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

نمازمیں’’آمین‘‘ کہنے کے مسئلے میں علمائے اہل سنت کا موقف 
امام ابو حنیفہ  اور سفیان کہتے ہیں : امام اسے بلند آواز سے پڑھے گا  جبکہ ماموم چھپا کر۔
(دیکھئے المجموع ،ج۳،ص ۳۷۳ نیز ابن قدامہ کی المغنی ،ج۱،ص ۴۹۔)
امام مالک سے  دو باتیں مروی ہیں ۔ ان میں سے ایک امام ابو حنیفہ  کے قول  کی طرح ہے 
(دیکھئے المجموع ،ج۳،ص ۳۷۳، المحلی ،ج۳،ص ۲۶۴نیز ابن قدامہ کی المغنی ،ج۱،ص۴۹۰۔)
اور دوسری یہ ہے کہ اسے سرے سے نہ پڑھا جائے ۔ 
(دیکھئے  المجموع ،ج۳،ص ۳۷۳ نیز ابن قدامہ کی المغنی ،ج۱،ص ۴۸۹۔)
امام شافعی فرماتے ہیں ؛ ماموم اس طرح آہستہ پڑھے  کہ صرف خود  سنے ۔ 
(دیکھئے  دیکھئے المجموع ،ج۳،ص ۳۶۸۔)
ایک اور مقام پر فرماتے ہیں کہ  وہ بلند آواز سے پڑھے ۔
 (دیکھئے المجموع ،ج۳،ص ۳۶۸۔)
امام شافعی کے پیروکاروں میں اختلاف واقع ہوا ہے ۔ ان میں سے بعض کہتے  کہ اس بارے میں دو قول موجود ہیں جبکہ بعض کہتے ہیں ؛ جب نماز کی صفیں کم اور  ایک دوسری  کے قریب ہوں اور نمازی امام کی آواز سن سکتے  ہوں تو  آہستہ  پڑھنا مستحب  ہے ۔ 
لیکن اگر صفیں زیادہ ہوں اور بہت سے مامومین  کو اما م کی آواز  سنائی نہ دے تو ان کے لئے بلند آواز سے آمین کہنا مستحب ہے تا کہ ان کے پیچھے موجود افراد  سن سکیں ۔
( دیکھئے المجموع ،ج۳،ص ۳۶۸۔) 
احمد ، اسحاق ، ابو ثور اور عطا کہتے ہیں کہ مامومین کے لئے  بلند آواز سے پڑھنا مستحب ہے ۔ 
(دیکھئے المجموع ،ج۳،ص ۳۷۳،المحلی ،ج۳،ص ۲۶۴۔)
نووی روضۃ الطالبین میں لکھتے ہیں:  ہر اس شخص کے لئے جو نماز میں یا نماز  کےبغیر  سورہ حمد  پڑھے  مستحب ہے کہ اسے پڑھنے کے بعد  آمین کہے ۔ 
پھر کہتے ہیں : اس استحباب میں امام ، ماموم  اور فرادیٰ پڑھنے والے  برابر ہیں ۔
 (دیکھئے روضۃ الطالبین،ج۱،ص ۳۵۲، کتاب الصلاۃ ،باب فی صفۃ الصلاۃ ۔)
شوکانی کابیان ہے : حافظ نے آمین کہنے کے جواز کے بارے میں کہاہے : اکثر اہل سنت کے ہاں یہ حکم مندوب  ہے ۔ ابن بزبزہ  نے بعض  علماء سے حکایت کی  ہے کہ یہ ماموم کے لئے  واجب  ہے  کیونکہ صیغہ امر وجوب پر دلالت کرتا ہے ۔ 
ادھر ’’ظاہری‘‘ مکتب فکر نے  اسے ہر نمازی پر  واجب قرار دیا ہے ۔ 
حدیث کی ظاہری   دلالت یہ ہے کہ یہ صرف ماموم  پر واجب ہے  اور وہ بھی ہر صور ت میں نہیں بلکہ  صرف اس صورت میں  کہ پہلے امام  آمین پڑھے ۔
یہ  امام اورفرادی پڑھنے والے  کے لئے صرف مندوب ہے ۔
(نیل الاوطار،ج۲،ص ۲۳۲، باب التامین  والجہر بہ مع القرائۃ ۔) 

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک