فضائل حضرت فاطمۃ الزھراء سلام اللہ علیہا(قسط-4)
-
- شائع
-
- مؤلف:
- ڈاکٹر محمد طاھرالقادری
- ذرائع:
- الدرَّةُ البَيْضَاءُ فِي مَنَاقِبِ فَاطِمَةَ الزَّهْرَاءِ
کتاب: الدرَّةُ البَيْضَاءُ فِي مَنَاقِبِ فَاطِمَةَ الزَّهْرَاءِ
فضائل حضرت فاطمۃ الزھراء سلام اللہ علیہا(قسط-4)
فصل :۳۱
سیدہ سلام اللہ علیھا کا اپنے وصال سے باخبر ہونا
"حضرت ام سلمی رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہے جب سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا اپنی مرض موت میں مبتلا ہوئیں تومیں ان کی تیمارداری کرتی تھی۔مرض کے اس پورے عرصے کے دوران جہاں تک میں نے دیکھا ایک صبح ان کی حالت قدرے بہتر تھی حضرت علی رضی اللہ عنہا کسی کام سے باہر گئے سیدہ نے کہا :اماں !میرے غسل کرنے کے لیے پانی لائیں میں پانی لائی آپ نے جہاں تک میں نے دیکھا بہترین غسل کیا۔پھربولیں اماں جی! مجھے نیا لباس دیں ۔ میں نے ایسا ہی کیا۔آپ قبلہ رخ ہو کرلیٹ گئیں ہاتھ مبارک رخسار مبارک کے نیچے کرلیا۔پھر فرمایا:اماں جی! اماں جی اب میری وفات ہوگی ،میں پاک ہوچکی ہوں لہذا مجھے کوئی عریاں نہ کرے پس اسی جگہ آپ رضی اللہ عنہ کی وفات ہوگئی ۔ام سلمی کہتی ہیں پھر حضرت علی تشریف لائے تومیں نے انہیں سیدہ کے وصال کی اطلاع دی ۔
فصل ۳۲۔
"روز قیامت سیدہ سلام اللہ علیھا کی آمد پر سب اہل محشر نگائیں جھکالیں گے
"حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:قیامت کے پیچھے ایک ندا دینے والا پردے کے پیچھے سے آواز دے گا :اے اھل محشر!اپنی نگائیں جھکالو تاکہ فاطمہ بنت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گزر جائیں "
____________________
حوالاجات
۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۶۶، رقم :۴۷۲۸
۲۔محب طبری ذخائرالعقبی فی مناقب ذوی القربی:۹۴
۳۔ابن اثیر اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ ۷:۲۲۰
۴۔عجلونی کشف الخفاء ومزیل الالباس ۱:۱۰۱، رقم ۲۶۳
"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جب قیامت کا دن ہوگا توکہا جائے گا:اے ال محشر !اپنی نگائیں جھکا لوتاکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی فاطمۃ الزہراء گزر جائیں ۔پس وہ دوسبز چادروں میں لپٹی ہوئی گزر جائیں گی ۔
"ابو مسلم نے کہا:مجھے قلابہ نے کہا اورہمارے ساتھ عبدالحمیدبھی تھے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا:(سیدہ سلام اللہ علیہا)دوسرخ چادروں میں لپٹی ہوئی گزر جائیں گی"
____________________
حوالاجات
۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۷۵،رقم :۴۷۵۷
۲۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۶۳، رقم ۱۳۴۴
۳۔طبرانی المعجم الکبیر،۱:۱۰۸، رقم ۱۸۰
۴۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۰، رقم ۹۹۹
۵۔طبرانی المعجم الاوسط۳:۳۵، رقم ۲۳۷۶
۶۔ہثیمی مجمع الزوائد۹:۲۱۲
۸۵۔عن عائشہ رضی اللہ عنہا قالت :قال النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :ینادی مناد یوم القیامۃ:غضو اابصارکم حتی تمر فاطمۃ بنت محمد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:روز قیامت ایک ندا دینے والا ند ادے گا :اپنی نگائیں جھکا لو تاکہ فاطمہ بنت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گزر جائیں ۔"
____________________
حوالاجات
۱۔خطیب بغدادی تاریخ بغداد۸:۱۴۲
۲۔محب طبری ذخائرالعقبی فی مناقب ذوی القربی ۹۴
"حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ روز قیامت عرش کی گہرائیوں سے ایک ندا دینے والا آواز دے گا:محشر والو!اپنے سروں کو جھکا لو اوراپنی نگائیں نیچی کرلو تاکہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا جنت کی طرف گزر جائیں ۔"
____________________
حوالاجات
۱۔عجلونی کشف الخفاء مزیل الالباس ۱:۱۰۱، رقم ۲۶۳
۲۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۱۰۶رقم ۳۴۲۱۱
۳۔ہندی نے کنزالعمال (۱۲:۱۰۶، رقم ۳۴۲۱۰)میں کہا ہے کہ اسے ابوبکر نے الغیلانیات میں حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔
۴۔خطیب بغدادی نے تاریخ بغداد (۸:۱۴۱)میں الفاظ کے معمولی اختلاف کے ساتھ یہ حدیث حضرت سے روایت کی ہے۔
۵۔ہیثمی نے الصواعق المحرقہ (۲:۵۵۷)میں کہا ہے کہ اسے ابو بکر نے الغیلابیات میں روایت کیاہے
فصل :۳۳
سیدہ سلام اللہ علیھا کا ستر ہزار حوروں کے جھرمٹ میں پل صراط سے گزرنے کا منظر
"حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :روز قیامت عرش کی گہرائیوں سے ایک ندا دینے والا آواز دے گا:اے محشر والو!اپنے سروں کو جھکا لواوراپنی نگاہیں نیچی کرلو تاکہ فاطمہ بنت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پل صراط سے گزر جائیں ۔پس آپ گزر جائیں گی اورآپ کے ساتھ حورعین میں سے چمکتی بجلیوں کی طرح ستر ہزار خادمائیں ہوں گی"۔
____________________
حوالاجات
۱۔محب طبری نے ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی (ص:۹۴)میں کہا ہے کہ اسے حافظ ابو دسعید نقاش نے فوائد العراقیین میں روایت کیا ہے۔
۲۔ہندی ،کنزالعمال ۱۲:۱۰۵،۱۰۶، رقم ۳۴۲۰۹،۳۴۲۱۰
۳۔ابن جوزی نے تذکرة الخواص (ص:۲۷۹)میں ذرامختلف الفاظ کے ساتھ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے۔
۴۔ہیثمی نے الصواعقالمحرقہ (۲:۵۵۷)میں کہا ہے کہ اسے ابو بکرنے الغیلانیات میں روایت کیا ہے۔
۵۔مناوی فیض القدیر ۱:۴۲۰،۴۲۹
"سیدنا علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علی وآلہ وسلم نے فرمایا :میری بیٹی فاطمہ قیامت کے دن اس طرح اٹھے گی کہ اس پر عزت کا جوڑا ہوگا جسے آب حیات دھویا گیا ۔ساری مخلوق اسے دیکھ کر دنگ رہ جائے گی پھر اسے جنت کا لباس پہنایا جائے گا جس کا ہرحلہ ہزار حلوں پر مشتمل ہوگا۔ہر ایک پر سبز خط سے لکھا ہوگا :محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی کو احسن صورت اکمل ہیبت تمام تر کرامت اوروافر تر عزت کے ساتھ جنت میں
لے جاو۔پس آپکو دلہن کی طرح سجا کر ستر ہزارحوروں کے جھرمٹ میں جنت کی طرف لایا جائیگا"
____________________
حوالاجات
۱۔محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی ۹۵
فصل:۳۴
روز قیامت سیدہ سلام اللہ علیھا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سواری پر بیٹھیں گی
"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:قیامت کے دن مجھے براق پر اورفاطمہ کو میری سواری عضباء پربٹھایا جائے گا"
____________________
حوالاجات
۱۔ابن عساکر تاریخ دمشق الکبیر ۱۰:۳۵۳
____________________
حوالاجات
حاکم نے المستدرک (۳:۱۶۶رقم :۴۷۲۷)میں کہا ہے کہ یہ حدیث امام مسلم کی شرائط کے مطابق صحیح ہے
"حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:یا رسول اللہ :کیا آپ روز قیامت اپنی اونٹنی عضباء ہر سوا رہو کرگزریں گے ؟آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:میں اس براق پر سوارہوں گے جو نبیوں میں خصوصی طورپر صرف مجھے عطا ہوگا۔مگر میری فاطمہ میری سواری عضباء پر ہوگی
____________________
حوالاجات
۱۔ابن عساکر تاریخ دمشق الکبیر ۱۰:۳۵۲۔۳۵۳
۲۔ہندی نے کنزاالعمال (۱۱:۴۹۹رقم ۳۲۳۴۰)میں کہا ہے کہ اسے ابو نعیم اورابن عساکر نے روایت کیا ہے
فصل :۳۵
سیدہ سلام اللہ علیھا اخروی ترازو کا دستہ ہیں
"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:میں علم کا ترازو ہوں علی اس کا پلڑاہے حسن اورحسین اس کی رسیاں ہیں فاطمہ اس کا دستہ ہے اورمیرے بعد ائمہ اس ترازوکی عمودی سلاخیں ہیں جس کے ذریعے ہمارے ساتھ محبت کرنے والوں اوربغض رکھنے والوں کے اعمال تولے جائیں گے"
____________________
حوالاجات
۱۔ دیلمی ،الفردوس ، بماثور الخطاب ۱:۴۴، رقم ۱۰۷
۲۔ عجلونی نے کشف الخفاء ومزیل الالباس (۱:۲۳۶)مین کہا ہے کہ دیلمی نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مرفوع روایت بیان کی ہے
فصل :۳۶
سیدہ سلام اللہ علیھا اوران کاگھرانہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سب سے پہلے جنت میں داخل ہوگا
"حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بتایا:میرے ساتھ سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والوں میں میں فاطمہ حسن اورحسین ہونگے میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم سے محبت کرنے والے کہاں ہونگے؟آپ نے فرمایا :تمہارے پیچھے ہوں گے"
____________________
حوالاجات
۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۶۴، رقم ۴۷۲۳
۲۔ابن عساکر تاریخ دمشق الکبیر ۱۴:۱۷۳
۳۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۹۸، رقم ۳۴۱۶۶
۴۔ہیثمی نے الصواعق المحرقہ(۲:۴۴۸)میں کہا ہے کہ اسے ابن سعد نے روایت کیا ہے۔
۵۔محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی ۱۲۴
"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جنت میں سب سے پہلے داخل ہونے والی ہستی فاطمہ ہوگی"
____________________
حوالاجات
۱۔ذہبی نے میران الاعتدال فی نقد الرجال (۴:۳۵۱)میں کہا ہے کہ ابو صالح موذن نے مناقب فاطمہ میں روایت کیاہے
۲۔عسقلانی نے بھی المیزان (۴:۱۶)میں ایسا کہا ہے
"حضرت ابو یزید مدنی سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جنت میں داخل ہونے والوں میں سب سے پہلے میری بیٹی فاطمہ ہو گی اورمیری اس امت میں وہ ایسی ہیں جیسے اسرائیل میں مریم ۔
____________________
حوالاجات
قزوینی التدوین اخبارقزوین ۱:۴۵۷
۲۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۱۱۰، رقم ۳۴۲۳۴
فصل :۳۷
روز قیامت سیدہ سلام اللہ علیھا کا مسکن عرش خداوندی کے نیچے سفید گنبد ہوگا
"حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :بیشک آخرت میں فاطمہ علی ،حسن اورحسین جنت الفردوس میں سفید گنبد میں مقیم ہوں گے جس کی چھت عرش خداوندی ہوگا"
____________________
حوالاجات
۱۔ ابن عساکر ، تاریخ دمشق الکبیر ۱۴:۶۱
۲۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۹۸،رقم ۳۴۱۶۷
"حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :روز قیامت میں علی ، فاطمہ ،حسن اورحسین عرش کے نیچے گنبد میں قیام پذیر ہوں گے"
____________________
حوالاجات
۱۔ہیثمی مجمع الزوائد ۹:۱۷۴
۲۔زرقانی شرح الموطا،۴:۴۴۳
۳۔عسقلانی لسان المیزان ۲:۹۴
فصل:۳۸
پنجتن پاک اوران کے تمام محب قیامت کے دن ایک ہی جگہ ہوں گے
"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ فاطمہ سلام اللہ سے فرمایا:اے فاطمہ میں توایک یہ دونوں (حسن وحسین )اوریہ سونے والا حضرت علی کیونکہ اس وقت آپ سو کر اٹھے ہی ہوں گے
____________________
حوالاجات
۱۔احمد بن حنبل المسند ۱:۱۰۱
۲۔بزارالمسند ۳:۲۹،۳۰، رقم ۷۷۰
۳۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۶۹۲رقم ۱۱۸۳
۴۔ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۱۶۹،۱۷۰)میں کہا ہے احمد بن حنبل کی روایت کردہ حدیث کی سند میں قیس بن ربیع کے بارے میں اختلاف ہے جبکہ بقیہ تمام رجال ثقہ ہیں
۵۔شیبانی السنہ ۲:۵۹۸، رقم ۱۳۲۲
۶۔ابن اثیراسد الغابہ فر معرفۃ الصحابہ ۷:۲۲۰
"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:میں علی ،فاطمہ ،حسن ،حسین اورہمارے محبین سب روز قیامت ایک ہی جگہ اکٹھے ہوں گے قیامت کے دن ہمارا کھانا پینا بھی اکٹھا ہو گا یہاں تک کہ لوگوں میں فیصلے کردیئے جائیں گے "
____________________
حوالاجات
۱۔ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۱۷۴)میں کہا ہے کہ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے اورمیں اس کے رایوں کو نہیں جانتا۔
۲۔طبرانی المعجم الکبیر ۳:۴۱، رقم ۲۶۲۳
فصل:۳۹
فرمان حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا ۔۔۔بعد از مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم افضل ترین ہستی سیدہ زہرا سلام اللہ علیھا ہیں
"حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ میں نے فاطمہ رضی اللہ عنھا سے افضل ان کے بابا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علاوہ کسی شخص کو نہیں پایا۔
____________________
حوالاجات
۱۔طبرانی المعجم الاوسط ۱۳۷۳، رقم ۲۷۲۱
۲۔ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۲۰۱) میں کہا ہے کہ اسے طبرانی اورابویعلی نے روایت کیا ہے اوراس کے رجال صحیح ہیں
۳۔شوکانی درالسحابہ فی مناقب القرابة والصحابہ ۲۷۷،رقم ۲۴
"عمر بن دنیا رحمة اللہ علیہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے فرمایا :فاطمہ رضی اللہ عنھا کے بابا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سوا میں نے فاطمہ رضی اللہ عنھا سے زیادہ سچا کائنات میں کوئی نہیں دیکھا"
____________________
حوالات
ابو نعیم حلیۃ الاولیاء وطبقات الاصفیاء ۲:۴۱،۴۲
فصل :۴۰
"حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے ہاں گئے اورکہا: اے فاطمہ !خدا کی قسم !میں نے آپ کے سوا کسی شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک ترنہیں سوائے آپ کے بابا کے"۔
____________________
حوالاجات
۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۶۸،رقم ۴۷۳۶
۲۔ابن ابی شیبہ المصنف ۷:۴۳۲، رقم :۳۷۰۴۵
۳۔شیبانی الآحادو المثانی ۵:۳۶۰، رقم ۲۹۵۲
۴۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۱:۳۶۴، رقم ۵۳۲
۵۔خطیب بغدادی تاریخ بغداد۴:۴۰۱