امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

روز غدیر کے اعمال

2 ووٹ دیں 03.5 / 5

۱۸ذی الحجہ روز غدیر تمام عیدوں میں عظیم ترین اور بڑی عید ہے۔خدا وند عالم نے کسی پیغمبر کو مبعوث نہیں کیا مگریہ کہ اس نے آج کے دن کو عیدکا دن قرار دیااور آج کے دن کا احترام کیا ہے۔امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ مسلمانوں کے لئے جمعہ ،عیدالا ضحی اور عید فطر کے علاوہ بھی کوئی عید ہے ؟ آپ نے فرمایا : ہاں ایک عید ہے جو ان تمام عیدوں سے افضل ہے جس کا احترام سب سے زیادہ ہے ۔راوی نے دریافت کیا : وہ کون سی عید ہے ؟ آپ نے فرمایا: وہ دن وہ ہے جس دن رسول اسلام (ص) نے امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو غدیر کے میدان میں اپنا خلیفہ وجانشین بنایا اور فرمایا: جس کا میں مولاو حاکم ہوں اس کے یہ علی مولا وحاکم ہیں ۔اور وہ دن ۱۸ ذی الحجہ ہے ۔راوی نے سوال کیا مولا اس دن کیا کرنا چاہئے ؟
آپ نے فرمایا:
اس دن محمد و آل محمد پر زیادہ سے زیادہ صلوۃ بھیجیں ، اور تمام دن عبادت خدا میں مصروف رہیں ۔اس دن روزہ رکھنا تمام عمر کے روزہ کے ثواب کے برابر ہے اس دن روزہ رکھنے والے کو خدا وند عالم سو حج اور سو عمرہ کا ثواب عنایت فرماتاہے۔

اس دن اپنے آپ کو قبر مطہر حضرت امیر المومنین علیہ السلام پر پہنچاناچاہئے۔
اس دن اپنے مومن بھائی کو ایک درہم دینا گویا لاکھ درہم دینے کے برابر ثواب رکھتاہے۔
اس دن ایک مومن کو کھانا کھلانا ایسا ہے جیسے تمام پیغمبروں اور صدیقین کو کھانا کھلایا ہو۔
اس دن دعائے ندبہ پڑھنا بہت زیادہ ثواب ہے۔
اس دن ” عید غدیر “ کی نیت سے اچھے کپڑے پہنے اور زینت کرے تو خدا وند عالم اس کے تمام گناہان کبیرہ و صغیرہ بخش دےتا ہے۔
اس دن غسل کرنا سنت موکدہ ہے ۔
اس دن جب کسی مومن بھائی سے ملاقات کرے تو مبارک باد پیش کرے اور کہے :
اَلْحَمْدُ للهِ الّذى جَعَلَنا مِنَ الْمُتَمَسِّكینَ بِوِلايَةِ اَمیرِ الْمُؤْمِنینَ وَالاَئِمَّةِ عَلَيْهِمُ السَّلامُ
اور یہ بھی پڑھے:
اَلْحَمْدُ للهِ الَّذى اَكْرَمَنا بِهذَا الْيَوْمِ وَجَعَلَنا مِنَ الْمُوفنَ، بِعَهْدِهِ اِلَيْنا وَمیثاقِهِ الّذى واثَقَنا بِهِ مِنْ وِلايَةِ وُلاةِ اَمْرِهِ وَالْقَوّامِ بِقِسْطِهِ، وَلَمْ يَجْعَلْنا مِنَ الْجاحِدینَ وَالْمُكَذِّبینَ بِيَوْمِ الدِّینَ
اس دن زوال سے آدھا گھنٹہ پہلے دو رکعت نماز بجا لانا مستحب ہے،کیوں کہ اسی وقت رسول اکرم (ص) نے حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو اپنا وصی و خلیفہ ہونے اور” من کنت مولاہ فھذا علی مولاہ“ کا اعلان فرمایا تھا ۔دو رکعت نماز مثل نماز صبح کے ہے یعنی پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ انا انزلناہ پڑھے اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد قل ھو اللّٰہ احد پڑھے ۔
نماز تمام کرنے کے بعد سجدہ میں جائے اور سو مرتبہ کہے ” شُکراً لِلّٰہ“ سومرتبہ ” اَلحَمدُ لِلّٰہ “ اور سومرتبہ یا جس قدر ہو سکے یہ دعا پڑھے :”

اَللّـهُمَّ اِنِّى اَسْاَلُكَ بِاَنَّ لَكَ الْحَمْدَ وَحْدَكَ لا شَرِیكَ لَكَ، وَاَنَّكَ واحِدٌ اَحَدٌ صَمَدٌ لَمْ تَلِدْ وَلَمْ تُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَكَ كُفُواً اَحَدٌ، وَاَنَّ مُحَمّداً عَبْدُكَ وَرَسُولُكَ صَلَواتُكَ عَلَيْهِ وَآلِهِ، یا مَنْ هُوَ كُلَّ يَوْم فى شَأن كَما كانَ مِنْ شَأنِكَ اَنْ تَفَضَّلْتَ عَلَىَّ بِاَنْ جَعَلْتَنى مِنْ اَهْلِ اِجابَتِكَ، وَاَهْلِ دِینِكَ، وَاَهْلِ دَعْوَتِكَ، وَوَفَّقْتَنى لِذلِكَ فى مُبْتَدَءِ خَلْقى تَفَضُّلاً مِنْكَ وَكَرَماً وَجُوداً، ثُمَّ اَرْدَفْتَ الْفَضْلَ فَضْلاً، وَالْجُودَ جُوداً، وَالْكَرَمَ كَرَماً رَأفَةً مِنْكَ وَرَحْمَةً اِلى اَنْ جَدَّدْتُ ذلِكَ الْعَهْدَ لى تَجْدِیداً بَعْدَ تَجدِیدِكَ خَلْقى، وَكُنْتُ نَسْیاً مَنْسِيّاً ناسِیاً ساهِیاً غافِلاً، فَاَتْمَمْتَ نِعْمَتَكَ بِاَنْ ذَكَّرْتَنى ذلِكَ وَمَنَنْتَ بِهِ عَلَىَّ، وَهَدَيْتَنى لَهُ، فَليَكُنْ مِنْ شَأنِكَ یا اِلهى وَسَيِّدى وَمَولاىَ اَنْ تُتِمَّ لى ذلِكَ وَلا تَسْلُبْنیهِ حَتّى تَتَوَفّانى عَلى ذلِكَ وَاَنتَ عَنّى راض، فَاِنَّكَ اَحَقُّ المُنعِمِینَ اَنْ تُتِمَّ نِعمَتَكَ عَلَىَّ، اَللّـهُمَّ سَمِعْنا وَاَطَعْنا وَاَجَبْنا داعِيَكَ بِمَنِّكَ، فَلَكَ الْحَمْدُ غُفْرانَكَ رَبَّنا وَاِلَیكَ المَصیرُ، آمَنّا بِاللهِ وَحدَهُ لا شَریكَ لَهُ، وَبِرَسُولِهِ مُحَمَّد صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ، وَصَدَّقْنا وَاَجبْنا داعِىَ اللهِ، وَاتَّبَعْنا الرَّسوُلَ فى مُوالاةِ مَوْلانا وَمَوْلَى الْمُؤْمِنینَ اَمیرَ المُؤْمِنینَ عَلِىِّ بْنِ اَبیطالِب عَبْدِاللهِ وَاَخى رَسوُلِهِ وَالصِّدّیقِ الاكْبَرِ، وَالحُجَّةِ عَلى بَرِيَّتِهِ، المُؤَيِّدِ بِهِ نَبِيَّهُ وَدینَهُ الْحَقَّ الْمُبینَ، عَلَماً لِدینِ اللهِ، وَخازِناً لِعِلْمِهِ، وَعَيْبَةَ غَيْبِ اللهِ، وَمَوْضِعَ سِرِّ اللهِ، وَاَمینَ اللهِ عَلى خَلْقِهِ، وَشاهِدَهُ فى بَرِيَّتِهِ، اَللّـهُمَّ رَبَّنا اِنَّنا سَمِعْنا مُنادِیاً يُنادى لِلایمانِ اَنْ آمِنُوا بِرَبِّكُمْ فَآمَنّا رَبَّنا فَاغْفِرْ لَنا ذُنُوبَنا وَكَفِّرْ عَنّا سَيِّئاتِنا وَتَوَفَّنا مَعَ الابْرارِ، رَبَّنا وَآتِنا ما وَعَدْتَنا عَلى رُسُلِكَ وَلا تُخْزِنا يَوْمَ الْقِیامَةِ اِنَّكَ لا تُخْلِفُ الْمیعادَ فَاِنّا یا رَبَّنا بِمَنِّكَ وَلُطْفِكَ اَجَبنا داعیكَ، وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ، وَصَدَّقْناهُ وَصَدَّقْنا مَوْلَى الْمُؤْمِنینَ، وَكَفَرْنا بِالجِبْتِ وَالطّاغُوتِ، فَوَلِّنا ما تَوَلَّيْنا، وَاحْشُرْنا مَعَ اَئِمَّتَنا فَاِنّا بِهِمْ مُؤْمِنُونَ مُوقِنُونَ، وَلَهُمْ مُسَلِّمُونَ آمَنّا بِسِرِّهِمْ وَعَلانِيَتِهِمْ وَشاهِدِهِمْ وَغائِبِهِمْ وَحَيِّهِمْ وَمَيِّتِهِمْ، وَرَضینا بِهِمْ اَئِمَّةً وَقادَةً وَسادَةً، وَحَسْبُنا بِهِمْ بَيْنَنا وَبَيْنَ اللهِ دُونَ خَلْقِهِ لا نَبْتَغى بِهِمْ بَدَلاً، وَلا نَتَّخِذُ مِنْ دُونِهِمْ وَلیجَةً، وَبَرِئْنا اِلَى اِلله مِنْ كُلِّ مَنْ نَصَبَ لَهُمْ حَرْباً مِنَ الْجِنِّ وَالاِنْسِ مِنَ الاَوَّلینَ وَالاخِرِینَ، وَكَفَرْنا بِالْجِبْتِ وَالطّاغُوتِ وَالاوثانِ الارْبَعَةِ وَاَشْیاعِهِمْ وَاَتْباعِهِمْ، وَكُلِّ مَنْ والاهُمْ مِنَ الْجِنِّ وَالاْنْسِ مِنْ اَوَّلِ الدَّهرِ اِلى آخِرِهِ، اَللّـهُمَّ اِنّا نُشْهِدُكَ اَنّا نَدینُ بِما دانَ بِهِ مُحَمَّدٌ وَآلَ مُحَمَّد صَلّى اللهُ عَلَيْهِ وَعَلَيْهِمْ، وَقَوْلُنا ما قالُوا وَدینُنا ما دانُوا بِهِ، ما قالُوا بِهِ قُلْنا، وَما دانُو بِهِ دِنّا، وَما اَنْكَرُوا اَنْكَرْنا، وَمَنْ والَوْا والَيْنا، وَمَنْ عادُوا عادَيْنا، وَمَنْ لَعَنُوا لَعَنّا، وَمَنْ تَبَرَّؤُا مِنهُ تَبَرَّأنا مِنْهُ، وَمَنْ تَرَحَّمُوا عَلَيْهِ تَرَحَّمْنا عَلَيْهِ آمَنّا وَسَلَّمْنا وَرَضینا وَاتَّبَعْنا مَوالینا صَلَواتُ اللهِ عَلَيْهِمْ، اَللّـهُمَّ فَتِمِّمْ لَنا ذلِكَ وَلا تَسْلُبْناُه، وَاجْعَلْهُ مُسْتَقِرّاً ثابِتاً عِنْدَنا، وَلا تَجْعَلْهُ مُسْتَعاراً، وَاَحْيِنا ما اَحْيَيْتَنا عَلَيْهِ، وَاَمِتْنا اِذا اَمَتَّنا عَلَيْهِ آلُ مُحَمَّد اَئِمَّتَنا فَبِهِمْ نَأتَمُّ وَاِيّاهُمْ نُوالى، وَعَدُوَّهُمْ عَدُوَّ اللهِ نُعادى، فَاجْعَلْنا مَعَهُمْ فِى الدُّنْیا وَالاخِرَةِ، وَمِنَ الْمُقَرَّبینَ فَاِنّا بِذلِكَ راضُونَ یا اَرْحَمَ الرّاحِمینَ .

اللہ کے نام سے شروع جو رحمن و رحیم ہے
اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں ا س لئے کہ تیرے ہی لئے حمد ہے۔ تو تنہا ہے۔ تیرا کوئی ساجھی نہیں۔ اور یہ کہ تو یگانہ، یکتا و بے نیاز ہے۔ نہ تو کسی کا باپ اور نہ کسی کا بیٹا، اور نہیں ہے تیرا کوئی ہمسر۔ اور یہ کہ حضرت محمد ۰ تیرے بندے اور تیرے رسول ہیں۔ تیری رحمت ہو ان پر اور ان کی آل پر۔
اے وہ جو ہر روز کسی نئے کام میں ہے، جو تیری شان کے لائق ہے۔ یعنی تو نے مجھ پر فضل و کرم کیا اس طرح کہ قرار دیا مجھ کو ان میں جن کی دعا قبول فرمائی۔ جو تیرے دین پر ہیں، جو تیرے پیغام کے حامل ہیں اور مجھے میری پیدائش کے آغاز میں اپنی مہربانی، عنایت اور عطا سے اس کی توفیق دی۔ پھر تو نے اپنی محبت اور رحمت سے متواتر مہربانی پر مہربانی، عطا پر عطا اور نوازش پر نوازش کی۔ اس وقت تک کہ میرے لئے بندگی کا یہ عہد پھر سے تازہ کیا۔
جب میری نئی پیدائش ہوئی تب میں بھولا بسرا، بھولنے والا، بے دھیان و بے خبر تھا۔ تو نے اپنی نعمت تمام کرتے ہوئے مجھے وہ عہد یاد دلا دیا اور یوں مجھ پر احسان کیا اور اس کی طرف میری رہنمائی کی ۔ پس یہ تیری ہی شانِ کریمی ہے اے میرے معبود، میرے سردار اور میرے مالک کہ اس عہد کو انجام تک پہنچائے، اسے مجھ سے جدا نہ کرے یہاں تک کہ اسی پر مجھے موت دے۔ جب کہ تو مجھ سے راضی ہو کیونکہ تو نعمت دینے والوں میں زیادہ حقدار ہے کہ مجھ پر اپنی نعمت تمام کرے ۔
اے معبود! ہم نے سنا، ہم نے اطاعت کی اور تیرے احسان مند ہوکر تیرے داعی کا فرمان قبول کیا۔ پس حمد ہے تیرے لئے۔ تجھ سے بخشش چاہتے ہیں اے ہمارے رب اور واپسی تیری طرف ہی ہے۔ ایمان رکھتے ہیں ہم اللہ پر جو یکتا ہے، کوئی اس کا ثانی نہیں اور اس کے رسول محمد ۰ پر کہ خدا کی رحمت ہو ان پر اور ان کی آل پر۔ ہم نے مان لیا اور قبول کیا اللہ کے اس داعی کو اور ہم نے پیروی کی رسول ۰ کی اپنے اور مومنوں کے مولا سے دوستی کرنے میں، کہ وہ مومنوں کے امیر علیٴ ابنِ ابی طالبٴ ہیں جو اللہ کے بندے، اس کے رسول کے بھائی، سب سے بڑے صدیق اور تصدیق کنندہ اور مخلوقات پر خدا کی حجت ہیں۔ ان سے خدا کے نبی اور اس کے سچے اور واضح دین کو قوت ملی۔ وہ اللہ کے دین کے پرچم، اس کے علم کے خزینہ دار، اس کے غیبی علوم کا گنجینہ اور اس کے رازدار ہیں۔ وہ خدا کی مخلوق پر اس کے امانتدار اور کائنات میں اس کے گواہ ہیں ۔
اے اللہ! اے ہمارے رب! یقینا ہم نے منادی کو ایمان کی صدا دیتے ہوئے سنا کہ ایمان لاو اپنے رب پر۔ پس ہم ایمان لے آئے اپنے رب پر۔ اب بخش دے ہمارے گناہوں کو، مٹادے ہماری برائیوں کو اور ہمیں نیکوکاروں جیسی موت دے۔
اے ہمارے رب عطا کر ہمیں وہ چیز جس کا وعدہ تو نے اپنے رسولوں کے ذریعے کیا اور قیامت کے روز ہم کو رسوا نہ کرنا، بے شک تو وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔ پس اے ہمارے رب! ہم نے ترے لطف و احسان سے تیرے داعی کی بات مانی۔ تیرے رسول کی پیروی کی۔ اس کو سچا جانا اور مومنوں کے مولا کی بھی تصدیق کی۔ اور ہم نے بت اور شیطان کی پیروی سے انکار کیا۔ پس اس کو ہمارا والی بنا دے جو حقیقی والی ہے اور ہمیں ہمارے اماموں کے ساتھ اٹھانا کہ ہم ان پر عقیدہ و ایمان رکھتے ہیں اور ان کے فرمانبردار ہیں۔ ہم ان کے باطن اور ان کے ظاہر پر ان میں سے حاضر پر اور غائب پر اور ان میں سے زندہ و متوفی پر ایمان لائے ہیں اورہم راضی ہیں اس پر کہ وہ ہمارے امام، پیشوا و سردار ہیں۔ اور کافی ہیں وہ ہمارے اور خدا کے درمیان اس کی مخلوق میں سے۔ نہیں چاہتے ہم ان کی جگہ کسی اور کو اور نہ ان کے سوا ہم کسی کو واسطہ بناتے ہیں اور خدا کے حضور ہم ان لوگوں سے اپنی علیحدگی ظاہر کرتے ہیں جو ائمہ طاہرینٴ کے مقابلے میں آکر لڑے، وہ اولین میں سے ہوں یا آخرین میں سے، جنوں میں سے ہوں یا انسانوں میں سے۔ اور ہم انکار کرتے ہیں ہر بت کا، نیز ہم دور ہیں شیطان سے، چاروں بتوں اور ان کے مددگاروں اور پیروکاروں سے اور ہم اس شخص سے دور ہیں جو ان سے محبت کرتا ہو جنوں میں سے ہو یا انسانوں میں سے۔ زمانے کے آغاز سے اختتام تک کے عرصے میں۔
اے اللہ ! ہم تجھے گواہ رکھتے کہ ہم اسی دین پر ہیں جس پر محمد ۰ و آلِ محمد تھے کہ خدا رحمت کرے ان پر اوران کی آل پر۔ ہمارا قول وہی ہے جو ان کا قول تھا۔ ہمارا دین وہی ہے جو ان کا دین تھا۔ ان کا قول ہی ہمارا قول اور ان کا دین ہی ہمارا دین ہے۔ جس سے ان کو نفرت اس سے ہمیں نفرت۔ جس سے ان کی محبت اس سے ہماری محبت۔ جس سے ان کی دشمنی اس سے ہماری دشمنی۔ جس پر ان کی لعنت اس پر ہماری لعنت۔ جس سے وہ دور اس سے ہم بھی دور ہیں۔ جس کے لئے وہ طالب رحمت اس کے لئے ہم بھی طالبِ رحمت ہیں۔ ہم ایمان لائے، تسلیم کیا اور راضی ہوئے اور اپنے سرداروں کے پیروکار ہیں۔ ان پر خدا کی رحمت ہو!
اے معبود! ہمارا یہ عقیدہ کامل کردے اور اسے ہم سے جدا نہ کر اور اسے ہمارا مستقل طریقہ اور روش بنا دے اور اس کو عارضی قرار نہ دے۔ جب تک زندہ ہیں، ہمیں اس پر زندہ رکھ اور ہمیں اسی عقیدے پر موت دے کہ آلِ محمد۰ ہمارے امام و پیشوا ہیں۔ ہم ان کی پیروی کرتے اور ان کو دوست رکھتے ہیں۔ ان کا دشمن خد ادشمن ہے ہم اس کے دشمن ہیں ۔ پس قرار دے ہمیں ان کے ساتھ دنیا و آخرت میں اور ہمیں اپنے مقربوں میں داخل فرما کہ ہم اس عقیدے پر راضی ہیں۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔
اس کے بعد مولائے کائنات امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی زیارت پڑھے جو زیارت کی کتابوں میںموجود ہے بالخصوص زیارت امین اللہ پڑھے۔اس کے بعد یہ دعا پڑھے:

اَللّھمَّ اِنّی اَسْئَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ نَبِيِّكَ وَعَلِیٍّ وَلِيِّكَ وَالشَّاْنِ وَالْقَدْرِ الَّذی خَصَصْتَھما بِہِ دُونَ خَلْقِكَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَعَلِی وَاَنْ تَبْدَءَ بِھما فی كُلِّ خَيْرٍ عاجِلٍ اَللّھمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ الاْئِمَّۃِ الْقادَۃِ وَالدُّعۃِ السّادَۃِ وَالنُّجُومِ الزّاھِرَۃِ وَالاْعْلامِ الْباھِرَۃِ وَساسَۃِ الْعِبادِ وَاَرْكانِ لْبِلادِ وَالنّاقَۃِ الْمُرْسَلَۃِ وَالسَّفینَۃِ النّاجِيَۃِ الْجارِيَۃِ فِی الْلُّجَجِ الْغامِرَۃِ اَللّھمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ خُزّانِ عِلْمِكَ وَاَرْكانِ تَوْحِیدِكَ وَدَعآئِمِ دینِكَ وَمَعادِنِ كَرامَتِكَ وَصِفْوَتِكَ مِنْ بَرِيَّتِكَ وَخِيَرَتِكَ مِنْ خَلْقِكَ الاْتْقِیآءِ الاْنْقِیآءِ النُّجَبآءِ الاْبْرارِ وَالْبابِ الْمُبْتَلی بِہِ النّاسُ مَنْ اَتاہُ نَجی وَمَنْ اَباہُ ھوی اَللّھمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ اَھلِ الذِّكْرِ الَّذینَ اَمَرْتَ بِمَسْئَلَتِھمْ وَذَوِی الْقُرْبَی الَّذینَ اَمَرْتَ بِمَوَدَّتِھمْ وَفَرَضْتَ حَقَّھمْ وَجَعَلْتَ الْجَنَّۃَ مَعادَ مَنِ اقْتَصَّ اثارَھمْ اَللّھمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ كَما اَمرَوُا بِطاعَتِكَ وَنَھوْا عَنْ مَعْصِيَتِكَ وَدَلّوُا عِبادَكَ عَلی وَحْدانِيَّتِكَ اَللّھمَّ اِنّی اَسْئَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ نَبِيِّكَ وَنَجیبِكَ وَصَفْوَتِكَ وَاَمینِكَ وَرَسُولِكَ اِلی خَلْقِكَ وَبِحَقِّ اَمیرِ الْمُؤْمِنینَ وَيَعْسُوبِ الدّینِ وَقاَّئِدِ الْغُرِّ الْمُحَجَّلینَ الْوَصِیِّ الْوَفِیِّ وَالصِّدّیقِ الاْكْبَرِ وَالْفارُوقِ بَيْنَ الْحَقِّ وَالْباطِلِ وَالشّاھدِ لَكَ وَالدّالِّ عَلَيْكَ وَالصّادِعِ بِاَمْرِكَ وَالْمُجاھدِ فی سَبیلِكَ لَمْ تَاْخُذْہُ فیكَ لَوْمَۃُ لاَّئِمٍ اَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ وَاَنْ تَجْعَلَنی فی ھذَا الْيَوْمِ الَّذی عَقَدْتَ فیہِ لِوَلِيِّكَ الْعَھدَ فی اَعْناقِ خَلْقِكَ وَاَكْمَلْتَ لَھمُ الّدینَ مِنَ الْعارِفینَ بِحُرْمَتِہِ وَالْمُقِرّینَ بِفَضْلِھِ مِنْ عُتَقآئِكَ وَطُلَقائِكَ مِنَ النّارِ وَلا تُشْمِتْ بی حاسِدِی النِّعَمِ اَللّھمَّ فَكَما جَعَلْتَہُ عیدَكَ الاْكْبَرَ وَسَمَّيْتَہُ فِی السَّمآءِ يَوْمَ الْعَھدِ الْمَعْھودِ وَفِی الاْرْضِ يَوْمَ الْمیثاقِ الْمَاْخُوذِ وَالجَمْعِ المَسْئُولِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ وَاَقْرِرْ بِہِ عُيُونَنا وَاجْمَعْ بِہِ شَمْلَنا وَلا تُضِلَّنا بَعْدَ اِذْ ھدَيْتَنا وَاجْعَلْنا لاِنْعُمِكَ مِنَ الشّاكِرینَ یا اَرْحَمَ الرّاحِمینَ اَلْحَمْدُ لِلّہِ الَّذی عَرَّفَنا فَضْلَ ھذَا الْيَوْمِ وَبَصَّرَنا حُرْمَتَہُ وَكَرَّمَنا بِہِ وَشَرَّفَنا بِمَعْرِفَتِہِ وَھدانا بِنُورِہِ یا رَسُولَ اللّہِ یا اَمیرَ الْمُؤْمِنینَ عَلَيْكُما وَعَلی عِتْرَتِكُما وَعَلی مُحِبِّیكُما مِنّی اَفْضَلُ السَّلامِ ما بَقِیَ اللّيْلُ وَالنَّهارُ وَبِكُما اَتَوَجَّہُ اِلیَ اللّہِ رَبّی وَرَبِّكُما فی نَجاحِ طَلِبَتی وَقَضآءِ حَوآئِجی وَتَيْسیرِ اُمُوری اَللّہُمَّ اِنّی اَسْئَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ اَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ وَاَنْ تَلْعَنَ مَنْ جَحَدَ حَقَّ ھذَا الْيَوْمِ وَاَنْكَرَ حُرْمَتَہُ فَصَدَّ عَنْ سَبیلِكَ لاِطْفآءِ نُورِكَ فَاَبَی اللّہُ اِلاّ اَنْ يُتِمَّ نُورَہُ اَللّہمَّ فَرِّجْ عَنْ اَھْلِ بَيْتِ مُحَمَّدٍ نَبِيِّكَ وَاكْشِفْ عَنْہمْ وَبِہمْ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ الْكُرُباتِ اَللّھمَّ امْلاَءِ الاْرْضَ بِھمْ عَدْلاً كَما مُلِئَتْ ظُلْماً وَجَوْراً وَاَنْجِزْ لَھمْ ما وَعَدْتَھمْ اِنَّكَ لا تُخْلِفُ الْمیعادَ

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک