تفسیر قرآن
سورۃ النساء، آیت نمبر ایک کی تفسیر
- شائع
-
- مؤلف:
- شیخ محسن علی نجفی
- ذرائع:
- تفسیر الکوثر
سورۃ النساء، آیت نمبر ایک کی تفسیر
سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۳ کی مختصر تشریح
- شائع
-
- مؤلف:
- شیخ محسن علی نجفی
- ذرائع:
- الکوثر فی تفسیر القران جلد 1 صفحہ 220
سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۳ کی مختصر تشریح
سورۃ البقرۃ آیات 1 - ۲ کی مختصر شرح
- شائع
-
- مؤلف:
- شیخ محسن علی نجفی
- ذرائع:
- تفسیر الکوثر
سورۃ البقرۃ آیات 1 - ۲ کی مختصر شرح
سورہ بقرہ آیت ۳ کی مختصر شرح
- شائع
-
- مؤلف:
- شیخ محسن علی نجفی
- ذرائع:
- الکوثر فی تفسیر القران جلد 1 صفحہ 220
سورہ بقرہ آیت ۳ کی مختصر شرح
سورہ تغابن کی مختصر تفسیر
- شائع
-
- مؤلف:
- غلام قاسم تسنیمی
- ذرائع:
- امام حسین علیہ السلام فاؤنڈیشن، شعبہ قم المقدسہ
مومنین کرام!
ماہ مبارک رمضان کی مناسبت سےامام حسین علیہ السلام فاؤنڈیشن، شعبہ قم المقدسہ کی جانب سے انٹرنیٹ پر قم المقدسہ سےبراہ راست درس تفسیر قرآن کااہتمام کیاگیاہے،اورہماراموضوع،سورہ تغابن کی تفسیرہے۔
آ پ جانتے ہیں کہ ماہ مبارک رمضان ایک فرصت ہوتی ہے،اللہ کےکتاب قرآن کوپڑہنے،سننے اورسمجھنے اور اس پرعمل کرنے کی۔
ماہ مبارک رمضان ہےہی قرآن کامہینہ، عبادات کامہینہ،راز ونیازکامہینہ، پروردگارسےلولگانے، پروردگارسے مناجات کرنے، اس کے سامنے سرتسلیم خم کرنے اور اس کے احکام پر عمل کرنے کا مہینہ ۔
ویسے تو قرآن مجید پورا سال پڑہنے کی تاکید کی گئی ہے، روزانہ کم از کم پچاس آیات کی تلاوت کرنے کی تاکید کی گئی ہے، فرمایا گیا ہے جو چاہتا ہے کہ غافلین میں شمار نہ ہو اسے چاہیے کہ روزانہ پچاس آیات کی تلاوت کرے۔ مخلوق کو چاہیے کہ روزانہ اپنے دل کو، اپنی روح کو، اپنے قلب کو منور کریں خالق کائنات کے کلام کی تلاوت سے۔ اپنے رب کے کلام کو پڑھ، سمجھ، اور اس پر عمل کرکے اپنی دنیا اور آخرت کو آباد کریں ۔
اصحاب اعراف
- شائع
-
- مؤلف:
- آیت ا۔۔۔ علی رضا اعرافی
- ذرائع:
- امام حسین(ع)فاؤنڈیشن (الحسنین ڈاٹ او آر جی)
قرآن نے جن اہم ترین اور ضروری مباحث کو بیان کیا ہے ان میں سے ایک بحث قیامت کے احوال اور منازل قیامت ہے کہ جس کے بہت سارے اثرات محِّقق کی رفتار اور کردار پر پڑتے ہیں اور جو اس تحقیق سے استفادہ کرتے ہیں اور پڑھتے ہیں ان پر بھی اس کے مثبت اثرات مترتب ہونگے پس اسی بناء پر ہم یہاں قیامت کی منازل میں سے ایک جس کو قرآن نے صاف لفظوں میں بیان کیا ہے ’’ اعراف‘‘ کو مورد تحقیق قرار دے رہے ہیں
سورہ اخلاص کی تفسیر
- شائع
-
- مؤلف:
- ---- مترجم : عیسی روح اللہ
- ذرائع:
- پیشکش امام حسین ع فاونڈیشن
دیباچہ
قرآن کریم چونکہ ایک لا محدود، ازلی اور ابدی ذات کا کلام ہے اس لئے وسیع اور لا متناہی علوم اور معارف پر مشتمل ہے۔ جیسا کہ ارشاد رب العزت ہے:
﴿قُل لَّوْ كَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِّكَلِمَاتِ رَبِّي لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ أَن تَنفَدَ كَلِمَاتُ رَبِّي وَلَوْ جِئْنَا بِمِثْلِهِ مَدَدًا﴾ (1)
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 76 تا 80)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- اقتباس ازکتاب تفسیر فصل الخطاب
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 76 تا 80)
"وَ اِذَا لَقُواالَذِیْنَ اٰمَنُوْا قَالُوْآ اٰمَنَا وَ اِذَاخَلَابَعْضُھُمْ اِلٰی بَعْضٍ قَالُوْآ اَتُحَدِثُوْنَھُمْ بِمَا فَتَحَ اللہُ عَلَیْکُمْ لِیُحَآجُوْکُمْ بِه عِنْدَ رَبِکُمْ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (76).
اور جب وہ اھل ایمان سے ملتےھیں تو کہتے ھیں ھم مومن ھیں اورجب آپس میں تخلیہ ھوتا ھے تو کہتے ھیں کہ جو تمہیں معلومات اللہ نے دیئے ھیں وہ تم انہیں کیوں بتادیتے ھوکہ جس سےوہ خودتمہارےخلاف پیشِ پروردگارحجت قائم کریں.آخر تم عقل سےکام کیوں نہیں لیتےھو؟"
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 71 تا 75)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- اقتباس ازکتاب تفسیر فصل الخطاب
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 71 تا 75)
"قَالَ اِنَهُ یَقُوْلُ اِنَها بَقَرَة لَا ذَلُوْلّ تُثِیْرُ الْاَرْضَ وَ لَا تَسْقِی الْحَرْثَ مُسْلَمَةّلَاشِیَةَفِیْهاقَالُوْاالْاٰنَ جِئْتَ بِالْحَقِ فَذَبَحُوْهاوَمَاکَادُوْایَفْعَلُوْنَ (71).
کہاوہ فرماتاھےکہ وہ ایک گائےھےجو نہ محنت کرنے والی ھے کہ زمین کو جوتتی ھو اور نہ وہ کھیتی کو پانی دیتی ھے. وہ بے عیب ھے ایسی کہ اُس میں کوئی داغ دھبہ نہیں ھے اُنہوں نےکہا اب آپنے ٹھیک ٹھیک پتا دیا.اب جاکر اُنہوں نےاُسےذبح کیااور معلوم تو ایساھوتاتھا کہ وہ یہ کریں گے نہیں"
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 66 تا 70)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- تفسیر فصل الخطاب سے اقتباس
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 66 تا 70)
"فَجَعَلْنَھَانَکَالاًلِمَا بَیْنَ یَدَیْھَاوَمَا خَلْفَھَاوَمَوْعِظَةً لِلْمُتَقِیْنَ
تو ھم نےاُسےعبرت بنادیا اُس زمانہ اوراُس کےبعد کیلئےاور نصیحت بنادیا فکرِ نجات رکھنے والوں کیلئے"
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 61 تا 65)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- اقتباس از تفسیر فصل الخطاب
" وَ اِذْ قُلْتُمْ یٰمُوْسٰی لَنْ نَصْبِرَ عَلٰی طَعَامٍ وَاحِدٍفَادْعُ لَنَا رَبَكَ یُخْرِجْ لَنَا مِمَا تُنْبِتُ الْاَرْض ُ مِنْ م بَقْلِها وَ قِثَآئِهاوَفُوْمِهاوَعَدَسِهابَصَلِها^قَالَ اَتَسْتَبْدِلُونَ الَذِیْ هوَ اَدْنٰی بِالَذِیْ هوَ خَیْرّ^اِهبِطُوْا مِصْرًا فَاِنَ لَکُمْ مَا سَاَلْتُمْ ^ وَ ضُرِبَتْ عَلَیْهمُ الذِلَةّ وَ الْمَسْکَنةُوَبَآءُوَبِغَضَبٍ مِنَ الله^ذَلِكَ بِاَنَهمْ کَانُوْا یَکْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ الله وَ یَقْتُلُوْنَ بِغَیْرِالْحَقِ^ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا
وَ کَانُوْا یَعْتَدُوْنَ (61)
اوراس وقت جب تم نےکہااےموسٰی ھم ھرگزایک کھانےپرصبرنہیں کریں گے لہذا اپنے پروردگار سے ھمارے لئے دعاکیجئے کہ وہ ھمارے لئے وہ چیزیں نکالے جو زمین سے اگتی ھیں جیسے ساگ ککڑی گیہوں مسور اورپیاز. موسٰی نے کہا ارے ایسی پست چیزیں تم بدل کرلینا چاھتے ھو اس کے بجئےجو بہتر ھے.اچھاتو پھر
کسی شہر میں جا اترو وھاں تمہیں جو مانگتےھو سب مل جائیگا اور اُن پر ذلت اور محتاجی عائد کردی گئی اور وہ اللہ کےغضب میں گرفتار ھوگئے.یہ اسلئے کہ وہ اللہ کی نشانیوں کابرابرانکارکرتےتھے اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرڈالتے تھے یہ اسلئےکہ انہوں نےنافرمانی کی اور وہ برابر ظلم وتعدی سےکام لیتے تھے
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 56 تا 60)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- اقتباس از کتاب تفسیر فصل الخطاب
" ثُمَ بَعَثْنٰکُمْ مِنْ بَعْدِ مَوْتِکُمْ لَعَلَکُمْ تَشْکُرُوْنَ (56)
پھرتمہارےمرنےکےبعدتمہیں ھم نے دوبارہ جِلادیا کہ شاید تم شکرگزارثابت ھو "
؛؛؛
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 47 تا 50)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- اقتباس از تفسیر فصل الخطاب
47).
"یٰبَنِیْ اِسْرآءِیْلَ اذْکُرُوْانِعْمَتِیَ الَتِیْ اَنْعَمْتُ عَلَیْکُمْ وَ اَنِیْ فَضَلْتُکمْ عَلَی الْعٰلَمِیْنَ ¢
اے بنی اسرائیل! میری نعمت یادکروجس وقت میں نےتمہیں نوازا اور یہ کہ میں نے تمہیں
تمام خلائق سےزیادہ عطا کیا"
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 41 تا 46)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- اقتباس ازکتاب تفسیر فصل الخطاب -سیدالعلماء علامہ سید علی نقی النقوی (رح)
"وَاٰمِنُوْا بِمَآاَنْزَلْتُ مُصَدِقًالِمَا مَعَکُمْ وَلاَتَکُوْنُوْآ اَوَلَ کَافِرٍم بِه وَلاَتَشْتَرُوْابِاٰیٰتِیْ ثَمَنًاقَلِیْلاً وَاِیَایَ فَاتَقُوْنِ ۔(41)
اوراس پر ایمان لاؤ جومیں نےنازل کیا ھے تصدیق کرتا ھوااسکی جوتمہارےپاس ھےاوراس کے اول نمبر کے منکر نہبنوا ورمیری آیتوں کو ذرا سیقیمت پرھاتھ سےنہ دیدو ورنہ پھرمجھ سے بچاؤکی فکرکرو"
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 36 تا 40)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- ماخوذ از" تفسیر فصل الخطاب"
"فَاَزَلَھُمَاالشَیْطٰنُ عَنْھَا فَاَخْرَجَھُمَا مِمَاکَانَ فِیْہ وَقُلْنَااھْبِطُوا بَعْضُکُم لِبَعضٍ عَدُوّ ^ وَ لَکُمْ فِیْ الاَرْضِ مُسْتَقَرّ وَ مَتَاعّ اِلٰی حِیْنٍ (36).
اس کے بعد شیطان نے ان کا قدم پھسلاکروھاں سےھٹانےکاسامان کیا تو انہیں جس میں وہ تھے اس سے نکلوادیا اورھم نےکہا کہ اتر جاؤ تم میں ایک کاایک دشمن ھوگا اور تمہیں زمین پر ٹھہرنےاور ایک میعاد تک فائدہ اٹھانے کا موقع ھوگا"
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 31 تا 35)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- ماخوذ از" تفسیر فصل الخطاب"
"وَ عَلَمَ اٰدَمَ الاَسْمَآءَ کُلَھَاثُمَ عَرَضَھُم عَلَی الْمَلٰئِكَةِ فَقَالَ اَنْبِئُوْنِیْ بِاَسْمَآءِ ھٰوءُلآَءِ اِنْ کُنْتُم صٰدِقِیْنَ (31).
اور اس نےآدم کو وہ تمام نام سکھادیئے پھر اُن اشخاص کو فرشتوِ کےسامنےپیش کرکے فرمایابتاؤمجھےان کےنام اگر تم سچے ھو"
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 26 تا 30)
- شائع
-
- مؤلف:
- سید مون کاظمی
- ذرائع:
- ماخوذ از" تفسیر فصل الخطاب"
.
"اِنَ اللہَ لاَ یَسْتَحْی اَنْ یَضْرِبَ مَثَلاًمَابَعُوْضَةً فَمَا فَوْقَھَا^ فَاَمَا الَذِیْنَ اٰمَنُوْا فَیَعْلَمُوْنَ اَنهُ الْحَقُ مِنْ رَبِھِمْ ^ و َاَمَا الَذِیْنَ کَفَرُوا فَیَقُوْلُوْنَ مَاذَآ اَرَادَاللہُ بِھٰذامَثَلاً یُضِلُ بِہ کَثِیْرًاوَیَھْدِیْ بِہ کَثِیْرًا وَمَایُضِلْ بِہ اِلاَالْفٰسِقِیْنَ (26)
بلاشبہ اللہ اس سے نہیں شرماتا کہ وہ مچھر یا اس سے بھی بڑھ کرکسی چیز کی کوئی مثال بیان کرےاب وہ لوگ جوایمان لائےھیں وہ جانتےھیں کہ وہ یقینًا حق ھے انکےپروردگارکی طرف سے اور جولوگ کفر اختیار کیےھوئے ھیں وہ کہتےھیں کہ آخراللہ کااسطرح کی مثال سے کیا مطلب ھے؟ وہ اس سے بہت سوں کو گمراھی میں ڈالتا ھے اور بہت سوں کی ہدایت کرتا ھے اور گمراھی میں نہیں ڈالتا مگر بداعمالوں کو"